نہر کی تعمیر سے سرسبز زمینیں بنجر ہو جائیں گی، مسرور جتوئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
محراب پور (جسارت نیوز) جی ڈی اے، این پی پی رہنما سابق صوبائی وزیر آبپاشی مسرور احمد خان جتوئی نے کہا ہے کہ گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کی مخالفت کرتی ہے اور دریائے سندھ سے 6 کینال بنا کر غیر آباد زمینوں کو آباد کرنے اور سندھ کی سر سبز زمینوں کو بنجر بنانے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی ایم او تاج محمد کورائی سے ان کے بھائی امتیاز کورائی کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہر کی تعمیر سے ہماری سرسبز و شاداب زمینیں بنجر ہو جائیں گی اور سندھ کے عوام بھوک اور بدحالی کا شکار ہوں گے، ہم نے بیداری مارچ کی حمایت کی ہے اور مورو سمیت جہاں بھی بیداری مارچ ہو گا، ہم بھرپور شرکت کریں گے، مورو شہر میں اعلیٰ عدالتوں کے حکم پر تجاوزات ختم کی جا رہی ہے لیکن وہ پسند من پسند کی بنیاد پر ہو رہی ہے جو شہریوں کے ساتھ ظلم اور قانون کی خلاف ورزی ہے، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، ریڑھی فروش کو متبادل جگہ دے کر کام کرنے کا حق دیا جائے تاکہ محنت کش لوگ اپنے بچوں کی دیکھ بھال کر سکیں۔ اس موقع پر منصور احمد جتوئی، راجہ جی ایم کورائی، جنید راجپوت، ماسٹر عبدالقیوم میمن اور دیگر موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سکردو، تحریک بیداری کے زیر اہتمام امام خمینی کی برسی کی تقریب
علمائے کرام نے زور دیا کہ پاکستانی معاشرے میں بھی فکر امام خمینیؒ کو رائج کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ نوجوان نسل بیدار ہو اور دشمنانِ اسلام کا شعوری طور پر مقابلہ کر سکے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیر اہتمام امام خمینی کی 36 برسی کے حوالے سے گمبہ سکردو میں عظیم الشان پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس اجتماع میں بلتستان بھر سے علماء، سکالرز اور عوام شریک ہوئے۔ مقررین نے امام خمینی کے افکار اور اسلامی انقلاب پر روشنی ڈالی۔ تقریب سے انجمن امامیہ بلتستان کے صدر سید باقر الحسینی، نائب صدر انجمن امامیہ شیخ زاہد حسین زاہدی، مرکزی مسئول تحریک بیداری آغا نقی، چیف آرگنائزر المصطفیٰ سکاوٹس یوسف معروف، معروف عالم دین شیخ سجاد مفتی، شیخ منظور حسین و دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ فکرِ خمینی میں ہی امتِ مسلمہ کی نجات ہے، کیونکہ یہ فکر ظلم کے خلاف قیام، شعور، استقلال اور اخلاص کا پیغام دیتی ہے۔ علمائے کرام نے زور دیا کہ پاکستانی معاشرے میں بھی فکر امام خمینیؒ کو رائج کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ نوجوان نسل بیدار ہو اور دشمنانِ اسلام کا شعوری طور پر مقابلہ کر سکے۔