راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ + نمائندہ نوائے وقت) اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات کیلئے مقرر دن پر کوئی ملنے نہیں آیا۔ ملاقات کا دن ہونے کے باوجود کوئی رہنما، وکیل اور فیملی ممبر اڈیالہ جیل میں ملاقات کیلئے نہیں آسکا۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن ہونے کے باجود مذاکراتی کمیٹی کا کوئی رکن بھی اڈیالہ جیل ملاقات کیلئے نہیں پہنچا۔ منگل اور جمعرات بانی پی ٹی آئی سے معمول کی ملاقات کا دن مقرر ہے۔ جیل مینوئل کے مطابق آج ملاقاتوں کا وقت بھی ختم ہوگیا۔ ملاقات کی اجازت ملنے یا نہ ملنے کے باوجود پارٹی رہنما اور وکلاء اڈیالہ جیل پہنچتے ہیں۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے انفرادی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات میں تاخیر کی وجہ ایاز صادق کی عدم موجود گی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مذاکرات سے متعلق تین مطالبات ہیں۔9 مئی، 26 مئی کا جوڈیشل کمشن اور کارکنان کی رہائی مطالبات میں شامل ہیں۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات چاہتے ہیں لیکن ملاقات نہیں کرائی گئی۔ ہمیں بتایا گیا کہ ملاقات کرانا جیل مینوئل میں شامل نہیں۔ اپنی بات سے حکومت مکر رہی ہے۔ اگر حکومت واقعی اختیار رکھتی ہے تو  بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائیں۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کو میٹنگ کا حصہ بنا دیں۔ کسی بھی ملک کے لیے انقلاب ایک بنیادی چیز ہے لیکن ہم بادشاہت کے چکر میں اس طرف بھی نہیں جا رہے۔ نیب والے کرپشن کی بات کرتے ہیں تو تنخواہ کس چیز کی لے رہے ہیں؟۔ یونیورسٹی آف پشاور میں انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی خیبر  پی کے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ  ہم سب کہہ رہے تھے کہ صوبہ کیوں نہیں ترقی کررہا؟، کیونکہ ہم آئوٹ آف باکس نہیں جا رہے۔ دنیا کی ترقی کے لیے ہمیشہ اختیارات کی منتقلی ضروری ہوتی ہے  لیکن ہر کوئی بڑا اختیار چاہتا ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ ملک میں 4صوبے ہیں، مزید صوبے نہیں بن رہے  کیوں کہ لوگ صرف حکمرانی چاہتے ہیں۔ ہمارا وژن کشکول کو توڑنا ہے تاکہ ادارے اپنے قدموں پر کھڑے ہوں۔ دریں اثناء پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات تاخیر سے ہونے کی وجہ سپیکر کا ملک سے باہر ہونا ہے، سپیکر ایاز صادق ملک واپس آگئے ہیں، اب ملاقات ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں ردوبدل میں خود کروں گا، سوشل میڈیا کی خبروں کو اہمیت نہ دیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی امریکہ میں کسی کانگریس مین یا سینیٹر کے آگے جا کر لابنگ نہیں کی، ہم نے اپنے مقدمات پاکستان کی عدالتوں کے اندر لڑے۔ آج ہمارے مخالف ہمارے ہی لوگوں کو استعمال کر رہے ہیں۔ آج ہمارے مخالفین پاکستان کو عالمی سطح پر ڈی برینڈ کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی بہت جوش میں ہے کہ 22 یا 23 جنوری کو کانگریس میں ہیئرنگ رکھ دی ہے۔ مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا تو اس کا ذمہ دار کون ہے۔ حکومت سنجیدہ ہے تو مذاکرات شروع کئے ہیں۔ اڑان پاکستان کامیاب ہو گا۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شا کے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بیان کو مسترد کرتا ہوں۔ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ انگ تھا‘ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد کمپین چلائی جا رہی ہیں۔ شاید بانی پی ٹی آئی مذاکرات نہیں چاہتے۔ مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ضرور ملاقات ہونی چاہئے۔ بانی پی ٹی آئی کو اپنا رویہ بدلنا ہو گا۔ امید رکھتا ہوں مذاکرات آگے بڑھیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ئی سے ملاقات اڈیالہ جیل ملاقات کی پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین


وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو اس پر ہم سندھ کے ساتھ ہیں، جس کو حق کے مطابق پانی مل رہا ہے اس کی مخالفت نہیں کرتے، کوئی حق سے زیادہ پانی لے رہا ہے تو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا وژن ہے کہ کسی کے حق کی مخالفت نہیں کرتے، 1991 کے آبی معاہدے کے تحت حصہ ملا جس پر سمجھوتا نہیں کرسکتا۔

 علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کے پی میں جو نہر بن رہی ہے اس پر 35 فیصد فنڈز میں دے رہا ہوں، سی آر بی سی ہماری ضرورت ہے جس سے تین لاکھ ایکٹر زمین آباد ہوگی۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر کوئی کیس نہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پارٹی کا جو لائحہ عمل بنے گا اس کے لیے تیار ہیں۔

دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تنقید کرنے والوں کے سامنے سوالات رکھ دیے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بتایا جائے بل کی کونسی شق میں حکومت اور ایس آئی ایف سی کو اختیار دینے کی بات ہے؟ ایسا کوئی ایک لفظ دکھا دیا جائے تو پھر بات ہوگی۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ  مفروضوں کا جواب نہیں دیں گے، کے پی نے کسی کو اختیار دیا نہ آئندہ دے گا، نہ ہی کوئی ہم سے زبردستی اختیار لے سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین
  • عمران خان کے شیر افضل مروت سے متعلق سخت ریمارکس، وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • عظمیٰ خان اور نورین خان کو عمران خان سے ملاقات کے بغیر ہی واپس بھیج دیا گیا
  • سیاستدان کو الیکشن اور موت کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہئے، عمر ایوب
  • اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا:علیمہ خان
  • بانی پی ٹی آئی کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی
  • عمران خان کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، اڈیالہ جیل کے اندر روانہ
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن،علیمہ خان کے علاوہ 2بہنوں کو اجازت مل گئی 
  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کا دن،فیصل ملک، فیصل چودھری اور عثمان ریاض گل کو اجازت مل گئی 
  • ریاست کا حصہ ہیں، عقل کے اندھے آئین پڑھیں: عمر ایوب