چینی صدر کی جانب سے چائنا لاء سوسائٹی کی نویں قومی کانگریس کےلیے خط
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
چینی صدر کی جانب سے چائنا لاء سوسائٹی کی نویں قومی کانگریس کےلیے خط WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چائنا لاء سوسائٹی کی نویں قومی کانگریس کے انعقاد کے موقع پر چین کے صدر شی جن پھنگ نے ایک خط ارسال کیا جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ لاء سوسائٹی کے اراکین پل کے کردار کو بہتر انداز میں ادا کریں اور لاء سوسائٹی کی ترقی میں ایک نئی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ نئے دور میں تمام سطحوں پر لاء سوسائٹیز کو اپنی تعمیر کو مزید مضبوط بنانا چاہیے، پل کا کردار بہتر طریقے سے ادا کرنا چاہیے ،
قانون کی حکمرانی میں مطالعات،اعمال ،تشہیر اور باصلاحیت افراد کی تربیت سمیت امور کو مضبوط انداز میں انجام دینا چاہیئے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام متعلقہ کارکنان قانون کےمطابق ملک کی حکمرانی میں فعال حصہ ادا کریں گے اورقانونی حکمرانی پرمبنی سوشلسٹ ملک کی تعمیر اور چینی طرز کی جدیدکاری کو فروغ دینے کے لئے نئی خدمات سرانجام دیں گے ۔ چائنا لاء سوسائٹی کی نویں قومی کانگریس کا آغاز 10 تاریخ کی صبح بیجنگ میں ہوا ۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھی مسلم سوسائٹی کے علاقے میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ کھلے عام جاری ہے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے افسران مبینہ طور پر اس گھناؤنے کھیل میں شریک ہیں۔ ذرائع کے مطابق پلاٹ نمبر 88 بلاک A، اسٹریٹ نمبر 4 پر بیسمنٹ، گراؤنڈ اور 2 منزلہ کمرشل فلیٹ و پورشنز کی تعمیرات تیزی سے جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ تعمیرات کسی بھی قسم کی باضابطہ اپروول کے بغیر ہو رہی ہیں اور ایس بی سی اے کے متعلقہ افسران نے مبینہ طور پر کروڑوں روپے رشوت لے کر اس غیر قانونی منصوبے کو آگے بڑھنے دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پورے ڈسٹرکٹ ایسٹ میں غیر قانونی تعمیرات کا ایک منظم سسٹم بنا دیا گیا ہے، جہاں پوسٹنگ کے ذریعے من پسند افسران تعینات کرکے بھاری نذرانے کے عوض تعمیرات کی اجازت دی جارہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ بارہا شکایات کے باوجود ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر بھٹو کی جانب سے کوئی واضح کارروائی سامنے نہیں آئی۔ شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر بلدیات سعید غنی، کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنر ایسٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سنگین کرپشن اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر اس مافیا کو نہ روکا گیا تو نہ صرف علاقے کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگا بلکہ کراچی میں تعمیراتی قوانین کا مذاق اڑتا رہے گا۔