اسلام آباد+ راولپنڈی  ( اپنے سٹاف رپورٹر سے + خبر نگار +نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم عمران خان سے پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے دو گھنٹے سے زائد ملاقات کی ۔ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر 31 جنوری تک غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو مذاکرات آگے نہیں چل سکتے، اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے ہم جتنی لچک دکھاسکتے تھے دکھا دی۔بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صاحبزدہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت اگلی میٹنگ میں جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے تیاری کرکے آئے، ایک ایسا غیر جانبدار کمیشن تشکیل دیا جائے جو ذمہ داران کا تعین کرسکے، اس کمیشن میں ہم اپنی مرضی کا جج نہیں چاہ رہے بلکہ سپریم کورٹ کے موسٹ سینئر ججز کی بات کررہے جو ان دونوں واقعات کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرسکے۔صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم مذاکرات کے تیسرے  مذاکراتی رائونڈ کیلئے تیار ہیں جس کیلئے دوسرا فریق کمیشن کے قیام سے متعلق ورکنگ کرکے ا?ئے، اتنے دن گرنے کے باوجود ابھی مذاکرات کے اندر کسی قسم کی کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی، کمیشن کا قیام اور اسیران کی رہائی ہمارے پہلے دو مطالبات ہیں۔ یہ دونوں مطالبات ہم تحریری شکل میں فراہم کردیں گے، تیسری میٹنگ میں پریکٹیکل اقدامات کرنا ہوں گے، مذاکراتی کمیٹی سربراہ عمر ایوب کو بانی نے مکمل اختیار دیا ہے، چارٹر آف ڈیمانڈ پر انکے دستخط ہوں گے بانی کے نہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی نے رہائی کی بات نہیں کی، کسی ایگزیکٹو آرڈر نہیں قانونی طریقے سے باہر آئیں گے، 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ ملک کی نیک نامی کا سبب نہیں بنے گا، اس ریفرنس میں خان ان کی اہلیہ سمیت فیملی کا کوئی ممبر بینیفشری نہیں، 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلہ کے بعد مذاکراتی عمل میں ہمارے رویوں میں تلخی آئے گی۔ اس سے قبل  سابق وزیراعظم عمران خان سے پی ٹی آئی کی  مذاکراتی کمیٹی نے دو گھنٹے سے زائد جاری رہی۔مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات سے قبل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے بانی پی ٹی آئی سے ون آن ون ملاقات کی، علی امین گنڈاپور مکمل سرکاری پروٹوکول کے ساتھ اڈیالہ جیل آئے۔اسد قیصر، عمر ایوب، علامہ راجہ ناصر عباس، صاحبزادہ حامد رضا اور وکیل فیصل چوہدری بھی اڈیالہ جیل پہنچنے والوں میں شامل تھے، کمیٹی کے دو ارکان حامد خان اور سلمان اکرم راجہ اڈیالہ جیل نہیں پہنچے۔قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور سابق اسپیکر اسد قیصر نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ تحریک انصاف کے دونوں رہنماؤں نے باضابط طور پر پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات کی درخواست کی۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے دونوں رہنماؤں کے پیغام سے حکومت کو آگاہ کر دیا ہے، اسپیکر نے صرف پیغام رسانی کا کردار ادا کیا کہ مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے حکومت ملاقات کروا دے۔پی ٹی آئی اور حکومت کے مذاکرات کے معاملے پرعمر ایوب نے اسپیکر ایاز صادق کو گزشتہ روزموبائل پر میسج بھیجا تھا۔190ملین پائونڈ ریفرنس کا فیصلہ خلاف آیا تو مذاکراتی عمل میں ہمارے رویوں میں تلخی تو آئے گی۔ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں۔ صحافی کے سوال پر صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا این آر او حکومت مانگ رہی ہے، بانی پی ٹی آئی نہیں مانگ رہے۔ قبل ازیں پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی نہ کسی کے کہنے پر اور نہ کسی کے خوف سے مذاکرات کر رہی ہے، پی ٹی آئی ملک کے مفاد میں مذاکرات کر رہی ہے۔ شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا مسلم لیگ ن کی قیادت مذاکرات کو سبوتاژکر رہی ہے، خواجہ آصف مایوسی پھیلا رہے ہیں۔ وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب اور تمام وزراء  بانی پی ٹی آئی کیخلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا بانی پی ٹی آئی ایک ٹویٹ کرتے ہیں تو ان سب کی چیخیں نکل جاتی ہیں، بانی پی ٹی آئی کبھی بھی این آر او نہیں لیں گے، این آر او لینے والے اب رائیونڈ میں آرام کر رہے ہیں۔
 سیالکوٹ (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی  مذاکرات میں سنجیدہ  اور مخلص نہیں ہے۔ پی ٹی آئی  بانی پی ٹی آئی  کو کیش کرا رہی ہے۔  آج  190 ملین پاؤنڈ کی ہیئرنگ ہے۔ عمران خان کے اقتدار میں جو کچھ ہوا اس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ برطانیہ سے جو رقم آئی کیبنٹ کو بتائے بغیر اس کی منظوری لی گئی۔  600 ارب سے زائد کراچی کی زمین سے ملکی خزانے کو نقصان پہنچا۔  انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ حکومتی خزانے کی بجائے بزنس ٹائیکون کے اکاؤنٹ میں جمع کرایا دیا گیا۔ القادر یونیورسٹی کے بورڈ میں عمران خان اور ان کی اہلیہ شامل ہیں۔ اس ادارے سے کیا ہو رہا ہے، میڈیا انوسٹی گیشن کرے۔ آج عدالت نے فیصلہ دینا ہے۔ امریکہ کے ساتھ انہوں نے نئے ڈرامے شروع کر رکھے ہیں۔ حکومت کے امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ حکومت کو امریکہ کی جانب سے عمران خان کے بارے میں کچھ کہا گیا نہ ریلیف دینے کی بات کی گئی۔ یہ ملک کو بدنام کر رہے ہیں ۔ کرائے کی جگہ پر کانگریس ہیئرنگ کا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے۔ ایبسلوٹلی ناٹ والے ان کے آگے لیٹ گئے ہوئے ہیں ۔ ڈی چوک میں اموات پر سیاست کی گئی، اس کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں نے چار ارب ڈالرز اپنے گھروں میں بھیجا ہے۔ یہ انہیں کہتے ہیں کہ پاکستان پییسہ بھیجنا بند کر دیں۔ ان کا بیانیہ دم توڑ چکا ہے۔  انہوں نے جو کرنا ہے وہ کر لیں۔  مجھے قرآن آٹھوا لیں، میں مذاکرات کے حق میں ہوں۔ جو مذاکراتی ٹیم ہے مجھے ان کی سینسیرٹی پر شک ہے۔ جو انہوں ٹویٹ کیا اس کے بعد مذاکرات کی گنجائش رہتی ہے۔ بزنس ٹائیکون اتنا ہی مجرم ہے جتنا بانی تحریک انصاف ہے۔ اسے بھی قانونی کٹہرے میں لانا چاہئے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مذاکراتی کمیٹی بانی پی ٹی ا ئی قومی اسمبلی اڈیالہ جیل مذاکرات کے ا ئی کی رہی ہے پاو نڈ

پڑھیں:

ملکی سالمیت: عوام بھارت کیخلاف متحد، وزیراعظم: چیف الیکشن کمشنر کے تقرر پر مذاکرات کریں، شہباز شریف: تیار ہیں، اپوزیشن لیڈر

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+اے پی پی) وزیراعظم شہباز شریف نے گوادر کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا کام تیز کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ ریلوے نظام کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان ریلویز سے متعلق امور پر اجلاس ہوا۔ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی جانب سے وزیر اعظم کو پاکستان ریلویز میں جاری اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستاں ریلویز میں مزید سرمایہ کاری کی بے پناہ استطاعت ہے۔ بڑے اور اہم ریلوے سٹیشنز پر جدید انفارمیشن ڈیسک بنائے جا رہے ہیں۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ لاہور، راولپنڈی اور ملتان کے ریلوے سٹیشنز پر صفائی ستھرائی کا نظام آؤٹ سورس کیا گیا ہے۔ عوام کی سہولت کیلئے عرصہ دراز سے بند سروسز کا دوبارہ آغاز کیا گیا۔ رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب لاہور کو نیلام کیا جا رہا ہے جہاں پر فائیو سٹار ہوٹل قائم ہونے کی تمام تر استطاعت موجود ہے۔ ریلویز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے ڈیجیٹائزیشن کا کام تیزی سے کیا جا رہا ہے۔ 10 ارب روپے کی مالیت کی ریلوے کی زمین واگزار کرائی جا چکی ہے۔ حکومت پنجاب کے ساتھ مل کر لاہور سے راولپنڈی کے درمیان ہائی سپیڈ ٹرین سروس، لاہور اور راولپنڈی سٹیشنز کی اپ گریڈیشن اور ریلوے کی پنجاب میں موجود 8 برانچ لائنز پر سب اربن ٹرین سروسز کے منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ شاہدرہ باغ سے کوٹ لکھپت تک ریلوے لائن کے دونوں اطراف گرین بیلٹ بنائی جائے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی روابط بڑھانے کیلئے ریلوے کو اپنا نیٹ ورک وسیع کرنے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان ریلویز میں جاری اصلاحات اور نئے منصوبوں کی رفتار پر وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی ستائش کی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف آج دورہ سعودی عرب پر روانہ ہوں گے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار  بھی ہمراہ ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم عید سعودی عرب میں گزاریں گے۔ سعودی حکومت کا شکریہ بھی ادا کریں گے۔ ادھر نئے چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کی تقرری کے لیے مشاورت کا آغاز کردیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپوزیشن لیڈر عمرایوب کو  اس  سلسلے میں ملاقات کیلئے مدعو کرلیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپوزیشن لیڈر عمرایوب کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کی مدت 26 جنوری کو ختم ہوچکی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان نے آرٹیکل215 کے تحت کام جاری رکھا ہے۔  آرٹیکل218 کے تحت چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے لیے تجاویز پارلیمانی کمیٹی کو ارسال کی جانی ہیں۔ عمر ایوب نے میڈیا کو بتایا کہ وزیراعظم نے 16 مئی کو خط بھیجا ہے، تقرریوں پر وزیراعظم سے مشاورت کو تیار ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس اسلام آباد میں بجٹ  اہداف کی منظوری دیدی گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ 6 نکاتی ایجنڈے کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی گئی۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے کہا خیبر پی کے کو حقوق مل رہے ہیں۔ اس سے وفاق اور صوبوں دونوں کو فائدہ ہو گا۔ ہمارا صوبہ معاشی طور پر سب سے اچھی پوزیشن میں ہے۔ قومی اقتصادی کونسل نے 2025-2026 کے لئے 4224 ارب روپے کے قومی ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی جس میں 1000 بلین روپے وفاقی جبکہ 2869 بلین روپے صوبائی ترقیاتی منصوبوں کے اخراجات کے لیے مختص ہوں گے۔ قومی اقتصادی کونسل نے 2024-2025 کے لئے مجموعی قومی پیداوار کی 2.7 فیصد شرح نمو اور اگلے مالی سال کے لئے 4.2 فیصد شرح نمو، اڑان پاکستان فریم ورک، 13ویں پانچ سالہ منصوبے (2024-2029)، 2025-2026 کے سالانہ ترقیاتی پلان  اور   مالی سال 2025-2026 کے لئے میکرو اکنامک فریم ورک اور اہداف  کی بھی منظوری دے دی۔  برآمدات کا ہدف 35 ارب ڈالر مقرر کرنے کی منظوری دی، ذرائع پلاننگ کمشن نے کہا بلوچستان میں این 25 شاہراہ کے لئے بجٹ میں کٹوتی کر دی۔ 120 کے بجائے 100 ارب روپے کا پیکج منظور ہوا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا۔  وزیراعظم نے اجلاس کے شرکاء  کو 10 مئی کے معرکہ حق میں پاکستان کی تاریخ ساز فتح پر مبارکباد پیش کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ  پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور دلیری کی بدولت معرکہ حق میں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو فتح سے نوازا۔ بھارت کا پاکستان کے خلاف حالیہ بیانیہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے جس سے خطے میں امن و سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  پاکستانی عوام ملکی سالمیت کے تحفظ کے لئے بھارت کے خلاف مکمل طور پر متحد ہیں۔ بھارت کی پاکستان کو آبی وسائل سے محروم کرنے کی دھمکیاں ناقابل قبول ہیں۔ ہم معرکہ حق کے بعد آبی وسائل کے تحفظ کی جد وجہد میں بھی انشاء  اللہ بھارت کو شکست دیں گے۔  وزیراعظم  نے کہا کہ تمام وزراء  وزراء اعلیٰ کے ساتھ خصوصی اجلاس میں بھارتی جارحیت کے تناظر میں پاکستان کے آبی وسائل کے تحفظ کے لئے مضبوط حکمت عملی پر مشاورت کی جائے گی۔ وفاق اور صوبے مل کر پاکستان کے آبی وسائل کو محفوظ رکھنے میں کامیاب ہوں گے۔ ملک میں حالیہ معاشی استحکام وفاق اور صوبوں کی مشترکہ کاوشوں کی بدولت ممکن ہوا۔ ملک معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ  زرعی شعبہ ملکی زر مبادلہ میں اضافے اور شرح نمو میں اضافے کے لئے مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔ زرعی پیداوار میں بتدریج اضافے کے لئے حکمت عملی تشکیل دی جا رہی ہے۔ اجلاس میں قومی اقتصادی کونسل کے 6 نکاتی ایجنڈا کی اتفاق رائے سے منظوری دی گئی۔ اجلاس کو مالی سال 2024-2025 میں معیشت کی کارکردگی کے حوالے سے نظر ثانی شدہ اشاریے پیش کئے گئے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 2024-2025 میں 3483 بلین روپے سالانہ قومی ترقیاتی پروگرام پر خرچ کئے جا رہے ہیں جس میں 1100  بلین روپے وفاق جبکہ 2383 بلین روپے صوبوں کا حصہ ہے۔ اجلاس کو بریفنگ  کے دوران بتایا گیا کہ جولائی 2024 تا اپریل 2025 ترسیلات زر میں 30.9 فیصد اضافہ ہوا اور کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس پہلی مرتبہ مثبت رہا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ  مالی سال 2024-2025 میں مالیاتی خسارہ مزید کم ہو کر مجموعی قومی پیداوار کا 2.6 فیصد رہا جبکہ پرائمری بیلنس اضافے کے بعد مجموعی قومی پیداوار کا 3 فیصد رہا۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ  حکومتی پالیسیوں اور اقدامات سے پالیسی ریٹ بتدریج کمی کے بعد 11 فیصد پر آیا جبکہ جولائی 2024 سے مئی 2025 تک نجی شعبے کی ترقی کے لئے دیئے جانے والے قرضے بڑھ کر 681 ارب تک پہنچ گئے۔ 2024-2025 میں مجموعی قومی پیداوار کا حجم 114 ٹریلین روپے یا 411 ارب ڈالر ہو گا۔ اجلاس نے 2025-2026 کے سالانہ ترقیاتی پلان کی بھی منظوری دے دی۔ اجلاس نے 2025-2026 کے لئے 4224 بلین روپے کے قومی ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی جس میں 1000 بلین روپے وفاقی جبکہ 2869 بلین روپے صوبائی ترقیاتی منصوبوں کے اخراجات کے لئے مختص ہوں گے۔ اجلاس نے مالی سال 2025-2026 کے لئے میکرو اکنامک فریم ورک اور اہداف  کی بھی منظوری دے دی۔  قومی اقتصادی کونسل نے متعلقہ وزارتوں، صوبوں اور سرکاری اداروں کو ہدایت کی کہ مجوزہ سالانہ پلان 2025-2026 کے اہداف کے حصول کے لئے وزارت منصوبہ بندی کے ساتھ مل کر کام کریں۔ ان ترقیاتی منصوبوں میں صحت، تعلیم، انفرا سٹرکچر، واٹر سیکٹر، اور ہاؤسنگ کے شعبوں کو ترجیح دی جائے گی۔ قومی اقتصادی کونسل کو اپریل 2024 سے مارچ 2025 تک سی ڈی ڈبلیو پی کی پیشرفت پر رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں اپریل 2024 سے مارچ 2025 کے دوران سی ڈی ڈبلیو پی  اور ایکنک سے منظور کئے گئے قومی ترقیاتی منصوبوں کی تفصیل بھی پیش کی گئی۔ اجلاس نے 13ویں پانچ سالہ منصوبے (2024-2029) کی منظوری دی۔ قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں اڑان پاکستان فریم ورک کی بھی منظوری دی گئی۔  اجلاس کو بتایا گیا کہ 13 واں پانچ سالہ منصوبہ اور اڑان پاکستان باہمی طور پر ہم آہنگ ہیں۔ اجلاس کو سالانہ قومی ترقیاتی پروگرام کے منصوبوں کی تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ رپورٹ بھی پیش کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رپورٹ کی سفارشات کی روشنی میں مستقبل کے منصوبوں کی پلاننگ کی جائے۔ وزیر اعظم نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کے تمام نکات کی اتفاق رائے سے منظوری پر شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ قومی امور پر اسی طرح اتفاق رائے پاکستان کے روشن مستقبل کی ضامن ہے۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی ڈاکٹر احسن اقبال، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب سرفراز بگٹی اور قومی اقتصادی کونسل کے دیگر ارکان شریک تھے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہو چکا ہے، امید ہے کہ یہ طویل اور پائیدار ہو گا اور ہم سرمایہ کاری، تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دے سکیں گے۔ ہم آئی ٹی، توانائی، زراعت، تعلیم سمیت متعدد شعبوں میں دوطرفہ تجارت، ٹیرف سمیت دیگر امور پر امریکہ کے ساتھ رابطہ میں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو امریکی سفارتخانہ میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سے امریکہ کے 249ویں یوم آزادی کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، حکومت اور عوام کو دلی مبارکباد دیتا ہوں۔ دونوں ملکوں کے تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی روابط کو فروغ دیا جائے گا۔ پاکستان میں ڈیموں سمیت متعدد منصوبے امریکی حکومت کے تعاون سے مکمل کئے گئے۔ امریکہ نے متعدد بار پاکستان اور پاکستانی معیشت کے استحکام کیلئے تعاون فراہم کیا۔ نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ شروع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ افغان جنگ بالخصوص نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے فرنٹ لائن ملک کا کردار ادا کیا۔ 2018ء میں پاکستان نے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر دیا تھا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھایا۔ 90 ہزار سے زیادہ جانیں قربان ہوئیں، 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہیں۔ پاکستان اپنی معاشی بحالی کیلئے کوشاں ہے۔ پاکستان نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر میں امن، ترقی و خوشحالی کا خواہاں ہے۔ ہم نے اپنے دفاع میں 6 بھارتی طیارے مار گرائے کیونکہ جواب دینا ہمارا حق تھا۔ بھارت نے 9 اور 10 مئی کو پھر حملہ کیا، اس موقع پر ہمارے امریکی دوست ہم سے رابطہ میں تھے، ہم امن اور کشیدگی میں کمی کے خواہاں ہیں۔ امریکی دوستوں نے پھر ہم سے رابطہ کیا اور کہا کہ پاکستان کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ ہم نے بھارت کی جانب سے دوبارہ حملے پر اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کسی شک و شبہ کے بغیر امن پسند شخصیت ہیں اور امن اور مفید کاروباری معاہدوں کے داعی ہیں۔ وہ کشیدگی میں کمی کے حامی، سرد اور گرم جنگ کے خلاف ہیں۔ وہ کسی خاص خطے میں نہیں بلکہ دنیا بھر میں خوشحالی و ترقی کے خواہاں ہیں جس کا ان کے حالیہ بیانات سے اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت دونوں کو تجارت، سرمایہ کاری اور جنگ بندی کی تجویز دی۔ پاکستان بھارت جنگ بندی کیلئے امریکی صدر ٹرمپ کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ اور خلیجی دوست ممالک نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا جس پر ان کے شکرگزار ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ معاشی شراکت داری بڑھانے کا خواہاں ہے۔ بیلاروس کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دفاعی شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم بنایا جائے گا۔ زرعی مشینری کی تیاری کے حوالے سے بیلاروس کی مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیلا روس کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل وکٹر خرینن کی زیر قیادت سات رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے بدھ کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ وفد میں پاکستان میں تعینات بیلا روس کے سفیر آندرے میٹیلسٹا، بیلا روس کے کمانڈر ائیر فورس اینڈ ائیر ڈیفنس میجر جنرل آندرے لکیانووچ اور بیلا روسی وزارت دفاع کے حکام شامل تھے۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان بہترین دو طرفہ تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم نے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے بیلا روس کے وفد کو جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدہ صورتحال پر پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔ بیلاروس کے وزیر دفاع نے وزیراعظم کو بیلاروسی صدر کی نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے خواہاں ہیں۔ میرے اور میرے وفد کے دورہ پاکستان کا مقصد بیلاروس اور پاکستان کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر پیشرفت کو مزید آگے بڑھانا ہے۔ پاکستان-بیلاروس کے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے وزیراعظم شہباز شریف کی ذاتی دلچسپی کو سراہتے ہیں۔ بیلا روس کے وزیر دفاع نے پاکستان میں شاندار استقبال اور پرتپاک میزبانی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ کراچی-4  (کے فور) پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے گا۔ کراچی کے عوام کو ٹرانسپورٹ کی بہترین سہولیات دینے کے لئے گرین لائن منصوبہ وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف  سے کنوینر متحدہ قومی موومنٹ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر قیادت ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں وفاقی وزیر برائے قومی صحت سید مصطفیٰ کمال، ارکان قومی اسمبلی امین الحق، ڈاکٹر فاروق ستار اور جاوید حنیف شامل تھے۔  وزیراعظم نے ایم کیو ایم کے وفد سے وفاقی بجٹ برائے مالی سال 26۔2025  پر مشاورت  کی۔ وفد نے وفاقی بجٹ کے حوالے سے اپنی تجاویز وزیراعظم کو پیش کیں ۔ وزیراعظم نے وفد سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ   کراچی-4 (کے فور) پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے گا۔ کراچی-حیدرآباد پیکیج کے حوالے سے بھی کام تیز تر کرنے کی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جنوبی کوریا کے نومنتخب صدر لی جے میونگ کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ دریں اثناء وزارت خارجہ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف عید الاضحیٰ کے موقع پر 5 تا 6 جون  کو  سعودی عرب کا سرکاری دورہ کریں گے۔ ان کے ساتھ دورے پر ایک وفد بھی جائے گا۔ دورے کے دوران وزیراعظم  سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ملاقات کریں گے۔ بات چیت میں تجارت اور سرمایہ کاری، امت مسلمہ کی فلاح و بہبود اور علاقائی امن و سلامتی سمیت اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر توجہ دی جائے گی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف بھارت سے حالیہ تنازع کو کم کرنے میں تعمیری کردار پر سعودی قیادت کا شکریہ بھی ادا کریں گے۔ یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے اور آزمودہ تعلقات کی نشاندہی کرتا ہے جو مشترکہ مذہب، باہمی احترام اور تزویراتی شراکت داری پر مبنی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نئے چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی تقرری کے لیے اپوزیشن لیڈر کا سپیکر سے رابطہ،پارلیمانی کمیٹی کیلئے نام تجویز
  • اپوزیشن کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کے لیے 6 نام تجویز
  • ’اسٹاپ اسرائیل، فری غزہ‘، اسپین کی ویڈیو شیئر کرنے پر خواجہ آصف پر تنقید کیوں؟
  • ملکی سالمیت: عوام بھارت کیخلاف متحد، وزیراعظم: چیف الیکشن کمشنر کے تقرر پر مذاکرات کریں، شہباز شریف: تیار ہیں، اپوزیشن لیڈر
  • بھارت سے پانی، تجارت اور انسداد دہشت گردی پر سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں، وزیراعظم
  • صاف چھپتے بھی نہیں، سامنے آتے بھی نہیں
  • علی امین گنڈا پور کا وفاقی حکومت سے سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس نہ لگانے کا مطالبہ
  • حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھائے ہم کشمیر واپس لوٹنا چاہتے ہیں، کشمیری پنڈت
  • عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات چاہتے ہیں یا نہیں؟ بیرسٹر گوہر نے ملاقات کی تفصیل بتادی
  • مذاکرات کیلئے کوئی سنجیدہ آفر ہوئی تو بات کریں گے: شبلی فراز