علیمہ خان اور عظمیٰ خان پی ٹی آئی کارکن کی عیادت کرنے پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
فوٹو بشکریہ فیس بُک پیج
بانیٔ پاکستان تحریکِ انصاف کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں پی ٹی آئی کارکن کی عیادت کی۔
اس موقع پر علیمہ خان نے گفتگو کے دوران کہا کہ مشکل وقت میں ساتھ کھڑے رہنے والے ہی پارٹی کے اصل ہیرو ہیں، پی ٹی آئی ورکرز کی قربانیوں کو بانیٔ پی ٹی آئی سلام پیش کرتے ہیں۔
علیمہ خان کا کہنا ہے کہ زخمی پی ٹی آئی کارکن سمیع وزیر کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔
راولپنڈی بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا.
یاد رہے کہ اس سے قبل بانیٔ پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عمران خان نے اپنا کیس انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن لے کر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ بانیٔ پی ٹی آئی جو چیز مانگتے ہیں وہ نہیں دیتے، کوئی عدالت ہمارا کیس سننے کو تیار نہیں، ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا۔
علیمہ خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب عمران خان نے باہر آنا ہوا تو ان شاء اللّٰہ فجر کے وقت جیل کا دروازہ کھل جائے گا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی علیمہ خان
پڑھیں:
پاکستان کا اعلیٰ سطحی کثیر الجماعتی وفد لندن پہنچ گیا
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں 9 رکنی اعلیٰ سطحی وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔
وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔
وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک، چیئر پرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئر پرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور سید فیصل علی سبزواری اور سینیٹر بشریٰ انجم بٹ شامل ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے چارٹر کے برخلاف پاکستان کے 24 کروڑ افراد کے پانی کے حق پر حملہ کر رہا ہے،
وفد میں 2 سابق سیکریٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔
لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد کے اراکین فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (ایف سی ڈی او) کی لیڈر شپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔
وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں مگر شرائط پر نہیں، امن کا حصول مذاکرات اور سفارت کاری سے ہی ممکن ہے
اپنے دورے کے دوران وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا، وفد باور کروائے گا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔
وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔
سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کی مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔