سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ جن لوگوں کو ہمارے کام پسند نہیں یا جو پیپلز پارٹی کی جانب سے روڈ نیٹ ورک کے جو تحفہ کراچی کے عوام کو دئیے جارہے ہیں اس سے خوش نہیں ہیں تو وہ بے شک خوش نہ ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو ایکسپریس وے (شاہراہ بھٹو) کے متعلق سوشل میڈیا اور میڈیا پر غلط خبریں چلائی گئیں، شاہراہ بھٹو ایک اچھا منصوبہ ہے لیکن کچھ لوگوں کو ایسے اچھے منصوبے پسند نہیں ہیں لیکن وہ عوام کو گمراہ نہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں انڈر رول 261 پر بیان دیتے ہوئے کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ چند روز قبل جس انٹرچینج کا بلاول بھٹو نے افتتاح کیا وہ بلکل مکمل ہے، شہری سفر کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز کچھ نجی چینلز، اخبارات اور سوشل میڈیا پر اس شاہراہ بھٹو کے حوالے سے غلط انفارمیشن چلائی گئی۔ سعید غنی نے کہا کہ کل میں نے ایک بار پھر پوری ایکسپریس وے کا دورہ کیا اور جن پوائنٹس کی سوشل میڈیا پر نشاندہی کی گئی تھی وہ گمراہ کن تھے اور اس کی ویڈیو بنائی گئی۔

سعید غنی نے کہا کہ اسمبلی کے فلور پر میں یہ بیان اس لئے ریکارڈ کروانا ضروری سمجھتا ہوں کہ اس شاہراہ کا عوام کو براہ راست فائدہ پہنچتا ہے لیکن افسوس کہ جن لوگوں کو ہمارے کام پسند نہیں یا جو پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے روڈ نیٹ ورک کے جو تحفہ کراچی کے عوام کو دئیے جارہے ہیں اس سے خوش نہیں ہیں تو وہ بے شک خوش نہ ہوں لیکن وہ اس طرح کی گمراہ کن اور غلط ویڈیوز سوشل اور الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا پر تصاویر چلا کر عوام کو گمراہ نہ کریں۔ سعید غنی نے کہا کہ مذکورہ رپورٹ میں ایک جنریٹر اور کچھ لوگوں کو کام کرتے دکھا کر یہ تاثر دینے کی بھی کوشش کی کہ کام مکمل نہیں ہوا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ جنریٹر اور لیبر اس سڑک سے متصل ایک لوہے کی لگائی گئی بیرئیر کو مزید مضبوط کرنے کے لئے تھی نہ کہ کوئی ادھورا کام مکمل کرنے ہے لیے تھی۔

 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سعید غنی نے کہا کہ شاہراہ بھٹو سوشل میڈیا لوگوں کو میڈیا پر عوام کو

پڑھیں:

غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت

ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف عالمی تعاون کی اپیل،ڈیٹا شیٔرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ
دہشت گرد تنظیمیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہیں، طلال چوہدری کی بیرسٹر عقیل ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس

حکومت کی غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت، پاکستان نے ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف عالمی تعاون کی اپیل کردی، حکومت نے ڈیٹا شیٔرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا، اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹرعقیل ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہیں۔آزادی اظہار کو خاموش نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف دیوار بنا رہے ہیں۔دہشتگردی سے منسلک سیکڑوں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا پتہ لگایا۔ حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت ڈیجیٹل دہشت گردوں کیخلاف ایکشن لے رہی ہے۔دہشت گردوں کو اظہار رائے کے نام پر اپنا بیانیہ پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پاکستان عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط مورچہ ہے۔پاکستان نے دہشت گردی سے منسلک سوشل میڈیا کے سینکڑوں اکاؤنٹس کا پتہ لگایا۔ پاکستان نے ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف عالمی تعاون کی اپیل کردی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز خودکار بلاکنگ سسٹم بنائیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز صارفین کے ڈیٹا تک رسائی دیں۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے آئی ایس کے پی، ٹی ٹی پی پر پابندی لگائی۔امریکہ اور برطانیہ نے بی ایل اے کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا۔ ٹی ٹی پی، آئی ایس کے پی، بی ایل اے اور بی ایل ایف سوشل میڈیا کے ذریعے پراپیگنڈہ اور نوجوانوں کی بھرتی کر رہی ہیں۔سوشل میڈیا پر دہشتگردی سے متعلق 2 ہزار 417 شکایات زیر غور ہیں۔ سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشتگرد مواد فوراً ہٹانا ہوگا۔طلال چوہدری نے کہا کہ سوشل میڈیا پر دہشت گردی سے متعلق 2,417 شکایات زیر غور ہیں۔سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشت گرد مواد فوراً ہٹانا ہوگا۔اس موقع پر وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ دہشت گرد پراپیگنڈا پیکا کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ پاکستان نے ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون کی اپیل کی ہے۔ ان کاکہناتھا کہ حکومت نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیٔرنگ اور تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔پاکستان نے غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو ملک میں دفاتر کھولنے کی دعوت دی ہے۔ پاکستان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے دہشت گرد اکاؤنٹس کی بندش، خود کار بلاکنگ اور ڈیٹا تک رسائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دہشتگردی پراپیگنڈہ پیکا ایکٹ کے تحت قابل سزا جرم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت
  • ایک اور معروف ٹک ٹاکر گھر میں مردہ پائی گئیں؛ 2 افراد گرفتار
  • بنگلہ دیش کے خلاف شکست کے بعد کوچ مائیک ہیسن کا سوشل میڈیا پر اہم بیان
  • ’بلیک پرل‘ نامی گھوڑا پیانو بجا کر بچی کو ہوش میں لے آیا، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل
  • بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسر کو چلتی کار پر ڈانس کرنا مہنگا پڑ گیا
  • عائزہ خان کے نیدرلینڈز میں سیر سپاٹے، دلکش تصاویر وائرل
  • سوشل میڈیا اور ہم
  • 16 سال سے کم عمر بچوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنایا تو کتنی سزا ہوگی؟
  • کون ہارا کون جیتا
  • دیامر : بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشال اور دیور کی میتیں لودھراں روانہ کردی گئیں