نمائندوں اور افسران کیخلاف پروپیگنڈا برداشت نہیں کرینگے، شاہد رند
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اپنے بیان میں ترجمان حکومت بلوچستان نے کہا کہ سرکاری افسران کیخلاف پروپیگنڈے ملوث عناصر کو فوری طور پر ایف آئی اے کی سائبر کرائم ونگ کے حوالے کیا جائے گا، تاکہ انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت بلوچستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ عوامی نمائندوں یا افسران کے خلاف منفی مہم چلانے والے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ترجمان شاہد رند نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق عدالتی احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا اور خلاف ورزی کرنے والے افراد یا گروہوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملوث عناصر کو فوری طور پر ایف آئی اے کی سائبر کرائم ونگ کے حوالے کیا جائے گا، تاکہ انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ ترجمان نے زور دیا کہ محکمہ صحت کے افسران اور عوامی عہدیداروں کے خلاف کسی بھی قسم کی منفی مہم کو سختی سے روکا جائے گا اور اس میں شامل افراد کے لئے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہر محکمے کو عدالتی احکامات کی مکمل پاسداری کرنی ہوگی اور جو افسران اس حوالے سے غفلت یا ساز باز کے مرتکب پائے گئے، تو وہ بھی قانونی کارروائی کا سامنا کریں گے۔ ترجمان نے کہا کہ بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف انضباطی کارروائی اور قانونی اقدامات کئے جائیں گے۔ اس سلسلے میں تمام متعلقہ افسران کو فوری کارروائی کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ محکمہ صحت بلوچستان نے اس حوالے سے متعلقہ ہدایات پر عملدرآمد کے لئے مراسلہ بھی جاری کر دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور تمام محکموں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، تاکہ عوامی خدمت کے شعبے میں بدنیتی یا منفی پروپیگنڈا کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ جائے گا کے خلاف
پڑھیں:
ہمارے پاس مضبوط افواج، جدید ہتھیار ہیں، حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے: اسحاق ڈار
دوحہ‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔ دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر ’’الجزیرہ‘‘ کو خصوصی انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل ایک بے قابو ریاست بن چکی ہے جو ایک کے بعد دوسرے مسلم ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے۔ آپ نے لبنان، شام، ایران اور اب قطر پر حملہ دیکھا۔ یہ روش ناقابل قبول ہے۔ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی اقدام آخری راستہ ہوتا ہے جبکہ پاکستان کی ترجیح ہمیشہ امن، بات چیت اور سفارتکاری رہی ہے، تاہم اگر بات چیت ناکام ہو جائے اور جارحیت رکنے کا نام نہ لے تو پھر مؤثر عملی اقدامات ضروری ہوں گے، جن میں اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، یا علاقائی سکیورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہو سکتی ہے۔ پاکستان کی جوہری طاقت کے تناظر میں سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری جوہری طاقت محض دفاعی صلاحیت ہے، کبھی استعمال نہیں کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اگر ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا، تو ہم ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے وہ کوئی بھی ملک ہو۔ اسرائیل کی طرف سے قطر پر حملے کو اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے تشبیہہ دینے پر اسحاق ڈار نے اسے ایک توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ وہ آپریشن کیا تھا۔ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار اور سب سے بڑا فریق رہا ہے۔ بھارت سے متعلق گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ بھارت کا آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا جیسے متنازع اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انڈس واٹر ٹریٹی سے انخلا کا کوئی اختیار بھارت کو حاصل نہیں۔ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا تو یہ اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 7 تا 10 مئی کے درمیان پاکستان بھارت جھڑپوں میں پاکستان نے واضح دفاعی برتری دکھائی اور بھارت کا خطے میں سکیورٹی نیٹ کا دعویٰ دفن ہو گیا۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تجارت، معاہدوں اور ریلوے منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے عناصر کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان دہشتگردوں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے یا افغانستان سے نکالا جائے۔ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں لہذا ہم کسی کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار‘ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ انڈیا کا الزام لگانا باعث حیرت ہے۔ غزہ میں جنگ بندی یقینی بنائی جائے۔ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا۔ اسحاق ڈار اور جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان ویڈیفل نے باہمی مفاہمت اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان وزارت خارجہ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان ویڈیفْل کی ٹیلیفون کال موصول ہوئی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور جرمنی کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت کو سراہا اور باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔