بلوچستان میں 3 اضلاع کی لیویز فورس پولیس میں ضم
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
بلوچستان حکومت نے 3 اضلاع کی لیویز فورس کو پولیس میں ضم کردیا ہے۔
صوبائی حکومت نے لیویز فورس کے اختیارات پولیس کے حوالے کردیے ہیں، اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق بلوچستان حکومت نے 3 اضلاع کوئٹہ، گوادر اور لسبیلہ کی لیویز فورس کو پولیس ضم کیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لیویز فورس کے 1 ہزار 116 اہلکاروں کو پولیس میں شامل کیا گیا ہے، گوادر سے 381، کوئٹہ سے 346، حب سے 219 اور لسبیلہ سے 220 اہلکار شامل ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق لیویز تھانوں، گاڑیوں، اسلحہ اور دیگر سرکاری سامان کی حوالگی اسسمنٹ کے بعد کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات، کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ اس حوالے سے پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی صدر خالد محمودکھوکھرنے کہا ہے کہ زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا انحصار زراعت پر ہے، افسوس زراعت ہماری ترجیحات میں شامل نہیں، زراعت بہتر ہوگی تو معیشت بہتر ہوگی، زراعت دشمنی پالیسیوں کی وجہ سے گروتھ 0.56 ہے۔خالد محمود کھوکھرنے کہا کہ اس بار گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کمی آئی ہے، 34فیصد کپاس کی پیداوار میں کمی آئی ہے، ہمارے پاس سب کچھ ہے،بس زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔(جاری ہے)
صدر کسان اتحاد نے کہا کہ کاشت کاروں کے ساتھ انصاف نہیں کیاگیا، یوریا مہنگا مل رہا ہے،کاشت کار کو بے رحمی کے ساتھ لوٹا گیا ہے،کسان کوبس نام کی سبسڈی مل رہی ہے،گندم کے بعد اب مکئی کا کاشت کار رو رہا ہے،کسان کے بجلی کے بل پر ٹیکس ہے، سبزی کا کاشت کار مر چکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں فوڈ سکیورٹی دوسرے نمبر پر ہے،2سال پہلے ہمیں گندم کا اچھا ریٹ ملا تھا،آم کی پیداوار اس سال صرف25فیصدہے،کسان کو اس کی پیداواری لاگت تک نہیں ملی ہے، زراعی ایمرجنسی لگائی جائے۔