کراچی(نیوز ڈیسک)کے الیکٹرک نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی چار روپے اٹھانوے پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست کردی، نیپرا میں سماعت کل کی جائے گی ۔نجی چینل کے مطابق کراچی کے لیے بجلی تقریباً 5 روپےفی یونٹ سستی ہونےکا امکان ہے، کے الیکٹرک نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں نیپرا سے بجلی 4روپے 98پیسے سستی کرنے کی درخواست کردی۔درخواست نومبرکی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دائرکی گئی ہے، نیپرا میں کے الیکڑک کی درخواست کی سماعت کل ہوگی۔

نیپرا کی جانب سے درخواست کی منظوری کی صورت میں کراچی والوں کو 7 ارب 17 کروڑ 90 لاکھ روپے ری فنڈ ہوں گے، کےالیکٹرک نےصارفین کو اضافی وصولیاں واپس کرنےکی درخواست کی ہے۔واضح رہے کہنجی چینل گزشتہ ہفتے شہباز شریف کے دور حکومت میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تفصیلات سامنے لایا تھا۔نجی چینل نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دور حکومت میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، نگران حکومت کے دور کو ملاکر گزشتہ ڈھائی سال کے دوران مستقل سرچارج ملاکر بجلی کے فی یونٹ ٹیرف میں اضافہ 25 روپے 76 پیسے بنتا ہے۔

شہباز شریف کے دور حکومت میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں فی یونٹ 22 روپے 53 پیسے تک کا تاریخی اضافہ ہوا جب کہ بجلی صارفین پر فی یونٹ 3 روپے 23 پیسے کا مستقل سرچارج الگ سے عائد کیا گیا۔یوں، مستقل سرچارج ملاکر گزشتہ ڈھائی سال میں (جس میں نگران دور بھی شامل ہے) بجلی کے فی یونٹ ٹیرف میں اضافہ 25 روپے 76 پیسے بنتا ہے، پاکستانی تاریخ میں بجلی ٹیرف میں اتنا اضافہ کسی بھی وزیراعظم کے ہوتے ہوئے نہیں ہوا۔بجلی صارفین پرڈھائی سال میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا، جولائی تا اکتوبر 2022 میں بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 7.

91 روپے تک اضافہ کیا گیا تھا۔

جولائی 2023 میں بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 7.50 روپے تک اضافہ کیا گیا، جولائی 2023 میں فی یونٹ 3.23 روپےکا مستقل سرچارج بھی عائد کیا گیا تھا۔جولائی 2024 میں بنیادی ٹیرف کی مد میں فی یونٹ بجلی 7.12 روپے تک مہنگی کی گئی جب کہ کابینہ کی منظوری سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ اور سرچارج عائد کیا گیا، صارفین نے سہہ ماہی اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹس میں اضافےکا بوجھ الگ برداشت کیا۔بجلی ٹیرف میں تاریخی اضافے کے بعد حکومت ٹیرف میں کمی کی خواہشمند ہے، شہباز حکومت اب بجلی ٹیرف میں کمی کے لیے مختلف آپشنز پر کام کررہی ہے۔حکومت کی جانب سے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم یا تبدیل ہونے کا فائدہ ٹیرف میں دینےکی تجویز ہے، بجلی بلوں کے ذریعے وصول کیے جانے والے ٹیکسوں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

کرکٹر حسن علی کا اپنی شادی کیلئے بیوی کی قربانیوں کا انکشاف

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بنیادی ٹیرف میں مستقل سرچارج کی درخواست کی مد میں میں بجلی کیا گیا کے دور

پڑھیں:

حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟

کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ حکومت نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے اور ان کے سفری مسائل کم کرنے کے لیے مفت اسکوٹی اسکیم متعارف کرا دی ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر ان طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کے لیے ہے جو روزمرہ آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔

کراچی جیسے بڑے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی نے خواتین کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ اسی مسئلے کا حل خود خواتین نے تلاش کیا اور روایتی موٹر سائیکل کی جگہ اب اسکوٹی کی طرف رجوع کیا جا رہا ہے جو دنیا بھر میں خواتین کے لیے ایک بہتر اور محفوظ سفری متبادل سمجھا جاتا ہے۔

سندھ حکومت کی اس اسکیم کے تحت وہ خواتین مفت اسکوٹی حاصل کر سکتی ہیں جو مخصوص شرائط پر پوری اتریں گی۔

اسکیم کے لیے اہل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ درخواست دہندہ سندھ کی مستقل رہائشی ہو اور یا تو طالبہ ہو یا ملازمت پیشہ۔ اس کے علاوہ، اس کے پاس مصدقہ ڈرائیونگ لائسنس ہونا لازمی ہے۔

قرعہ اندازی کے ذریعے اسکوٹی حاصل کرنے والی خواتین کو سات سال تک یہ اسکوٹی فروخت نہ کرنے کی پابندی ہو گی، اور انہیں روڈ سیفٹی کا عملی امتحان بھی دینا ہوگا۔

اسکیم میں ترجیحی بنیادوں پر سنگل مدر، بیوہ یا مطلقہ خواتین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ وہ زندگی میں خود کفالت کی جانب قدم بڑھا سکیں۔

اسکوٹی کی تقسیم شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کی جائے گی جس میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کی موجودگی اور متعلقہ سرکاری محکموں کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایکسائز، ٹرانسپورٹ، فنانس اور میڈیا کے نمائندے شامل ہوں گے۔

درخواست دینے کے خواہشمند افراد سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ www.smta.gov.pk پر جا کر ”پروجیکٹس“ کے سیکشن میں ”EV Scooty بیلٹ فارم“ کو بھر کر جمع کرا سکتے ہیں۔

یہ اسکیم خواتین کو خودمختاری کی طرف بڑھنے، آزادی سے کام پر جانے اور اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے میں ایک مؤثر قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت بھی ”پنک بائیک“ اسکیم کے ذریعے ایسی ہی کوشش کر چکی ہے، جس کا مقصد خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا اور ان کے لیے محفوظ اور خودمختار سفر کو ممکن بنانا ہے۔
مزیدپڑھیں:صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا

متعلقہ مضامین

  • سرکاری پاور پلانٹس میں رقم کی ادائیگی ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے میں ہو جائیگی: سی پی پی اے
  • بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان
  • بجلی کی قیمت میں کتنی کمی کی جانیوالی ہے؟اہم خبرآ گئی
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدنے والوں کیلئے خوشخبری
  • حکومت نے دہری شہریت والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدانے والوں کیلئے خوشخبری
  • کوئٹہ میں روٹی 10 روپے سستی، قیمت 30 روپے مقرر
  • حکومت امریکا سے تجارتی خسارے کو حل کرنے کیلئے بات چیت چاہتی ہے: وزیر خزانہ
  • حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟
  • چین کی بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت میں 14.6 فیصد اضافہ