سربیا کے عالمی شہرت یافتہ ٹینس اسٹار نوواک جوکووِچ نے کہا ہے کہ جنوری 2022 میں آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران حراست کے دوران اُنہیں کھانے میں تواتر سے زہر دیا گیا تھا۔

نوواک جوکووِچ کو ویزا کے تنازع پر حراست میں لیا گیا تھا۔ انہوں نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے سے انکار کردیا تھا جس کے باعث اُنہیں ویزا جاری کرنے سے انکار کیا گیا تھا۔

آسٹریلوی حکومت نے کورونا ویکسین لگوانے سے انکار پر نوواک جوکووِچ کا ویزا منسوخ کرکے اُنہیں ملک بدر کردیا تھا۔ اس سے قبل قانونی کارروائی کے لیے انہیں حراست میں رکھا گیا تھا۔

عالمی سطح کے چوبیس ٹورنامنٹ جیتنے والے نوواک جوکووِچ کا کہا ہے کہ جب اُنہیں قرنطینہ کیا گیا تھا جو کھانا دیا جاتا تھا اُس میں زہر ملادیا جاتا تھا اور یہ کہ بعد میں اُنہیں صحت کے حوالے پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

نوواک جوکووِچ کے اس الزام کے حوالے سے آسٹریلوی حکومت نے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا تھا۔ ویسے آسٹریلوی میڈیا میں اس الزام کے حوالے سے بہت کچھ لکھا اور کہا جارہا ہے۔ نوواک پر الزام بھی عائد کیا جارہا ہے کہ وہ کسی جواز کے بغیر ایک ملک کو بدنام کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گیا تھا ا نہیں

پڑھیں:

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد

امریکا میں آزادی صحافت کے حوالے سے نئی بحث چھڑگئی ہے، جب وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کے داخلے پر سخت پابندیاں عائد کردیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی پالیسی کے تحت صحافی اب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری یا دیگر اعلیٰ حکام کے دفاتر میں بغیر اجازت داخل نہیں ہوسکیں گے۔ اس کے علاوہ ’’اپر پریس روم‘‘ میں داخلہ بھی صرف پیشگی اپائنٹمنٹ کے ذریعے ممکن ہوگا، جس کے بغیر کسی کو رسائی نہیں دی جائے گی۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہے اور اس کا مقصد حساس معلومات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ماہ پینٹاگون میں بھی اسی نوعیت کی پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جن پر امریکی صحافتی حلقوں نے سخت ردِعمل دیا تھا۔ اگرچہ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے کیے جارہے ہیں، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے پریس کی آزادی اور حکومتی شفافیت پر سوالات کھڑے ہو سکتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ پالیسی تمام میڈیا اداروں پر یکساں لاگو ہوگی، اور کسی بھی صحافی یا ادارے کو خصوصی استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں
  • پاکستان چھوڑنے والوں پرایف آئی اے کی نئی شرط عائد
  • اسپینش فٹبال اسٹار لامین یامال ناقابل علاج انجری کا شکار
  • بھارتی بیٹر شریاس ایئر کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
  • کریملن کا جوہری تجربات سے انکار، امریکی تجربات کی بحالی پر مناسب جواب دیا جائے گا، روس
  • امریکی سینیٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے مختلف ممالک پر عائد ٹیرف کو مسترد کردیا
  • قطری وزیراعظم نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام فلسطینی گروہ پر عائد کردیا