Jasarat News:
2025-07-26@14:21:25 GMT

سکھر: کچے میں جاری آپریشن پر ڈی آئی جی کو بریفنگ

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

سکھر (نمائندہ جسارت) آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے سکھر رینج میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لیے دیے گئے احکامات کے تناظر میں ڈی آئی جی سکھر کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چاچڑ نے گزشتہ ماہ ایس ایس پی آفس سکھر میں کرائم کنٹرول کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران کچا ایریا میں جاری آپریشن سمیت سب ڈویژن و تھانہ جات کے لیول پر امن و امان کی صورتحال کی بہتری کے لیے ہدایات و احکامات پر ہونے والی پیشرفت سے متعلق رینج آفس میں جائزہ اجلاس کیا۔ ایس ایس پی سکھر امجد شیخ کی جانب سے ضلع سکھر میں امن و امان/ اہم کیسز/ کچا ایریا میں جاری آپریشن اور کرائم کنٹرول سے متعلق احکامات پر عمل درآمد اُٹھائے گئے اقدامات، کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈی آئی جی سکھر نے ضلع کے تمام ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز، ہیڈ آف برانچز، سیکشن اور یونٹس کے انچارج سے گزشتہ ماہ میں امن و امان کے حوالے سے مجموعی کارکردگی رپورٹ، کچا ایریا میں جاری آپریشن، کرائم کے اعداد و شمار/ ڈیٹیکشن/ گرفتاریاں و ریکوری کے حوالے سے باز پرس و معلومات حاصل کرتے ہوئے امن و امان کو قائم رکھنے کے لیے مزید مندرجہ ذیل اہم ہدایات و احکامات جاری کیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں امن و امان کے بارے صوبائی اور وفاقی حکومت کے جرگے

وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے جرگے میں قبائلی راہنماؤں نے شکوہ کیا کہ صوبائی حکومت کو خطیر رقم دی گئی لیکن قبائلی اضلاع میں سکول بنا نہ ہسپتال۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ وفاق سے دی جانے والی رقم صوبائی حکومت کے اکاؤنٹ میں جاتی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائلی اضلاع کیلئے الگ اکاؤنٹ بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال، صوبائی اور وفاقی حکومت کے الگ الگ جرگے، امن و امان کی بحالی کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات سے نالاں قبائلی عمائدین وزیر اعظم ہاؤس پہنچ گئے۔ جرگہ میں قبائلی اضلاع کے سابق اور موجودہ سینیٹرز، ایم این ایز ملکان اور دیگر نمائندوں نے شرکت کی، جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور گورنر خیبر پختونخوا بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔

جرگے میں رانا ثناءاللہ، احسن اقبال، اختیار ولی سمیت وفاقی وزراء نے شرکت کی، آئی جی خیبر پختونخوا، چیف سیکرٹری اور ایف بی آر حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق قبائلی عمائدین نے شکوہ کیا کہ خطیر رقم دی گئی لیکن قبائلی اضلاع میں سکول بنا نہ ہسپتال۔

وزیراعظم شہباز شریف نے استفسار کیا کہ قبائلی اضلاع کیلئے اب تک کتنی رقم دی جاچکی ہے۔؟ جس پر حکام نے شرکا کو بریفنگ دی کہ قبائلی اضلاع کیلئے اب تک 7 سو ارب روپے دیئے جاچکے ہیں۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ وفاق سے دی جانے والی رقم صوبائی حکومت کے اکاؤنٹ میں جاتی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائلی اضلاع کیلئے الگ اکاؤنٹ بنایا جائے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امن و امان کی بحالی اور قبائلی اضلاع کیلئے فوری اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ امیر مقام کی زیر صدارت کمیٹی میں قبائلیوں کو نمائندگی دی جائے، اس موقع پر شرکا نے دہشتگردی کے خلاف مل کر لڑنے کا عزم کیا۔

متعلقہ مضامین

  • وفاق خیبرپختونخوا پر نام نہاد فیصلے مسلط نہیں کرسکتا، علی امین گنڈا پور کاپھر وار
  • آپریشن سندورابھی جاری ہے، بھارتی فوج کے سربراہ کادعویٰ 
  • سپریم کورٹ نے ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قراردیدی
  • عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
  • خیبرپختونخوا میں امن و امان کے مسئلے پر منعقدہ اے پی سی میں طے پانے والے 10 نکات کیا ہیں؟
  • خیبر پختونخوا میں امن و امان کے بارے صوبائی اور وفاقی حکومت کے جرگے
  • مستونگ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن؛ 3 دہشتگرد جہنم واصل، 2 جوان شہید
  • وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ سے ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے اعلیٰ سطحی وفد کی ملاقات،دونوں اداروں کے درمیان اشتراک بارے بریفنگ دی
  • ’ تھک ‘ میں تمام لاپتہ افراد کو نکالنے تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
  • خیبر پختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب