اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ناصر اسپتال کے حوالے کردیں
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں واقع ناصر اسپتال نے بتایا ہے کہ اسے اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) کے ذریعے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں موصول ہوئی ہیں، جس کے بعد جنگ بندی کے بعد سے موصول ہونے والی لاشوں کی مجموعی تعداد 225 ہوگئی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسپتال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آج اسرائیلی قابض افواج نے بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس کے ذریعے 30 فلسطینی شہداء کی لاشیں حوالے کیں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی جانب سے واپس کی گئی متعدد لاشوں پر تشدد، ہاتھ باندھنے، آنکھوں پر پٹیاں باندھنے اور چہرے بگاڑنے کے آثار پائے گئے ہیں جب کہ بیشتر لاشیں شناخت کے بغیر واپس کی گئی ہیں۔
واضح رہےکہ یہ اقدام 10 اکتوبر کو نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے، جس کے تحت اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں اور لاشوں کا تبادلہ کیا جا رہا ہے۔ اس معاہدے میں مصر، قطر اور ترکی ثالثی کے کردار میں ہیں، جب کہ امریکا نگرانی کر رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، غزہ میں تباہ شدہ فرانزک لیبارٹریوں اور اسرائیلی محاصرے کے باعث اہلِ خانہ اپنے پیاروں کی شناخت جسمانی نشانات یا کپڑوں سے کر رہے ہیں۔ اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نئی موصولہ لاشوں پر تشدد کے نشانات یا شناخت سے متعلق معلومات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
فلسطینی نیشنل کمپین برائے بازیابیِ شہداء کے مطابق، جنگ بندی سے قبل اسرائیل 735 فلسطینیوں کی لاشیں نمبروں کے قبرستانوں میں دفنائے ہوئے تھا ، اسرائیلی اخبار ہاریٹز کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 1500 فلسطینیوں کی لاشیں جنوبی اسرائیل کے بدنام زمانہ سدی تیمن فوجی اڈے میں رکھے ہوئے ہے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فلسطینیوں کی لاشیں کی جانب سے
پڑھیں:
غزہ پر حملوں سے قبل اسرائیل نے امریکا کو آگاہ کردیا تھا، اسرائیلی میڈیا کا انکشاف
تل ابیب: اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر تازہ فضائی حملوں سے قبل امریکی انتظامیہ کو اپنے اقدامات کے بارے میں مطلع کر دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی حکومت نے حملوں سے پہلے واشنگٹن کو اپنے منصوبے سے آگاہ کیا، تاہم امریکی حکام کی جانب سے اس اطلاع کی تاحال نہ تصدیق کی گئی ہے اور نہ تردید۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم کے احکامات پر صیہونی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں پر شدید بمباری کی، جس دوران ایک میزائل الشفاء اسپتال کے پیچھے جا گرا۔ حملے کے نتیجے میں اسپتال کے مریضوں اور طبی عملے میں شدید خوف و ہراس اور افراتفری پھیل گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں 20 فلسطینی شہید ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق، 10 اکتوبر کو جنگ بندی کے بعد سے اسرائیل 125 بار معاہدے کی خلاف ورزیاں کر چکا ہے جن میں 94 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ 10 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس پر 13 اکتوبر کو مصر کے شہر شرم الشیخ میں امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر کی ثالثی میں باضابطہ دستخط ہوئے تھے۔ تاہم کچھ دنوں بعد ہی اسرائیلی فوج نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔