چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ نہ آنا کسی ڈیل کا نیتجہ نہیں ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ القادر کیس سیاسی طور پر بنایا گیا ہے، عمران خان کو کیسز کی پرواہ نہیں،عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں کوئی فائدہ نہیں لیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان القادر یونیورسٹی کے مالک نہیں بس ٹرسٹی ہیں،عمران خان پر پریشر ڈالنے کے لیے بشریٰ بی بی کا نام بھی القادر کیس میں شامل کیا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی ان کے پریشر میں آنے والے نہیں ہیں۔ 

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہوتی رہی ہے، ہم تو ذہنی طور پر تیار تھے کہ آج فیصلہ سنایا جانا ہے ،ہمیں فیصلے کا وقت 11 بجے دیا گیا تھا اور ہم اسی حساب سے آئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں پتا جج اتنی جلدی میں کیسے چلے گئے، بانیٔ پی ٹی آئی کو جیل سے کورٹ تک لانا جیل انتظامیہ کا کام تھا، ہمیں اعلیٰ عدلیہ سے اُمید ہے، ہم اعلیٰ عدالت میں جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی نے کہا

پڑھیں:

بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو جنگ ہوگی( بلاول بھٹو)

عمران خان آج بھی کہتے ہیں وہ حکومت سے نہیں بلکہ فوج سے بات کرنے کو تیار ہیں
پی ٹی آئی میں ایسی سیاست ہی نظر نہیں آتی، وہ انتہا پسند سیاست کرتے ہیں، انٹرویو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین اور سابق وزیر خارجہ اور پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے انڈیا نے بہت بڑا اعلان کر دیا ہے، اس پر عملدرآمد ہو گا تو جنگ ہو گی، تو اگر انڈیا ہماری پانی کی سپلائی روکتا ہے تو اس صورت میں جنگ ہو گی۔برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے اپنے ایک انٹریو میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن کوا سپیکر آفس میں ملاقات کی پیشکش بھی کی تھی لیکن عمران خان کی سیاست غیر جمہوری اور غیر پارلیمانی رہی ہے، انھیں جمہوری نظام کو مضبوط بنانے کی خواہش کبھی نہیں رہی۔عمران خان آج بھی کہتے ہیں کہ وہ حکومت سے نہیں بلکہ فوج سے بات کرنے کو تیار ہیں۔اس سوال پر کہ عمران خان کے اختلافات یا تو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہیں یا پھر مسلم لیگ ن کے ساتھ تو اس کے حل کے لیے کیا پیپلز پارٹی کوئی کردار ادار کر سکتی ہے؟بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ریکارڈ پر آپ کے سامنے ہے، ہم یہ چاہیں گے کہ پاکستان میں مزید اتحاد ہو، سیاست میں مفاہمت ہو لیکن کوشش دونوں طرف سے ہوتی ہے۔ میں خواہش تو رکھ سکتا ہوں لیکن پی ٹی آئی میں ایسی سیاست ہی نظر نہیں آتی۔ وہ انتہا پسند سیاست کرتے ہیں۔ وہ انتہا پسند پوزیشنز لیتے ہیں اور ایک سیاسی بندے کے لیے ان پوزیشنز کو سمجھنا مشکل ہوتا ہے۔انھوں نے عمران خان کے بارے میں مزید کہا کہ آپ ملک کے سابق وزیراعظم رہے ہیں، آپ سیاست دانوں میں سے ہیں اور ہر بار یہ کہنا کہ آپ سیاست دانوں سے بات نہیں کریں گے، ان کا اپنا فیصلہ ہے۔پہلگام واقعے کے بارے میں امریکہ میں موجود انڈیا کے حامیوں نے بھی تسلیم کیا کہ انڈیا نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کو امریکا میں مانا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کا بجٹ پیش ہونے سے ایک دن پہلے ہمیں کم پیسوں کا کہا گیا، مراد علی شاہ
  • بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو جنگ ہوگی( بلاول بھٹو)
  • پُرتشدد نہیں ہوں گے، پی ٹی آئی قیادت کا علی امین گنڈاپور سے اختلاف
  • تھکی ہوئی روحوں کا معاشرہ
  • عمران خان سے ملاقات اور مشاورت ہونے تک بجٹ منظور نہیں کریں گے، وزیراعلیٰ گنڈا پور
  • ججز کا غائب ہونا عمران خان کیخلاف مقدمات جھوٹے ہونے کا ثبوت ہے، بیرسٹر سیف
  • چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی نے اپنی اپنی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ خود کیا،نجی ٹی وی کا دعویٰ
  • عمران خان کے خلاف مقدمات جھوٹے ہیں، ججز کا غائب ہونا ثبوت ہے، بیرسٹر سیف
  • اس بار ہم بھی ہتھیار ساتھ لے کر آئیں گے‘تحریک آر یا پار ہوگی‘ گنڈاپور
  • عمران خان کی رہائی نظر نہیں آرہی‘ علیمہ خان