لکی مروت میں جرگہ کے دوران فائرنگ، 2 افراد جاں بحق، 3 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
جاں بحق افراد میں سب انسپکٹر رضوان اللہ وزیر تحصیل دوسلی اور خطاب اللہ شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں اقبال،عرفان اللہ اور محمد انور شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ضلع لکی مروت میں جرگہ کے دوران فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق، تین زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ میں گنڈی چوک پر شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے فریقین کے درمیان ہونے والے جرگے کے دوران فائرنگ سے دو افراد جاں بحق جبکہ تین زخمی ہو گئے۔ جاں بحق افراد میں سب انسپکٹر رضوان اللہ وزیر تحصیل دوسلی اور خطاب اللہ شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں اقبال،عرفان اللہ اور محمد انور شامل ہیں۔ اقبال وزیر کو تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال نورنگ میں ابتدائی طبی امداد کے بعد بنوں ریفر کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق زخمی اقبال وزیر جاں بحق ہونے والے خطاب اللہ کے بھائی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شامل ہیں
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے، امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔
ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔