190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو سزا ضرور ہوگی، سینیٹر فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کراچی:
سینیٹر فیصل واڈا نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کی منظوری کے وقت خاں صاحب کو منع کیا کہ اس پر مقدمہ ہوگا اور جیل کی سزا ہوگی، پہلے ہی بتایا تھا کہ اس کیس پر سزا ہوگی۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال سے بتارہا ہوں خان صاحب کی پارٹی میں ان کے رشتے دار جیل میں قتل کی سازش کررہے ہیں، اب سوشل میڈیا سے یہ باتیں باہر آچکی ہیں، جیل میں ایسا کچھ ہوا تو سیاست پر اس کے اثرات پچاس سال تک رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیسز میں تاخیر پر پروپیگنڈا کیا گیا، 190 ملین پائونڈ کی منظوری کے وقت خاں صاحب کو منع کیا کہ اس پر مقدمہ ہوگا اور جیل کی سزا ہوگی، ہر جرم کی سزا ہوتی ہے، کوئی نہیں مانے گا کہ دوسروں نے فایدہ اٹھایا سزا آپ کو بھگتنا پڑے گا۔
فیصل واڈا نے کہا کہ اس سارے ڈرامے کی آنے والے دنوں میں ہوا نکل جائیگی، پہلے ہی بتایا تھا کہ اس کیس پر سزا ہوگی، خان صاحب کی جان کو ان کے لوگوں سے خطرہ ہے، مقبول ہونے کا مطلب نہیں کہ خود کو آسمانی مخلوق سمجھیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے دھرنے احتجاج نو مئی کو ریاست اور ریاستی اداروں کو پامال کیا، کہا تھا کہ ان کی باتوں پر نہ جائیں یہ آپ کو جیل میں رکھنا چاہتے ہیں، کو لوگ اقتدار میں ہیں وہ خان صاحب کے باہر آنے پر نظر نہیں آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے بدمعاشی اور غنڈہ گردی کی سیاست کی سب بھیک کا کشکول لے کر کھڑے ہیں نہ کوئی مذاکرات ہورہے ہیں نہ کوئی اندرونی بیرونی پریشر ہے، جرم کی سزا ہونی ہے اور ہوگی، یہ جرم ان سے کرایا گیا، ہماری پولیس ایف سی نے خون کی قربانی دی، پاکستان خطے میں نمایاں ہونے جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے جوانوں کی قربانی کا رنگ ہمارے پرچم میں نمایاں ہونے والا ہے
ہمیں ایک سپہ سالار ملے جن پر بین الاقوامی سطح پر اعتماد کرتی ہے، بیک ڈور ڈپلومیسی کے تحت آنے والے دنوں میں پاکستان خطے میں نمایاں کردار ادا کرے گا، پہلے ہم سے ڈو مور کہا گیا۔
فیصل واڈا نے کہا کہ سپہ سالار اس مقام پر پاکستان کو لے آئے کہ پاکستان کے لیے کیا ہے، 20 جنوری پر آنکھیں رکھنے والوں کو ناکامی کا سامنا ہوگا، فوج کی قربانی قوم کو نظر آئیگی، چار سال تک جس لڑائی کو روکنے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے آگ کو پھیلنے روکا جائے، نیک نیتی سے آگے بڑھیں ہم پر رحم کریں، خان صاحب کے ساتھی ان پر رحم کریں، مجھے بھی خان صاحب کی سلامتی کے بارے میں خدشات ہیں، پیر سے آگے پاکستان کے حوالے سے بہت تبدیلیاں نظر آئیں گی۔
فیصل واوڈان نے کہا کہ اڈیالا جیل کے باہر کی صورتحال دیکھ کر افسوس ہوا، بندوق لاٹھی کے بعد اب کشکول لے کر در در کی بھیک مانگ رہے ہیں، خان صاحب کے کندھے پر رکھ کر بندوق چلائی گئی، یہ بندوق خود خان صاحب نے چلائی، بیک ڈور ڈپلومیسی پولیس اور فوج کی قربانیوں کو کریڈٹ جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈو مور کی جگہ واٹس فار پاکستان کی جگہ پر لے آئے، حکومت کی تبدیلی کی افواہیں ؟ جس پر تحریک انصاف تکیہ کررہی تھی اس کا فایدہ تحریک انصاف کو نہیں پاکستان کو ملے گا، مذاکرات کا سب سے بڑا حامی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بات چیت مخلص ہونی چاہئیے ، لیڈر کو مروا دیں جیل میں رکھیں یہ خلوص نہیں، طیارے تو آتے رہیں گے طیاروں سے کوئی پروبلم نہیں، مجھے عمران خان کی جیت یا ہار سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کی ہار سے مجھے پرابلم ہوسکتی ہے کہ ایک اچھا آدمی کس جگہ پر آگیا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف چھپن چھپائی کھیل رہے ہیں۔مجھے سیاسی اور معاشی استحکام نظر آرہا ہے، کبھی حکومت کبھی تحریک انصاف چھپ جاتی ہے، اس ملک کی خوبصورتی ہے کہ ملک چل رہا ہے، کوئی بیک ڈور مزاکرات نہیں ہورہے،اگر بیک ڈور مزاکرات ہوتے تو بھیک کا ٹوکرا لے کر کیوں کھڑے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل ہوا عمران خان کے نہیں پاکستان کے حق میں چل رہی ہے،
کوئی بیرونی دبائو نہیں، ابھی بہت کچھ باقی ہے ابھی کہانی شروع ہوئی ہے، تحریک انصاف کے لوگ اپنے لیڈر پر ناکردہ جرائم ڈال رہے ہیں، بحیثیت وزیر کہا تھا کہ سندھ کے پانی کا حساب ٹھیک نہیں، آج بھی یہی کہتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کا انتظار چھوڑدیں، ساڑھے تین چار سال پہلے کہا تھا کہ یہ کام نہ کریں نیب کا کیس ہوگا جیل ہوگی، کابینہ میں کسی نے یہ بات نہیں کی تھی، اس وقت پتہ تھا کہ چوری کے جرم کا انجام سزا ہوگی، جب ایم این اے بنا وفاقی وزیر بنا تب بھی سوال کیا گیا کیسے منتخب ہوا۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں کھڑے ہوکر سینیٹر شپ واپس کی ، ان بے شرم لوگوں میں نہیں جو اس پارٹی میں رہ کر سازشیں کررہے ہیں، کوئی پارٹی جوائن نہیں کررہا نہ عمران خان سے کچھ۔ چاہتا ہوں، عمران خان کو پانی کا گلاس چاہئیے تو آدھی رات کو بھی جائوں گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سزا ہوگی جیل میں کی سزا
پڑھیں:
حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں،سینیٹر عرفان صدیقی
حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں،سینیٹر عرفان صدیقی WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں اسی لئے 5 اگست کے حوالے سے حکومت نے کوئی میٹنگ بھی نہیں بلائی، پی ٹی آئی ہم سے نہیں ان سے بات کرنا چاہتی ہے جو ان سے بات کرنے کیلئے تیار نہیں۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلمان اگر پاکستان آنا چاہتے ہیں تو خوشی سے آئیں اور احتجاج کے جو طریقے انہوں نے برطانیہ میں دیکھے ہیں ان کے مطابق بیشک احتجاج بھی کریں اور پی ٹی آئی کو بھی سکھائیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو پی ٹی آئی کی کسی تحریک میں دلچسپی نہیں، نہ کوئی خوف ہے، اسی لئے 5 اگست کے حوالے سے حکومت نے کوئی میٹنگ بھی نہیں بلائی، پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے پہلے بھی سنجیدہ نہیں تھی، ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں لیکن ہم چھت پر چڑھ کر انہیں آوازیں نہیں لگائیں گے، پی ٹی آئی ان سے بات کرنا چاہتی ہے جو اِن سے بات کرنے کیلئے تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی طرح کا کوئی سیاسی بحران نہیں، ریاست کا کاروبار پرامن طریقے سے چل رہا ہے اور تمام ادارے آئین و قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ سیاست دان بہادری سے جیل کاٹتے ہیں، شکایتیں اور مطالبے نہیں کیا کرتے، جیل میں جتنی سہولتیں عمران خان کو حاصل ہیں کبھی کسی قیدی کو حاصل نہیں رہیں، نواز شریف اور آصف علی زرداری سمیت کئی رہنماں نے جیلیں کاٹی ہیں لیکن کبھی کسی نے اس طرح شکایتیں نہیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو دفاعی تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں پر حملے جرم تھے تو مجرموں کو سزائیں بھی ملنی چاہئیں، پی ٹی آئی کے جن لوگوں کو سزائیں ہو رہی ہیں ان کے پاس اپیلوں کے کئی فورم موجود ہیں، نواز شریف کے کیس تو سپریم کورٹ سے شروع ہوتے اور سپریم کورٹ میں ہی ختم ہو جاتے تھے، نہ کوئی اپیل ہوتی تھی نہ دلیل۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف مسلم لیگ (ن)کے صدر کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، بلا وجہ بیان بازی اور تشہیر ان کا شیوہ نہیں، وقت آنے پر وہ متحرک سیاسی کردار ادا کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ طالبان گڈ ہیں یا بیڈ، انہیں افغانستان سے نکال کر کون یہاں لے کر آیا؟ ٹی ٹی پی سمیت 40 ہزار طالبان عمران خان یہاں لے کر آئے تھے جس کی وجہ سے آج ہمیں دہشت گردی کے مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خارجہ امور کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ہے، یہ کام گنڈاپور صاحب کا نہیں وہ اپنے صوبے میں امن و امان اور اربوں روپے کی کرپشن پر نظر رکھیں، مسلم لیگ (ن)کو خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت گرانے سے کوئی دلچسپی نہیں، خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی 12 سالہ حکومت اور وفاق میں عمران خان کی 4 سالہ حکومت کے کسی ایک بھی بڑے عوامی، فلاحی اور ترقیاتی منصوبے کا حوالہ نہیں دے سکتے۔اے پی سی میں شمولیت کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ محمود خان اچکزئی صاحب کے بیان کے مطابق یہ کانفرنس موجودہ حکومت کے خاتمے کیلئے بلائی جا رہی ہے، ہم کسی ایسی سازش کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں؟۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسحاق ڈار کی امریکی ہم منصب سے ملاقات،امریکا کا عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال قربانیوں کا ایک بار پھر اعتراف اسحاق ڈار کی امریکی ہم منصب سے ملاقات،امریکا کا عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال قربانیوں کا... چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے پاکستان ٹینس فیڈریشن کے صدر اعصام الحق قریشی کی ملاقات راولپنڈی میں ایک اور لڑکی غیرت کے نام پر قتل، عدالت کا قبر کشائی کا حکم، 8افراد گرفتار اسلام آباد ہائیکورٹ کے نوٹس پر سینیٹ میں شدید ہنگامہ، اٹارنی جنرل کو طلب کرنے کا مطالبہ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بڑھ کر 4.07فیصد ہو گئی ، 14اشیائے ضروریہ مزید مہنگی پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں کے پانچویں اسپیل کا الرٹ جاری کردیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم