مادھوری نے نئی لگژری گاڑی خرید لی، قیمت کتنی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کی مشہور سینئر اداکارہ مادھوری ڈکشٹ اور ان کے شوہر ڈاکٹر شری رام نے ایک اور قیمتی گاڑی خریدی ہے جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک ویڈیو میں مادھوری ڈکشٹ کو نئی چمچماتی لال رنگ کی فراری گاڑی میں اپنے شوہر کے ہمراہ گھر جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ یہ خاص گاڑی صرف 14 رنگوں میں دستیاب ہے اور اس کی قیمت 6 کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ بتائی جارہی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by neheart???? (@madhuridixitnehu)
اس خوبصورت اور لگژری گاڑی کی قیمت نے مداحوں کو بھی حیران کردیا ہے جو اس پر دلچسپ تبصرے کر رہے ہیں۔
A post shared by neheart???? (@madhuridixitnehu)
رپورٹس کے مطابق 57 سالہ اداکارہ مادھوری ڈکشٹ کے پاس اس کے علاوہ بھی کئی مہنگی گاڑیاں موجود ہیں۔ مزید یہ کہ انہوں نے ایک آفس کرائے پر دے رکھا ہے، جس سے وہ ہر ماہ 3 لاکھ روپے کرایہ وصول کرتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سستے میں اچھا دکھنے کا شوق: پاکستانیوں نے کروڑوں کے لنڈا کے کپڑے خرید لئے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان میں استعمال شدہ (لنڈا کے) کپڑوں کی درآمد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں صرف گزشتہ مالی سال کے دوران 51 کروڑ ڈالر مالیت کے 11 لاکھ 37 ہزار 510 میٹرک ٹن پرانے کپڑے درآمد کیے گئے۔ ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق یہ اضافہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ ہے۔ ملک بھر میں سیکنڈ ہینڈ ملبوسات کی فروخت کا مرکز کراچی ہے، جہاں ہر ماہ چار سو سے پانچ سو کنٹینرز یورپ، امریکا، جاپان اور کوریا سے پہنچتے ہیں۔
کراچی کی مختلف مارکیٹوں اور گوداموں میں اترنے والے ان کنٹینرز سے مال آف لوڈ کرکے چھانٹی کی جاتی ہے۔ یہاں سے ملک بھر کے ہول سیلر کپڑے خرید کر اپنے شہروں میں روانہ کرتے ہیں۔ ہول سیلرز کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی امپورٹ ڈیوٹیز اور ٹیکسز کے باعث اب زیادہ تر سی گریڈ کا مال ہی درآمد ہو رہا ہے۔
پرانے کپڑوں پر حکومت نے پانچ فیصد درآمدی ڈیوٹی، پانچ فیصد سیلز ٹیکس، اور چھ فیصد ودہولڈنگ ٹیکس سمیت دیگر چارجز نافذ کیے ہیں جس کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فی کلو شرٹس 35 سے 50 روپے جبکہ جیکٹس 50 سے 80 روپے تک فروخت ہو رہی ہیں۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ دفاتر، تقریبات یا روزمرہ استعمال کے لیے یہ برانڈڈ اور استعمال شدہ کپڑے نئے ملبوسات کے مقابلے میں خاصے سستے اور پائیدار ہوتے ہیں۔
ریٹیلرز کے مطابق یہ کپڑے نہ صرف متوسط طبقے بلکہ دیگر طبقات میں بھی خاصے مقبول ہیں، خاص طور پر سردیوں میں پرانے جیکٹس، کوٹ اور سوئیٹرز کی مانگ میں غیرمعمولی اضافہ ہوجاتا ہے۔
Post Views: 3