قومی ٹیم کو دھچکا، حسیب اللہ ان فٹ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز سے باہر
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لاہور(اسپورٹس ڈیسک )دورہ جنوبی افریقا میں پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے ریزرو وکٹ کیپر بیٹر حسیب اللہ ان فٹ ہو گئے۔پشین سے تعلق رکھنے والے 21 سال کے حسیب اللہ کے ہاتھ پر گیند لگی جس کی وجہ سے انہیں ٹانکے لگے اور اب وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف 2ٹیسٹ میچز کی سیریز کیلئے دستیاب نہیں ہوں گے۔پاکستان کیلئے ایک ون ڈے اور 3 ٹی 20 کھیلنے والے حسیب اللہ دورہ جنوبی افریقا میں وکٹ کیپر محمد رضوان کے ساتھ 15 رکنی اسکواڈ میں دوسرے وکٹ کیپر تھے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل حسیب اللہ
پڑھیں:
پاکستان کی شاندار واپسی، جنوبی افریقا کو 9 وکٹوں سے شکست، سیریز 1-1 سے برابر
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقا کو بآسانی 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔ جنوبی افریقا کی جانب سے دیا گیا 111 رنز کا معمولی ہدف گرین شرٹس نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 14ویں اوور میں حاصل کرلیا۔
پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، جو درست ثابت ہوا۔ جنوبی افریقی بیٹنگ لائن پاکستانی بولرز کے سامنے مکمل طور پر بے بس نظر آئی اور پوری ٹیم اننگز کے آخری اوور میں 110 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
پاکستان کی جانب سے فہیم اشرف نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ نوجوان پیسر سلمان مرزا نے اپنے کم بیک میچ میں 3 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ نسیم شاہ نے 2 جبکہ ابرار احمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔ جنوبی افریقا کی جانب سے ڈیوالڈ بریوس 25، ڈونون فریرا 15، کاربن بوش 11 اور بارٹ مین 12 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ لائن نے پراعتماد انداز اپنایا۔ صائم ایوب نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 38 گیندوں پر 71 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی۔ صاحبزادہ فرحان نے 28 رنز بنائے جبکہ کپتان بابر اعظم 11 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان نے 14ویں اوور میں ہدف با آسانی حاصل کر کے شائقین کو ایک یکطرفہ جیت کا تحفہ دیا۔
اس کامیابی کے ساتھ تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہوگئی ہے۔ فیصلہ کن مقابلہ کل لاہور میں ہی کھیلا جائے گا، جس میں دونوں ٹیمیں سیریز جیتنے کے لیے بھرپور عزم کے ساتھ میدان میں اتریں گی۔ یہ فتح نہ صرف پاکستان کے لیے سیریز میں واپسی کا موقع ہے بلکہ نوجوان کھلاڑیوں، خاص طور پر صائم ایوب اور سلمان مرزا کے لیے اعتماد کا اظہار بھی ہے، جنہوں نے اپنی کارکردگی سے سب کو متاثر کیا۔