مریم نواز کی ملاقات کی جعلی ویڈیو بنانے والے 5 افراد ایف آئی اے کی گرفت میں
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
ایف آئی اے نے مریم نواز کی شیخ محمد بن زاید کے ساتھ ملاقات کی جعلی ویڈیو بنانے کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کے ساتھ ملاقات کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) سے تیار کردہ جعلی ویڈیو بنانے اور سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
ایف آئی اے کے سائبر کرائم سیل نے فیصل آباد، لاہور، گوجرانوالہ اور ملتان سے ملزمان کو گرفتار کیا۔
ذرائع کے مطابق، اس کارروائی کے دوران مزید گرفتاریوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے اور تحقیقات کا دائرہ بڑھایا جا رہا ہے۔ ملزمان کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی شاہد شریف کی شکایت پر فیصل آباد میں انکوائری نمبر 169 کے تحت شروع کی گئی تھی، جس کے بعد ملزم شہزاد منور کے خلاف مقدمہ نمبر 7/24 درج کیا گیا۔
ملزم شہزاد منور غیر ملکیوں کے خلاف اے آئی کے ذریعے تیار کردہ توہین آمیز مواد کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے میں ملوث ہے۔
تحقیقات کے مطابق، اس جعلی ویڈیو کا مقصد پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین سفارتی تعلقات کو خراب کرنا تھا، جس میں پاکستانی معززین اور سیاسی کارکنان کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
ایف آئی اے نے اس اے آئی مواد کی تخلیق اور اس کی وائرلنگ سے متعلق تیکنیکی رپورٹ حاصل کر لی ہے، جس کے ذریعے ملزمان کی شناخت اور کارروائی کو مزید واضح کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور ملزمان کے خلاف مزید شواہد کی بنیاد پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل جعلی ویڈیو ایف آئی اے کے خلاف
پڑھیں:
واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے والے گروہوں کا انکشاف
اسلام آباد:ملازمت کا جھانسہ، ہنی ٹریپ، جعلی فری لانسنگ اسکیموں اور ملازمت کی جھوٹی پیشکش دے کر واٹس ایپ گروپس میں شامل کرکے انہیں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے اور جعلی اہلکار بن کر لوگوں کو لوٹنے والے گروہوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (سرٹ) نے اس حوالے سے الرٹ جاری کردیا ہے جس میں شہریوں کو خبردار کیا گیا کہ پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں واٹس ایپ اور دیگر میسجنگ پلیٹ فارمز پر ملازمت اور فری لانسنگ کے بہانے ہنی ٹریپ اسکیمز تیزی سے پھیل رہی ہیں خصوصاً نوجوان، طلبہ اور فری لانسرز نشانہ ہیں۔
نیشنل سرٹ کی جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ہنی ٹریپ اور جعلی فری لانسنگ اسکیموں میں متاثرہ افراد کو جعلی ملازمت کی پیشکش دے کر واٹس ایپ گروپس میں شامل کیا جاتا ہے جہاں انہیں فحش مواد دکھا کر بعد میں بلیک میل کیا جاتا ہے بلیک میلنگ کرنے والے عناصر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جعلی اہلکار بن کر متاثرین سے 10 سے 15 لاکھ روپے تک رقم طلب کرتے ہیں۔
نیشنل سرٹ کا کہنا ہے کہ ان وارداتوں میں ملوث عناصر جعلی ریکروٹرز اور گروپ ممبرز کے ذریعے فری لانسنگ مواقع کا جھانسہ دیتے ہیں اور سوشل میڈیا پروفائلز یا گروپ سرگرمیوں کی بنیاد پر شکار کا انتخاب کیا جاتا ہے، نیشنل سرٹ کی جانب سے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر اپنی پرائیویسی سیٹنگز کو محدود کریں، غیر مصدقہ ملازمت کی پیشکشوں سے ہوشیار رہیں صرف قابلِ اعتماد فری لانسنگ پلیٹ فارمز کا استعمال کریں، فحش مواد والے کسی بھی گروپ سے فوری طور پر نکل جائیں۔
ایڈوائزری کے مطابق عوام بلیک میلنگ یا مشتبہ سرگرمی کی صورت میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ، پی ٹی اے یا نیشنل سرٹ کو فوری رپورٹ کریں۔