لاس اینجلس میں لگنے والی آگ میں پریتی زنٹا نے کیا دیکھا؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ پریتی زنٹا نے امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے ہونے والی تباہی کا احوال شیئر کیا ہے۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے آگ سے ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یہ بتایا ہے کہ اس آگ کے باعث انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے اور کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھیں کہ ایسا کوئی منظر دیکھیں گی۔
پریتی زنٹا نے لکھا کہ انہوں نے کبھی یہ تصور بھی نہیں کیا تھا کہ وہ ایسا دن دیکھیں گی جب لاس اینجلس کی آگ ان کے اردگرد کے محلوں کو تباہ کر دے گی، جس کے باعث ان کے عزیز و اقارب کو اپنے گھر خالی کرنے پڑیں گے یا ہائی الرٹ پر رہنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔
A post common by Pinkvilla (@pinkvilla)
انہوں نے مزید لکھا کہ اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں اور دادا دادی کے ساتھ، برف جیسے دھندلے آسمان سے گرتی ہوئی راکھ دیکھنا ایک خوفناک اور غیر یقینی صورتحال تھی اور وہ اس سوچ سے پریشان تھیں کہ اگر تیز ہوائیں نہ تھم سکیں تو کیا ہوگا۔
اداکارہ نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ارد گرد ہونے والی تباہی پر دل شکستہ ہیں لیکن خدا کی شکر گزار ہیں کہ ان کا خاندان ابھی تک محفوظ ہے۔
اپنی پوسٹ کے اختتام پر انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہوائیں جلد تھم جائیں اور آگ پر قابو پا لیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے فائر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان افراد کا شکریہ ادا کیا جو اس مشکل وقت میں وہاں کے لوگوں کی مدد کر رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل انہوں نے
پڑھیں:
حضرت ابراہیم (ع) رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہینگے، علامہ مقصود ڈومکی
عید کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام الٰہی امتحانات میں صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے امامت کے عظیم منصب پر فائز ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی نے عید قربان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت ابراہیم خلیل اللہؑ کی بے مثال قربانی کو آج بھی دنیا بھر میں سلامِ عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ آپؑ نے خدائے واحد کی رضا کے لیے اپنی سب سے عزیز ہستی کو راہِ خدا میں قربان کرنے کا عزم کیا، جو ایثار، اخلاص اور توحید کی اعلیٰ مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام الٰہی امتحانات میں صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے امامت کے عظیم منصب پر فائز ہوئے۔ آپؑ رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہیں گے۔ آج دنیا بھر کے مسلمان ابراہیمی سنت پر عمل کرتے ہوئے قربانی پیش کر رہے ہیں، اور لاکھوں حجاج کرام حضرت ابراہیم خلیل اللہ کی پکار پر "لبیک اللھم لبیک" کی صدائیں بلند کر رہے ہیں۔
علامہ ڈومکی نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ وہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو عید کے موقع پر یاد رکھیں کہ جن پر عید کے دن بھی ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیل نے عید کے دن 42 فلسطینیوں کو شہید کیا جبکہ روزانہ کی بنیاد پر نہتے فلسطینی عوام کو شہید اور زخمی کیا جا رہا ہے۔ ایسے حالات میں ہماری عید حقیقی تب ہوگی جب غاصب صیہونی ریاست کا خاتمہ ہو۔ ہم اپنی عید کی خوشیاں شہداء فلسطین کے نام منسوب کر رہے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین جنوبی بلوچستان کے رہنما سید گلزار علی شاہ کی قیادت میں علامہ مقصود علی ڈومکی سے ملاقات کی اور عید کی مبارکباد دی۔ اس موقع پر علامہ صاحب نے کہا کہ ہم فلسطین، یمن، کشمیر اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت کو اپنا دینی و اخلاقی فریضہ سمجھتے ہیں۔