پاکستان میں مہنگی بجلی و گیس سے کاروبار کو نقصان پہنچا، مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
لاہور میں تھنک فیسٹ سے خطاب میں وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ اٹلی اور فرانس مہنگی لیبر کے باوجود ایکسپورٹ میں آگے ہیں، ہمیں نئے کاروبار، نئی مارکیٹ اور نئے کسٹمرز کو دیکھنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر توانائی مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگی بجلی اور گیس سے کاروبار کو نقصان پہنچا ہے۔ لاہور میں تھنک فیسٹ سے خطاب میں مصدق ملک نے کہا کہ بنگلا دیش، سعودی عرب اور چین میں گیس سستی ہونے سے کاروبار کو فروغ ملا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی اور گیس کی وجہ سے کاروبار کو نقصان پہنچا، سستی بجلی اور گیس جہاں بھی ہوگی، وہاں کی صنعتوں کو فروغ ملے گا۔
وفاقی وزیر توانائی نے مزید کہا کہ ان ممالک نے ترقی کی، جہاں آئیڈیاز کو اہمیت دی گئی، بنگلا دیش سستی بجلی کی وجہ سے ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ میں ترقی کرگیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اٹلی اور فرانس مہنگی لیبر کے باوجود ایکسپورٹ میں آگے ہیں، ہمیں نئے کاروبار، نئی مارکیٹ اور نئے کسٹمرز کو دیکھنا ہوگا۔ مصدق ملک نے یہ بھی کہا کہ نئے آئیڈیاز پر کام کرنے کی ضرورت ہے، گرین انرجی پر کام کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سے کاروبار کو مصدق ملک کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ کرپشن انتہا کو پہنچ گئی۔ مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے بعد اب نو مئی کے فیصلے کوئی قبول نہیں کرے گا۔ اس طرح کے فیصلے پہلے بھی اس ملک میں آئے، نہ انہیں سیاستدان قبول کرتے ہیں اور نہ ہی قانون دان مانتے ہین، نو مئی بڑا واقعہ ہے لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، جس ملک کا چیف جسٹس آئینی درخواست سُن ہی نہ سکتا ہو تو وہاں پر پھر کون سا انصاف رہ گیا ہے؟ اور جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ بے شک سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں لیکن اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے، حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں یہ پہلے کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں کیوں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے، پنجاب کی حقیقت بھی وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، ایک بات ہوئی کہ سفارش کا خاتمہ ہوگیا، درحقیقت کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے، اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ اب سیدھا پیسے لگائیں، انصاف بھی پیسے سے ملتا ہے، پولیس، گورننس اور ترقیاتی کام سب پیسے سے ہے، ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے، معاشی اعشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔