نہر کی تعمیر سے سرسبز زمینیں بنجر ہو جائیں گی، مسرور جتوئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
محراب پور (جسارت نیوز) جی ڈی اے، این پی پی رہنما سابق صوبائی وزیر آبپاشی مسرور احمد خان جتوئی نے کہا ہے کہ گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کی مخالفت کرتی ہے اور دریائے سندھ سے 6 کینال بنا کر غیر آباد زمینوں کو آباد کرنے اور سندھ کی سر سبز زمینوں کو بنجر بنانے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی ایم او تاج محمد کورائی سے ان کے بھائی امتیاز کورائی کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہر کی تعمیر سے ہماری سرسبز و شاداب زمینیں بنجر ہو جائیں گی اور سندھ کے عوام بھوک اور بدحالی کا شکار ہوں گے، ہم نے بیداری مارچ کی حمایت کی ہے اور مورو سمیت جہاں بھی بیداری مارچ ہو گا، ہم بھرپور شرکت کریں گے، مورو شہر میں اعلیٰ عدالتوں کے حکم پر تجاوزات ختم کی جا رہی ہے لیکن وہ پسند من پسند کی بنیاد پر ہو رہی ہے جو شہریوں کے ساتھ ظلم اور قانون کی خلاف ورزی ہے، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، ریڑھی فروش کو متبادل جگہ دے کر کام کرنے کا حق دیا جائے تاکہ محنت کش لوگ اپنے بچوں کی دیکھ بھال کر سکیں۔ اس موقع پر منصور احمد جتوئی، راجہ جی ایم کورائی، جنید راجپوت، ماسٹر عبدالقیوم میمن اور دیگر موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
بیجنگ/جنیوا: جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق کی دوڑ میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں چین نے پہلی بار اقوام متحدہ کے جاری کردہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں دنیا کے 10 سب سے زیادہ جدت پسند ممالک میں جگہ بنا لی ہے — اور اس عمل میں یورپ کی مضبوط ترین معیشت جرمنی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ ترقی بیجنگ میں نجی کمپنیوں اور ریاستی اداروں کی جانب سے تحقیق و ترقی (R&D) کے شعبے میں مسلسل بھاری سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (WIPO) کی رپورٹ کے مطابق، چین اب دنیا میں سب سے زیادہ تحقیق پر خرچ کرنے والا ملک بننے کے قریب ہے۔
انوویشن انڈیکس کی تازہ فہرست:
سوئٹزرلینڈ
سویڈن
امریکا
جنوبی کوریا
سنگاپور
برطانیہ
فن لینڈ
نیدرلینڈز
ڈنمارک
چین
جرمنی اس سال 11ویں نمبر پر چلا گیا ہے۔
WIPO کی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں عالمی سطح پر درج ہونے والی پیٹنٹ (ایجادات) کی درخواستوں میں سب سے زیادہ — تقریباً 25 فیصد چین سے آئیں، جو ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔ اس کے برعکس امریکا، جاپان اور جرمنی کی مشترکہ پیٹنٹ درخواستوں میں تقریباً 40 فیصد کی معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔
چین کی کامیابی کا راز
ماہرین کے مطابق، چین کی یہ ترقی اس کی نجی صنعتوں اور سرکاری اداروں کی مشترکہ حکمتِ عملی کا نتیجہ ہے، جہاں نہ صرف مالی معاونت میں تیزی آئی بلکہ جدید ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت، اور توانائی کے شعبوں میں بھی غیر معمولی پیش رفت ہوئی۔
جرمنی کے لیے پیغام
انوویشن انڈیکس کے شریک مدیر ساچا وونش کا کہنا ہے کہ جرمنی کو 11ویں نمبر پر آنے پر زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ یہ درجہ بندی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے تجارتی محصولات جیسے عوامل کو پوری طرح ظاہر نہیں کرتی۔
WIPO کے ڈائریکٹر جنرل ڈیرن تانگ نے کہا کہ جرمنی کے لیے اصل چیلنج یہ ہے کہ وہ اپنی تاریخی صنعتی برتری کو برقرار رکھتے ہوئے، ڈیجیٹل انوویشن میں بھی ایک طاقتور مقام حاصل کرے۔
مستقبل غیر یقینی
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ عالمی سطح پر انوویشن کا مستقبل کچھ غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کی رفتار سست ہو چکی ہے۔ اس سال عالمی ترقی کی شرح 2.3 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو گزشتہ سال کی 2.9 فیصد کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے — اور 2010 کے بعد سب سے کم سطح ہے۔
Post Views: 2