پشپا 2 بھگدڑ کیس: الو ارجن کو بڑا ریلیف مل گیا، پابندیاں ختم
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
بھگدڑ کیس کے بعد گرفتار تلگو سپر اسٹار الو ارجن کو عدالت کی جانب سے متعدد پابندیوں سے چھوٹ مل گئی۔
حیدرآباد: مشہور فلم پشپا 2 – دی رول کے پروموشن کے دوران پیش آنے والے سندھیا تھیٹر بھگدڑ کیس میں گرفتار تلگو سپر اسٹار الو ارجن کو عدالت نے بڑی ریلیف دے دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، اداکار کو ہر اتوار چکڑاپلی پولیس اسٹیشن میں رپورٹ کرنے کی پابندی سے چھوٹ مل گئی ہے۔
عدالت نے ان کے سفر پر عائد پابندیوں میں بھی نرمی کر دی ہے، اور اب الو ارجن کو بیرون ملک سفر کی اجازت دی گئی ہے۔
الو ارجن کی قانونی ٹیم نے اداکار کی سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت سے درخواست کی تھی، جس پر غور کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا گیا۔
پشپا 2 – دی رول کی پروموشن کے دوران، سندھیا تھیٹر کے باہر مداحوں کے ساتھ ملاقات کے دوران بھگدڑ مچ گئی تھی، جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی اور ان کا بیٹا شدید زخمی ہوا۔
عدالت نے الو ارجن کو متاثرہ خاندان کے طبی اخراجات اور دیگر مالی مدد کے لیے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔
اداکار کی گرفتاری اور ان کے گھر پر حملے کے بعد ان کی اور ان کے اہل خانہ کی حفاظت کے حوالے سے خدشات مزید بڑھ گئے تھے۔
ان تنازعات کے باوجود، پشپا 2 – دی رول، جس میں راشمیکا مندنا اور فہد فاضل بھی شامل ہیں، سال کی سب سے بڑی بلاک بسٹر فلم بن گئی۔ فلم کی ہدایتکاری سکمار نے کی ہے اور اسے میتری مووی میکرز نے پروڈیوس کیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الو ارجن کو
پڑھیں:
پاریش راول نے نیشنل ایوارڈز سے متعلق بڑا انکشاف کردیا
معروف بھارتی اداکار پاریش راول نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کے نیشنل ایوارڈز جیسے معتبر اعزازات بھی لابنگ سے مکمل طور پر پاک نہیں ہیں۔
ایک حالیہ پوڈکاسٹ میں راول نے بتایا کہ جس طرح آسکر ایوارڈز میں لابنگ ہوتی ہے اور اثرو رسوخ کی بنیاد پر ایوارڈز خریدے یا دیے جاتے ہیں، ویسی ہی سرگرمیاں بھارت کے نیشنل ایوارڈز میں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں۔
1993 میں نیشنل ایوارڈ وصول کرنے والے اداکار کا کہنا تھا کہ اگرچہ نیشنل ایوارڈز میں لابنگ کا عنصر کم ہے، لیکن دیگر فلمی ایوارڈز کے مقابلے میں اسے زیادہ معتبر سمجھا جاتا ہے۔
اداکار کے مطابق آسکر سمیت دنیا بھر کے بڑے ایوارڈز میں نیٹ ورکنگ اور ذاتی تعلقات نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ بقول پاریش راول ’لابنگ کے لیے بڑی پارٹیاں بھی منعقد کی جاتی ہیں‘۔
پاریش راول نے مزید کہا کہ وہ ایوارڈز سے زیادہ ہدایت کاروں اور مصنفین کی جانب سے ملنے والی تعریف کو اہمیت دیتے ہیں۔ ان کے مطابق ان کے لیے سب سے بڑا اعزاز یہی ہے کہ ان کا کام تخلیقی ٹیم کو متاثر کرے۔