باہرجانے والےنوجوانوں میں کمی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
فرانسیسی کمپنی اپسوس کے ایک حالیہ سروے میں 18 سے 24 سال کی عمر کے پاکستانی نوجوانوں کو شامل کیا گیا، جس میں سے صرف 26 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں اور 74 فیصد ملک میں ہی رہنا چاہتے ہیںسال کے آخر میں جاری اس سروے میں 18 سے 24 سال کی عمر کے پاکستانی نوجوانوں کو شامل کیا گیا، جس میں سے صرف 26 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ باہر جانا چاہتے ہیں اور 74 فیصد ملک میں ہی رہنا چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کے باہر سکھوں کا احتجاج، 17 اگست کو ’خالصتان ریفرنڈم‘ کا اعلان
بھارت کے یومِ آزادی کے موقع پر امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں بھارتی سفارتخانے کے باہر بڑی تعداد میں سکھ مظاہرین جمع ہوئے اور عمارت کو گھیر لیا۔
یہ بھی پڑھیں:کینیڈا کے گرودوارے میں ’جمہوریہ خالصتان‘ کا بورڈ نصب، انڈیا میں ہلچل مچ گئی
یہ احتجاج خالصتان تحریک کے حامیوں کی جانب سے منظم کیا گیا، جس نے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مظاہرین نے خالصتان کے جھنڈے لہرائے، نعرے بازی کی اور بھارت مخالف شعار بلند کیے جن میں ’ڈاؤن وِد انڈیا‘ اور ’مودی قاتل ہے‘ شامل تھے۔
اس دوران مظاہرین نے بھارتی پرچم پھاڑ کر اس کے ٹکڑے سفارتخانے کے احاطے میں پھینک دیے۔
یہ بھی پڑھیں:خالصتان تحریک کے رہنما ڈاکٹر امرجیت سنگھ کی کتاب نے بھارت میں ہلچل مچادی
واقعے کے بعد سفارتخانے کے عملے نے پولیس کو طلب کیا، جو کئی گھنٹوں تک موقع پر موجود رہی۔
خالصتان کونسل کے صدر ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ’خالصتان ریفرنڈم‘ 17 اگست کو واشنگٹن میں ہوگا، جس میں ہزاروں سکھوں کی شرکت متوقع ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ احتجاج خالصتان تحریک کے بڑھتے ہوئے عالمی اثر و رسوخ کی عکاسی کرتا ہے اور نئی دہلی کے لیے ایک سفارتی چیلنج بن سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا خالصتان خالصتان کونسل ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو مودی قاتل واشنگٹن