والد کے صدر بننے کے بعد ایوانکا ٹرمپ نے اپنے منصوبے بتادیے
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک مرتبہ اپنے والد کی انٹری کے بعد کے منصوبوں کی تفصیلات بتا دیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے 43 سالہ ایوانکا ٹرمپ نے صدارتی محل میں اپنے والد کی مدد کرنے سے متعلق بات چیت کی۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں ایوانکا ٹرمپ نے سینئر مشیر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس مرتبہ بھی ایوانکا ٹرمپ پہلے کی طرح ایک مرتبہ پھر اپنے والد کا بھرپور ساتھ دینے کو تیار ہیں۔
پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ایوانکا ٹرمپ نے کہا کہ امریکی صدارت یہ دنیا کی تنہا ترین پوزیشن ہے جہاں آپ روزانہ کی بنیاد پر اہم فیصلے کرتے ہیں۔
ایوانکا ٹرمپ نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ میں صرف ایک بیٹی کی حیثیت سے اپنے والد کے لیے وائٹ ہاؤس میں موجود رہوں، ان کا دھیان بٹا سکوں، ان کے ساتھ کوئی فلم یا اسپورٹس میچ دیکھوں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی نے کہا کہ میرے والد اور ہم پُرجوش ہیں، مجھے لگتا ہے کہ اس ملک میں ایک عمومی جوش و خروش ہے، یہ 4 سال بہت اچھے ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایوانکا ٹرمپ نے اپنے والد
پڑھیں:
امریکی محکمہ خارجہ کا اپنے 100 سے زائد دفاتر کو بند کرنے کا اعلان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 اپریل 2025ء) ٹرمپ انتظامیہ کے "امریکہ فرسٹ" مینڈیٹ کے ایک حصے کے طور پر، امریکی محکمہ خارجہ اپنے عملے کو 15 فیصد تک کم کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس کے تحت یہ دنیا بھر میں 100 سے زیادہ دفاتر اور بیوروز کو بند یا ان کی تنظیم نو کرسکتا ہے۔
ہم تنظیم نو کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟خبر رساں ایجنسیوں روئٹرز اور ایسوسی ایٹڈ پریس کی طرف سے دیکھے گئے ایک دفتری ہدایت نامہ کے مطابق، یہ منصوبہ، جس کے بارے میں کانگریس کو مطلع کردیا گیا ہے، محکمہ خارجہ کے 734 بیوروز اور دفاتر میں سے 132 کو ختم کر دیا جائے گا۔
مزید 137 دفاتر کو محکمے کے اندر کسی دوسرے مقام پر منتقل کیا جائے گا تاکہ ان کی "کارکردگی میں اضافہ ہو۔(جاری ہے)
"
امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف سینکڑوں مظاہرے
روبیو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا، "اپنی غیر متناسب شکل میں، محکمے کا عملہ کافی غیر ضروری اور افسر شاہی پر مشتمل ہے اور بڑی طاقت کے مقابلے کے اس نئے دور میں اپنا ضروری سفارتی مشن انجام دینے سے قاصر ہے۔
"روبیو نے کہا، "یہی وجہ ہے کہ آج میں ایک جامع تنظیم نو کے منصوبے کا اعلان کر رہا ہوں جو محکمہ کو 21ویں صدی میں لے جائے گا۔ یہ نقطہ نظر محکمے کو بیوروز سے لے کر سفارتخانوں تک کو بااختیار بنائے گا۔"
کون سے دفاتر بند ہونے کا امکان ہے؟یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا ہے کہ تنظیم نو کے نتیجے میں کتنے لوگوں کو فارغ کیا جائے گا لیکن جن بیوروز میں کمی کی توقع ہے ان میں عالمی خواتین کے مسائل کا دفتر بھی شامل ہے۔
ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے لیے اربوں ڈالر کی امداد روک دی
اس محکمہ کے تنوع اور شمولیت کی کوششیں، جو جنوری میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے حکومتی سطح پر کم ہو گئی ہیں، کے بھی بند ہونے کا امکان ہے۔
امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کو گزشتہ ماہ ختم کردیے جانے کے بعد محکمہ خارجہ میں خارجہ اور انسانی امور پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ایک 'نئے دفتر' کا قیام بھی باقی ہے جو باقی ماندہ غیر ملکی امدادی پروگراموں کو مربوط کرے گا۔
انسانی حقوق کا دفتر برقرار رہنے کی توقعپچھلی رپورٹوں میں بتایا گیا تھا کہ فرسٹ انڈر سیکریٹری آف سویلین سکیورٹی، ڈیموکریسی اور ہیومن رائٹس کے تحت دفاتر ختم ہو جائیں گے لیکن روبیو کی طرف سے جاری تفصیلات سے لگتا ہے کہ اس کا زیادہ تر کام محکمہ کے دیگر حصوں میں جاری رہے گا۔
روبیو اور حکام دونوں نے کہا ہے کہ محکمہ خارجہ کے "غیر متناسب " ڈھانچے نے فوری اور مؤثر طریقے سے فیصلے کرنا ناممکن بنا دیا ہے۔
روبیو اور دیگر عہدیداروں نے کہا کہ نئے منصوبے کا مقصد علاقائی بیوروز کی فعالیت کو بڑھانے اور ایسے دفاتر اور پروگراموں کو ہٹانے کی کوشش کرنا ہے جو ٹرمپ انتظامیہ کے تحت امریکہ کے بنیادی قومی مفادات سے مطابقت نہیں رکھتے۔
ٹرمپ نے فروری میں ایک علیحدہ ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں روبیو کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ یو ایس فارن سروس کو بہتر بنائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ امریکی سفارتی کور ٹرمپ کے ایجنڈے پر سختی سے عمل درآمد کرے۔
ادارت: صلاح الدین زین