۔3-4 برس میں پاکستان کو ہیپاٹائٹس سی فری بنائیں گے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاہے کہ اگلے 3 سے 4 سال میں پاکستان کو ہیپاٹائٹس سی فری بنائیں گے،پاکستان ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔حکومت نے 67 ارب روپے سے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کا منصوبہ شروع کیا ہے،منصوبے کے تحت متاثرہ افراد کا علاج ہوگا۔ ان خیالات
کااظہار وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہاکہ اڑان پاکستان کا ایک اہم شعبہ صحت ہے جس کے تحت ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کا اہم منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے، صحت کا معیشت کی کارکردگی سے گہرا تعلق ہے، بیمار آبادی کمزور معیشت کا سبب بنتی ہے،ڈیولیوشن کے بعد صحت کا شعبہ جس توجہ کا مستحق تھا اس سے مکمل صرف نظر کیا گیا، پاکستان ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے،پاکستان میں ذیابطیس تیزی سے بڑھنے والی بیماریوں میں شامل ہے، ٹی بی کے مریضوں کے لحاظ سے پاکستان دنیا کے پہلے پانچ ممالک میں شامل ہے،صحت کے شعبے کی خراب حالت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،حکومت نے 67 ارب روپے سے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کا منصوبہ شروع کیا ہے،منصوبے کے تحت متاثرہ افراد کا علاج ہوگا،اگلے 3 سے 4 سال میں پاکستان کو ہیپاٹائٹس سی فری بنائیں گے اگر مصر یہ کامیابی حاصل کر سکتا ہے تو پاکستان بھی کر سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: احسن اقبال
پڑھیں:
چھوٹے صوبوں کے تحفظات دور کرنا وزیر اعظم کا احسن اقدام ، فیصل کنڈی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)گورنر خیبرپی کے فیصل کریم کنڈی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے نہروں کی تعمیر سے متعلق حالیہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیے گئے فیصلے قومی وحدت، آئینی تقاضوں اور بین الصوبائی ہم آہنگی کی ایک عملی مثال ہیں۔ پوری قوم ان فیصلوں کا بھرپور خیر مقدم کرتی ہے انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم نے تمام صوبوں کے اتفاق رائے کو لازم قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں منظوری نہیں ملتی، کوئی نئی نہر تعمیر نہیں کی جائے گی۔ یہ فیصلہ نہ صرف آئینی اصولوں کے مطابق ہے بلکہ چھوٹے صوبوں کے تحفظات کو دور کرنے میں بھی اہم سنگ میل ہے۔