لاہور: عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ رول آف لا کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
شاہد خاقان عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاں انتخابات چوری ہوں گے وہاں سیاسی اور معاشی استحکام نہیں آئے گا۔ ہمیں آئین پر عمل کرنا ہو گا۔
ان کاکہناہے کہ جس ملک میں رول آف لا نہیں ہو گا وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ میں ماضی کی سب غلطیوں کا اعتراف کرتا ہوں۔ جب فوج آئینی حدود سے باہر ہوتی ہے تو ملک کا نقصان ہوتا ہے۔ لیکن فوج کبھی سیاستدان کے بغیر آئینی حدود سے باہر نہیں ہوتی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بغیر پڑھے آئینی ترمیم ہو گئی اور آئین غیر متوازن ہو گیا۔ کسی سیاسی جماعت نے اقتدار میں رہنے کے باوجود صحت، تعلیم یا انفرا اسٹرکچر جیسے مسائل کو حل نہیں کیا۔ اور یہ ناکامی کی ایک لمبی داستان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حقیقت کو ماننا چاہیے کہ عمران خان بھی 2018 میں اپنی طاقت سے نہیں جیتے۔ اس لیے ہمیں ماضی بھلا کر آگے بڑھنا چاہیے اور مسائل کا حل نکالنا چاہیے۔ سیاستدانوں کو ملک بچانے کے لیے بڑے فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت ٹھیک ہو گی تو ملک بھی ٹھیک ہو جائے گا۔ آج کا نوجوان صرف معاشی حل چاہتا ہے۔ اور جو یہ کہتا ہے کہ مجھے کام نہیں کرنے دیا گیا اسے چاہیے کہ وہ استعفیٰ دے کر گھر چلا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اب الزامات کا کھیل ختم کرنا ہو گا اور اگر کسی کو آئین پسند نہیں ہے تو مل کر اسے تبدیل کر لیں لیکن توڑیں نہیں آئین اچھا ہے یا برا ہمیں اس کو فالو کرنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شاہد خاقان نے کہا کہ

پڑھیں:

 جارحیت گیدڑ بھبکی‘ بھارت کبھی  پانی بند نہیں کرسکتا،شاہد خاقان

کراچی (قمر خان) سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت گیدڑ بھبکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آخر مودی کو بھی تو سیاست میں زندہ رہنا ہے۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا  پانی ایک حساس مسئلہ ہے اور سندھ طاس معاہدہ بھارت کی بقا کے لئے بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا پاکستان کیلئے‘ بھارت کبھی بھی دریائے سندھ کا پانی بند کرنے جیسا انتہائی اقدام نہیں کرسکتا۔ قبل ازیں اپنی پارٹی کے سیکریٹری جنرل مفتاح اسمٰعیل کی رہائش گاہ پر سینئر اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا  کینال‘ کارپوریٹ فارمنگ و دیگر موضوعات پر ہر کوئی بات کر رہا مگر کسانوں کی بات عوام پاکستان پارٹی کے علاوہ کوئی نہیں کررہا جو گندم اگاکر بھی پریشان ہیں کہ اب ان سے گندم لینے والا کوئی نہیں حالانکہ ملک میں گندم کی فصل اب بھی ملکی ضروریات کے لئے ناکافی ہے اور دسمبر جنوری میں ایک بار پھر ہم باہر سے مہنگے داموں گندم امپورٹ کر رہے ہوں گے مگر ہم اپنے کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے کسی طور تیار نہیں جن کی فصل کی قیمت 4 ہزار سے کم ہوکر 21یا 22 سو روپے پر پہنچا دی گئی جبکہ لاگت بڑھ چکی ہے کیونکہ صرف کھاد کی قیمت میں دوگنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت عوام کا کوئی بھی نہیں سوچتا‘ سب کو محض یہ فکر لاحق رہتی ہے وہ کیسے اقتدار میں آسکتا ہے یا اقتدار میں ہے تو کیسے اسے طول دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومتیں لانے اور گرانے کا سلسلہ بند کرکے عوام کی حاکمیت اور اس کی اہمیت تسلیم کرنا ہو گی‘ سب کو آئین اور قانون کے طابع رہ کر کام کرنا ہوگا‘ کسی ادارہ کو آئین و قانون سے بالاتر رکھنے کا عمل اب ترک کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدہ کسی کو ختم کرنے کی اجازت نہیں: شاہد خاقان عباسی
  •  جارحیت گیدڑ بھبکی‘ بھارت کبھی  پانی بند نہیں کرسکتا،شاہد خاقان
  • پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے:شاہد خاقان عباسی
  • پاکستان میں اصلاحات اور نئے صوبوں کی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی
  • پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی
  • نہروں کے معاملہ پر عوام میں تشویش، مسئلہ حل کرنے کی کوشش نہیں ہو رہی، شاہد خاقان
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے:شاہد خاقان عباسی
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے: شاہد خاقان عباسی