کراچی میں جماعت اسلامی کا غزہ مارچ، شہریوں سے فیملیز کیساتھ آج شرکت کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی:جماعت اسلامی کے تحت اسرائیلی دہشت گردی و جارحیت کے خلاف اور اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے آج (اتوار12جنوری کو) 3بجے دن سی و یو روڈ پر ہونے والے ”غزہ مارچ“ کی تیاریاں اور انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
غزہ مارچ میں امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان و دیگر رہنما خطاب کریں گے جب کہ مارچ میں خواتین اور بچوں سمیت مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد اور شہریوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہوگی۔مارچ کا آغاز سی و یو روڈ پر نشان پاکستان سے ہوگا۔مارچ میں فیملیز کی شرکت کے حوالے سے بڑے پیمانے پر انتظامات کیے گئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے امیرضلع جنوبی سفیان دلاور کے ہمراہ تین تلوار چورنگی پر غزہ مارچ کے سلسلے میں لگائے گئے کیمپ کا دورہ کیا اور اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کراچی کے شہریوں،نوجوانوں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے اور اسرائیل کی جاری جارحیت و دہشت گردی کے خلاف گھروں سے نکلیں،فلسطینی مسلمانوں کی آواز بنیں اور سی و یو روڈ پر ”غزہ مارچ“ میں بھرپور شرکت کریں۔
علاوہ ازیں غزہ مارچ کے سلسلے میں دیگر مقامات پر بھی کیمپ لگائے گئے ہیں اور شہریوں کو مارچ میں شرکت کی دعوت دی گئی۔اس سلسلے میں عوام بالخصوص نوجوانوں میں زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔
منعم ظفر خان نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزیدکہاکہ امریکا و مغربی ممالک کی پشت پناہی، اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی و جانبداری اور عالم اسلام کے حکمرانوں کی بزدلی نے اسرائیل کو شہ دی ہے اور وہ خونی درندہ بنا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 15ماہ سے غزہ میں فلسطینی مسلمانوں کی بدترین نسل کشی کی جارہی ہے، اسرائیل 32ہزار سے زائد بچوں و خواتین سمیت 46ہزار فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے، غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے، اسرائیل عالمی جنگی قوانین کی خلاف ورزیوں کا بھی مرتکب ہو رہا ہے اور شہری آبادیوں، اسکولوں اسپتالوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بھی بمباری کر رہا ہے۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ فلسطین خصوصاً غزہ کے لیے ادویات اور غذائی اجناس کی رسد کے راستے بھی بند کیے ہوئے ہیں، ان حالات کے باوجود اہل ِ غزہ اسرائیل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں،ان کی جرأ ت و استقامت اور قربانیوں کو پوری امت مسلمہ سلام پیش کرتی ہے۔حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ پوری امت کا اثاثہ ہیں، ہمارے حکمران خواہ کتنی ہی بزدلی دکھائیں، عوام اہل ِ غزہ کی حمایت اور یکجہتی جاری رکھیں گے۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ انبیاء ؑکی سر زمین فلسطین اور مسلمانوں کے قبلہ اوّل کی آزادی پوری امت کے ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے۔حماس کے مجاہدین و اہل غزہ نے پوری امت کا سر فخر سے بلند اور اسرائیل کا غرورخاک میں ملا دیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ مزاحمت میں ہی زندگی ہے، ان کی حمائت اور پشتیبانی پوری امت کی ذمہ داری ہے بالخصوص عالم اسلام کے حکمرانوں اور افواج کا فرض ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی روکنے کے لیے جرأت مندانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے راست اور عملی اقدامات کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی پوری امت اہل غزہ کے لیے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبے میں 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے رہنے والے بدترین حالات اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی نا اہل بھی ہے اور کرپٹ بھی، گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے، کراچی کی تعمیر و ترقی کا صرف یہی ایک راستہ ہے،مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، آئندہ ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے،لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں، سیاسی رہنما اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملا لیتے ہیں۔
ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے،جماعت اسلامی عام لوگوں کی جماعت اور عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام کی منزل دور ضرور لیکن عوام کی مدد سے حاصل کر کے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال نازک معاملہ ہے، پنجاب میں بلوچستان کے لیے لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے، سندھ میں وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہا ہے۔
سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہییں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے، بہرحال دو طرفہ ملکی تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
21-22-23نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اسی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا،اجتماع عام میں خواتین، یوتھ، بزنس کمیونٹی، بین الاقوامی تنظیموں و اسلامی تحریکوں کے سیشن ہوں گے۔