سکھر،اسپتالوں میں غیرمعیاری سرجیکل سامان کے استعمال کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر سول اسپتال اور ریجن کے دیگر سرکاری اسپتالوں میں آپریشن کے دوران استعمال ہونے والے سرجیکل سامان کے غیر معیاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ سرجیکل سامان جو روڈ حادثوں،مختلف حادثات میں زخمی ہونے والے مریضوں، پتے کے آپریشن، گردے، اور گائنی کے مریضوں کے آپریشنز کے لیے آپریشن تھیٹر میں استعمال کیا جا رہا ہے، ناقص معیار کی وجہ سے مریضوں کے زخم خراب ہونے کا سبب بن رہا ہے، جس کے باعث مریض شدید اذیت کا شکار ہو رہے ہیں۔مریضوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ آپریشن کے بعد زخموں میں پیچیدگیاں پیدا ہو رہی ہیں اور انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ناقص سرجیکل آلات زخموں کو خراب کر دیتے ہیں، جس سے نہ صرف مریض کی صحت کو مزید خطرہ لاحق ہوتا ہے بلکہ علاج کا دورانیہ بھی طویل ہو جاتا ہے۔مریضوں اور ان کے لواحقین کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت اس سنگین مسئلے پر خاموش ہے اور تاحال کسی قسم کا نوٹس نہیں لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اسپتال انتظامیہ اور محکمہ صحت کو کئی بار شکایات موصول ہو چکی ہیں، لیکن غیر معیاری سامان فراہم کرنے والے ٹھیکیداروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ریجن کے دیگر اسپتالوں میں بھی یہی صورتحال دیکھنے میں آ رہی ہے، جن میں لاڑکانہ، شکارپور، گھوٹکی، خیرپور، اور کشمور کے سرکاری اسپتال شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کر کے کابل میں داخل ہو رہے ہیں، افغانستان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل : افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی ڈرونز پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، جسے انہوں نے افغانستان کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ یہ درست ہے کہ امریکی ڈرون افغانستان کی فضاؤں میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر آتے ہیں جو ہمارے لیے ناقابلِ قبول ہے، کچھ عناصر جو ماضی میں افغانستان کے مخالف رہے یا بگرام پر قبضہ کرنے کے خواہاں تھے، اب خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت نے یہ معاملہ باضابطہ طور پر پاکستان کے سامنے اٹھایا ہے،جس طرح پاکستان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ افغان سرزمین اس کے خلاف استعمال نہ ہو، اسی طرح ہم نے بھی استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنی زمین اور فضائی حدود افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
ترجمان طالبان نے کہاکہ یہ قوتیں براہِ راست سامنے نہیں آتیں بلکہ دوسروں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور دباؤ ڈالتی ہیں، تاہم ہم کسی بھی سازش کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑے ہیں، پاکستان کا مؤقف یہی رہا کہ ٹی ٹی پی کو قابو کیا جائے جو پاکستان میں داخل ہوکر کارروائیاں کر رہے ہیں جبکہ افغان وفد نے یقین دہانی کرائی کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے اندر کے معاملات پاکستان کو خود حل کرنے ہوں گے، ہم نے ہمیشہ دہشت گردوں کی مخالفت کی ہے ، ہم امن کو پسند کرتے ہیں۔