متنازع اور پارٹی پالیسی کیخلاف بیان دینے پر شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری ، 7روز میں جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شیر افضل مروت کو متنازع اور پارٹی پالیسی کیخلاف بیان دینے پر ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا، تحریک انصاف کی قیادت نے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان دینے پر سات روز کے اندر جواب طلب کر لیا جبکہ پی ٹی آئی رہنماء شیر افضل مروت کوشوکاز نوٹس کاجواب دینے تک میڈیا اور عوام میں پارٹی نمائندگی کرنے اور بیانات دینے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شیر افضل مروت کو جاری کئے گئے شوکازنوٹس میں کہا گیا ہے کہ وہ شوکاز نوٹس کی مدت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مزید کوئی تنازع یا مسئلہ پیدا نہیں کریں۔شوکاز نوٹس میں شیر افضل مروت کویہ بھی کہاگیا ہے کہ آپ نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل کیخلاف توہین آمیز ریمارکس دئیے یہ معاملہ بانی عمران خان کے نوٹس میں لایا گیا اور ان ہی کی ہدایت پر شوکاز جاری کیا جا رہا ہےآپ 7 دنوں کے اندر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔پارٹی کے کسی رکن کو منفی اور تضحیک آمیز تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔شوکاز نوٹس میںمزید کہا گیا ہے کہ شیر افضل مروت بطور رکن قومی اسمبلی پارٹی پالیسی سے آگاہ ہیں جب کہ حکومت سے مذاکرات پر بھی پارٹی کی پالیسی واضح ہے تاہم میڈیا پر چلنے والے متنازع بیانات سے پارٹی کے موقف کو نقصان پہنچ رہا ہے۔خیال رہے کہ چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت اور پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا ۔شیر افضل مروت نے سلمان اکرم راجہ کے پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل انتخاب پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھاکہ سلمان اکرم راجہ پارٹی آئین کے مطابق سیکرٹری جنرل بن ہی نہیں سکتے، ہم اگر پارٹی آئین کو پامال کریں گے تو پاکستان کے آئین کی بات کس طرح کریں گے۔ اس کے جواب میں پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم کا کہنا تھا کہ شیرافضل مروت روز ایک ایسا بیان دیتے ہیں جس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا تھا۔ شیر افضل مروت کو پارٹی پالیسی کا ادراک نہیں ہوتا۔ انہیں ٹی وی چینل والے بلا لیتے ہیں تو انہوں نے کچھ نہ کچھ کہنا ہوتا ہے اور وہ کہہ دیتے تھے۔پی ٹی آئی کے دونوں رہنماﺅں کیخلاف لفظی جنگ چھڑ گئی تھی۔ شیر افضل مروت نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھاکہ سلمان اکرم راجہ ایک سال پہلے پارٹی میں آیا اور اب مجھے سمجھا رہا تھا۔ عمر ایوب خان کے استعفے کے بعد اب ایڈیشنل سیکرٹری جنرل فردوس شمیم نقوی پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل تھے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ سلمان اکرم راجہ 15 دن لاہور میں رہتے تھے۔ ایک دن اسلام آباد آ جاتا تھے۔ صبح بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کر کے اس بارے میں انہیں بتاوں گا۔ پارٹی کے ہر نوٹیفکیشن پر دستخط بھی فردوس شمیم نقوی کے ہوتے ہیں، پارٹی امور کا سلمان اکرم راجہ کو کیا ادراک ہوگا۔بہت کوشش کی کہ وہ خاموش ہوجائیں،مگر وہ مسلسل میرے خلاف بول رہا تھا۔ سلمان اکرم راجا مجھے معطل کرہی نہیں سکتے تھے۔اس کے جواب میں پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کی بات کو پارٹی کی بات نہیں سمجھتا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت کو کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ تحریک انصاف پی ٹی آئی کے شوکاز نوٹس پارٹی کے نوٹس میں کہ شیر گیا ہے
پڑھیں:
نئی نہروں کے معاملے پر وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں، ندیم افضل چن
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی دہشتگردی ،کینالز سمیت دیگر ایشوز پر تمام جماعتوں کو آن بورڈ لیکر آگے بڑھنا چاہتی ہے، نئی نہروں کے معاملے پر وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انچارج پیپلز لیبر بیورو پاکستان منظور چوہدری کے ہمراہ اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا ہم نے کبھی تقسیم کی بات نہیں کی، ہم پوائنٹ اسکورنگ نہیں، عوام کے حقوق کی بات کر رہے ہیں، پانی کا مسئلہ اور کمی ہے تو پھر بتائیں نئی کینالز کو پانی کہاں سے دیں گے؟ کسانوں کو پہلے ہی مشکلات کا سامنا ہے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کے ساتھ نہیں نظام کے ساتھ ہے کسی کو گرانا یا ہٹانا ہمارا مقصد نہیں عوامی مسائل کے حل اور حقوق دینے کی بات کر رہے ہیں، ن لیگ پنجاب کی وارث نہیں بلکہ اربوں کی جائیدادیں بیچ ڈالیں عوام سے سہولیات چھین لیں.
ندیم افضل چن نے کہا کہ ملک کو اس وقت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے،ہم پانی کے مسئلے پر ڈیبیٹ کرنے کے لیے تیار ہیں، سیاسی معاملات پر حکومت سے بات چیت ہو رہی ہے، اتحادی ن لیگ کے نہیں پارلیمانی نظام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کینالز کے ایشو پر وزیر اعظم اگر بے بس ہیں تو پھر اقتدار چھوڑ دیں، وزیر اعظم کو ہیلی کاپٹر میں گھومتے ہوئے دیکھتا ہوں تصویریں بنواتے ہیں، وزیراعظم سی سی آئی کا اجلاس بلا کر کینالز کے معاملے کو ٹیک اپ کریں۔
انچارج پیپلز لیبر بیورو پاکستان چوہدری منظور نے کہا کہ صدر پاکستان نے کینالز کے منصوبے کی منظوری نہیں دی ،مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کیوں نہیں بلایا جا رہا، پہلے جو نہریں چل رہی ہیں ان میں پانی کی کمی ہے پانی کی کمی ہے مسئلہ کیسے حل ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پانی کہاں سے آئے گا ؟ کسان کو پہلے ہی مشکلات کا سامناہے ،فصلیں کاشت نہیں ہوں گی کہاں جائے گا ؟پیپلز پارٹی پانی کے مسئلے پر کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔