رحیم یار خان: 4 شہریوں کو قتل کرنیوالے ڈاکوؤں کے فرار کی کوشش ناکام، 2 ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
رحیم یار خان میں پولیس نے خان پور کے علاقے ججہ عباسیہ کی بستی لاشاری پر حملے میں ملوث ڈاکوؤں کے فرار کی کوشش ناکام بنا دی۔
ڈی پی او رحیم یار خان رضوان گوندل کے مطابق بستی لاشاری کے مکان میں فائرنگ کر کے معصوم شہریوں کا قتل کرنے والے ڈاکوؤں کا تعاقب کر کے ان کا محاصرہ کیا گیا۔
اس دوران مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے جن کی لاشیں قبضے میں لے لی گئی ہیں۔
رحیم یار خان کے کچے کے علاقے ماچھکہ میں ڈاکوؤں کے پولیس کی 2 گاڑیوں پر حملے کے نتیجے میں شہید اہلکاروں کی تعداد 12 ہو گئی۔
پولیس حکام کے مطابق اندھڑ گینگ نے عثمان چانڈیہ کے قریبی عزیزوں پر حملہ کیا تھا۔
ڈاکوؤں کی فائرنگ سے مرنے والوں میں 3 بھائی بھی شامل ہیں۔
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ پولیس کے لیے کام کرنے والے عثمان چانڈیو کا خاندان پولیس کی حفاظت میں ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: رحیم یار خان
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔