وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہائی کے لیے کوئی دباؤ نہیں، پی ٹی آئی کا ملک کو نقصان پہنچانے کا ہر حربہ ناکام ہوا، معاشی اشاریے آج بہتر ہوتے جا رہے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق سیالکوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے عمران خان کو جیل سے بنی گالہ یا کہیں اور منتقل کرنے کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی، اس حوالے سے پی ٹی آئی کے دعوے میں کوئی صداقت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی عدالتوں کے فیصلوں پر منحصر ہے، میں عدلیہ سے تعلق رکھتا ہوں نہ جوتشی ہوں کہ کوئی پیشگوئی کر سکوں، حکومت کی کوشش ہے کسی طرح سیاسی استحکام لایا جائے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کو ہاؤس اریسٹ کرنے یا کہیں اور منتقل کرنے کے حوالے سے دعوے پی ٹی آئی والے خود ہی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک موجود پاکستانیوں کی دعائیں رنگ لے آئیں اور یورپ کے لیے پروازیں بحال ہوئی ہیں، فلائٹس کی تعداد بتدریج بڑھائی جائے گی، برطانیہ کے لیے بھی جلد پروازیں چلائی جائیں گی، نارتھ امریکا تک یہ سلسلہ شروع کریں گے، 19 یورپی شہروں تک فلائٹس آپریٹ کی جائیں گی۔

وزیر دفاع نے کہا کہ سیالکوٹ میں جو پیداوار ہوتی ہے، ایکسپورٹ کی جاتی ہے، اس شہر کو ’بانڈڈ سٹی‘ قرار دیا جانا چاہیے، یہاں بزنس کمیونٹی نے ایئرپورٹ بنایا، شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ اور نواز شریف نے بطور وزیراعظم سیالکوٹ کے لیے قابل فخر کردار ادا کیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

متنازع کینالوں کے برعکس نیا پروجیکٹ، جس میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جب گرین پاکستان انیشیٹو کا آغاز کیا گیا تو بعض ماہرین نے صوبوں کو پہلے سے مختص پانی، خصوصاً نئی نہروں کی تعمیر سے لاکھوں ایکڑ بنجر زمین سیراب کرنے کی فزیبلٹی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔ ان خدشات کو دور کرنے کیلئے آبی وسائل کے پاکستانی اور امریکی ماہرین کی ایک مشترکہ ٹیم کے ذریعے تحقیق کرائی گئی۔ اس ٹیم نے ایک اصلاحاتی حل پیش کیا جو آبپاشی کا ایک پائیدار، سرمایہ کاری کیلئے مؤثر اور وقت کے لحاظ سے موثر طریقہ ہے جو نئی نہروں کی تعمیر کے بغیر تمام وفاقی اکائیوں کے پانی کے حقوق کا تحفظ بھی کرتا ہے، اور وفاقی اکائیوں کے حصے کو متاثر کیے بغیر، یہ حل ان کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد بھی دے سکتا ہے۔ بدقسمتی سے، اس تحقیق اور اس کے نتائج کا بھی وہی حشر ہوا جو اب سے پہلے ہوتا آیا ہے۔ تحقیق مکمل ہوئی تو ماہرین کو معاہدے کے تحت 10؍ کروڑ روپے دیے گئے، لیکن ان کی رپورٹ کو داخل دفتر کر دیا گیا۔ ٹیم کی جانب سے متعدد مرتبہ پریزنٹیشن وغیرہ کیلئے رابطے کیے گئے لیکن حکومت کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ اس تحقیقی ٹیم کی قیادت امریکا کی مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی سے آبی وسائل اور ہائیڈرو لوجی میں پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر حسن عباس نے کی جبکہ پاکستان کی زیزاک پرائیوٹ لمیٹڈ اور امریکا کی ہائیڈرو سیمولیٹکس انکارپوریٹڈ نے اس کام میں اشتراک کیا۔ یہ رپورٹ گزشتہ سال اپریل میں گرین پاکستان اینیشیٹیو کے کرتا دھرتائوں کو پیش کی گئی لیکن باضابطہ طور پر اب تک یہ رپورٹ جاری نہیں کی گئی کیونکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ رپورٹ پیش باضابطہ طور پر جاری کرنے کیلئے رپورٹ تیار کرنے والوں کی موجودگی ضروری ہوگی۔ ڈاکٹر حسن عباس کا کہنا ہے کہ صوبوں کیلئے مختص کردہ پانی استعمال کیے بغیر اور ساتھ ہی متنازع چولستان کینال جیسی نئی مہنگی نہریں تعمیر کیے بغیر بنجر زمینیں سیراب کرنا ممکن ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • صباحت بخاری نے سلمان خان کے ساتھ کام نہ کرنے کی وجہ بتادی
  • ٹرمپ کی سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے کی پیشکش کا امکان
  • امریکا سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر کا اسلحہ دینے کو تیار
  • کشیدگی، ثالثی کی پیشکش ہوئی نہ فی الحال کوئی منصوبہ: دفتر خارجہ
  • پاکستان نئی دہلی کے کسی بھی حملے کا جواب دے گا، خواجہ آصف
  • پاک بھارت تنازع: ہم کراچی سے گلگت تک ہائی الرٹ رہیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • متنازع کینالوں کے برعکس نیا پروجیکٹ، جس میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں
  • بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی
  • امریکہ کی اہم شخصیت نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا
  • پہلگام واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، دہشتگردی کو کہیں بھی سپورٹ نہیں کرتے، وزیر دفاع خواجہ آصف