حکمران مل کر کھاتے اور مل کر موجیں کرتے ہیں، حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن— فائل فوٹو
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکمران مل کر کھاتے ہیں اور مل کر موجیں کرتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے مردان میں دارالعلوم تفہیم القران کا دورہ کیا جہاں انہوں نے فارغ التحصیل علماء اور مفتیوں میں اسناد تقسیم کیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں صحت و تعلیم کی سہولیات ہیں نہ روزگار کے مواقع، ہمیں موقع ملا تو ملک میں عدل کا نظام نافذ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں وہ جمہوریت نہیں جو ہونی چاہیے، ملک میں 10 کروڑ انسان غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، بین الاقوامی اور مقامی اسٹیبلشمنٹ اور ان کے جونیئر پارٹنرز کا آپس میں اتحادہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ یہ اتحاد ہمارے خون پسینے کی کمائی نچوڑ کر ہمیں آپس میں تقسیم کرتا ہے، یہ سب مل کر کھاتے ہیں اور مل کر موجیں کرتے ہیں، 25 کروڑ عوام اس نظام کے اسیر ہیں جو ہم پر مسلط ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ خواتین کو وراثت کے حق سمیت تمام بنیادی حقوق دلائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحم ن نے کہا کہ ملک میں
پڑھیں:
پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر نے کہا کہ کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کے کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کر دیا ہے، کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں سیرت النبیؐ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادر کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجہ شیخ بھی موجود تھے۔
حافظ نصراللہ چنا نے کہا کہ اسلام اور کلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گذر چکے ہیں، لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کیلئے بھی یہاں رحمت العالمینﷺ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا، جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی، بدامنی، رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجات کا واحد حل زندگی کے ہر دائرے میں سیرت طیبہ کو اپنانا ہے، ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اور شیطانی نظام سے نجات اور زندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفویؐ کیلئے جدوجہد کرتے رہینگے۔