بانی پی ٹی آئی سے کوئی ملنے نہیں آیا، جیل حکام: ملاقات کی اجازت نہ ملی، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ + نمائندہ نوائے وقت) اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات کیلئے مقرر دن پر کوئی ملنے نہیں آیا۔ ملاقات کا دن ہونے کے باوجود کوئی رہنما، وکیل اور فیملی ممبر اڈیالہ جیل میں ملاقات کیلئے نہیں آسکا۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن ہونے کے باجود مذاکراتی کمیٹی کا کوئی رکن بھی اڈیالہ جیل ملاقات کیلئے نہیں پہنچا۔ منگل اور جمعرات بانی پی ٹی آئی سے معمول کی ملاقات کا دن مقرر ہے۔ جیل مینوئل کے مطابق آج ملاقاتوں کا وقت بھی ختم ہوگیا۔ ملاقات کی اجازت ملنے یا نہ ملنے کے باوجود پارٹی رہنما اور وکلاء اڈیالہ جیل پہنچتے ہیں۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے انفرادی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات میں تاخیر کی وجہ ایاز صادق کی عدم موجود گی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مذاکرات سے متعلق تین مطالبات ہیں۔9 مئی، 26 مئی کا جوڈیشل کمشن اور کارکنان کی رہائی مطالبات میں شامل ہیں۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات چاہتے ہیں لیکن ملاقات نہیں کرائی گئی۔ ہمیں بتایا گیا کہ ملاقات کرانا جیل مینوئل میں شامل نہیں۔ اپنی بات سے حکومت مکر رہی ہے۔ اگر حکومت واقعی اختیار رکھتی ہے تو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائیں۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کو میٹنگ کا حصہ بنا دیں۔ کسی بھی ملک کے لیے انقلاب ایک بنیادی چیز ہے لیکن ہم بادشاہت کے چکر میں اس طرف بھی نہیں جا رہے۔ نیب والے کرپشن کی بات کرتے ہیں تو تنخواہ کس چیز کی لے رہے ہیں؟۔ یونیورسٹی آف پشاور میں انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی خیبر پی کے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم سب کہہ رہے تھے کہ صوبہ کیوں نہیں ترقی کررہا؟، کیونکہ ہم آئوٹ آف باکس نہیں جا رہے۔ دنیا کی ترقی کے لیے ہمیشہ اختیارات کی منتقلی ضروری ہوتی ہے لیکن ہر کوئی بڑا اختیار چاہتا ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ ملک میں 4صوبے ہیں، مزید صوبے نہیں بن رہے کیوں کہ لوگ صرف حکمرانی چاہتے ہیں۔ ہمارا وژن کشکول کو توڑنا ہے تاکہ ادارے اپنے قدموں پر کھڑے ہوں۔ دریں اثناء پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات تاخیر سے ہونے کی وجہ سپیکر کا ملک سے باہر ہونا ہے، سپیکر ایاز صادق ملک واپس آگئے ہیں، اب ملاقات ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں ردوبدل میں خود کروں گا، سوشل میڈیا کی خبروں کو اہمیت نہ دیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی امریکہ میں کسی کانگریس مین یا سینیٹر کے آگے جا کر لابنگ نہیں کی، ہم نے اپنے مقدمات پاکستان کی عدالتوں کے اندر لڑے۔ آج ہمارے مخالف ہمارے ہی لوگوں کو استعمال کر رہے ہیں۔ آج ہمارے مخالفین پاکستان کو عالمی سطح پر ڈی برینڈ کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی بہت جوش میں ہے کہ 22 یا 23 جنوری کو کانگریس میں ہیئرنگ رکھ دی ہے۔ مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا تو اس کا ذمہ دار کون ہے۔ حکومت سنجیدہ ہے تو مذاکرات شروع کئے ہیں۔ اڑان پاکستان کامیاب ہو گا۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شا کے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بیان کو مسترد کرتا ہوں۔ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ انگ تھا‘ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد کمپین چلائی جا رہی ہیں۔ شاید بانی پی ٹی آئی مذاکرات نہیں چاہتے۔ مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ضرور ملاقات ہونی چاہئے۔ بانی پی ٹی آئی کو اپنا رویہ بدلنا ہو گا۔ امید رکھتا ہوں مذاکرات آگے بڑھیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ئی سے ملاقات اڈیالہ جیل ملاقات کی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
عمران خان نے ہمیشہ علیمہ خانم کی بات نہ ماننے کی ہدایت کی، شیر افضل مروت کا دعویٰ
پی ٹی آئی کے اجنبی رہنما شیرافضل مروت کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ہمیشہ پارٹی میٹنگز اور علیحدگی میں بھی پارٹی اکابرین کو علیمہ خانم کی کوئی بات نہ ماننے کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:فیصلہ سازی کور کمیٹی کرتی ہے، علیمہ خان یا گنڈاپور کا سیاسی کردار نہیں، لطیف کھوسہ
آے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی شیر افصل مروت کا کہنا تھا کہ ایک دفعہ انہوں نے عمران خان کو بتایا کہ دنیا جہاں کی پڑنے والی گالیاں علیمہ خانم انہیں بھیجتی ہیں، جس پر بانی چیئرمین نے انہیں بلاک کرنے کا بھی کہا تھا۔
شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو صلواتیں جو پڑتی ہیں سوشل میڈیا پر اس کی ہدایت علیمہ خانم ہی کی جانب سے آتی ہیں۔‘
’خان صاحب، یہ بات بار بار کہتے آئے ہیں، پوری پارٹی کو پتا تھا کہ خان صاحب اس کی مداخلت پسند نہیں کرتے۔‘
مزید پڑھیں:علیمہ خان پی ٹی آئی کو کمزور کرنے کی خاطر ایم آئی کے لیے کام کررہی ہیں، علی امین گنڈاپور کا الزام
شیر افضل مروت کے مطابق مسئلہ یہ بنا کہ علیمہ خانم جب سلمان اکرم راجہ کو لے آئیں تو ان کی ہیبت بڑھی، سوشل میڈیا ان کی پشت پر کھڑا ہوگیا، جس کے بعد ان کے خلاف آواز اٹھانے کی ہمت کم ہونے لگی۔
’بالخصوص خان صاحب کو بتانے والا کوئی نہیں تھا،کسی کی ہمت نہیں ہورہی تھی کہ علیمہ خانم کو ناراض کرے۔‘
مزید پڑھیں:علی امین گنڈاپور نے علیمہ خان سے متعلق عمران خان کو کیا بتایا؟ تفصیلات آگئیں
شیر افضل مروت نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کے رشتہ ان سے ملتے رہے ہیں، جبکہ عمران خان جیل کے اندر سے یہ پیغام بھیجتے رہے کہ ان کی ہمشیرہ علیمہ خانم کا سیاست میں کوئی کردار نہیں۔ ’۔۔۔لیکن خان کی باتیں کبھی مانی ہی نہیں گئیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آر وائی بانی پی ٹی آئی بانی چیئرمین سلمان اکرم راجہ سوشل میڈیا شیر افضل مروت علیمہ خانم عمران خان