Jang News:
2025-04-25@08:55:45 GMT

آرمی چیف سے بنگلادیشی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل کی ملاقات

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

آرمی چیف سے بنگلادیشی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل کی ملاقات

تصویر سوشل میڈیا۔

پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر سے بنگلادیش کی مسلح افواج کے پرنسپل اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل قمر الحسن نے وفد کے ہمراہ جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔ 

مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں خطے میں ابھرتی ہوئی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

آرمی چیف  نے جنوبی ایشیا اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ کیلئے مشترکہ کوششوں کی اہمیت کا اعادہ کیا اور کہا کہ دونوں ممالک باہمی تعاون پر مبنی دفاعی اقدامات کے ذریعے علاقائی سلامتی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا سے بنگلا دیشی لیفٹیننٹ جنرل قمرالحسن کی ملاقات

بنگلا دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل قمرالحسن نے وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا۔

اس موقع پر فریقین نے دو طرفہ مضبوط دفاعی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دونوں برادر ممالک کے درمیان پائیدار شراکت داری بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ 

لیفٹیننٹ جنرل قمرالحسن نے پاک فوج کی غیرمعمولی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کی بے پناہ قربانیوں کو سراہا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل

پڑھیں:

 پاکستان میں دہشت گردی کے لیے  بھارت دراصل کسے مسلح کررہا ہے؟ تہلکہ خیز دعویٰ

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مصدقہ اطلاع ملی ہے کہ بھارت کالعدم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے مسلح کررہا ہے۔

جیونیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت کالعدم تحریک طالبان پاکستان اورکالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے )کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے مسلح کررہا ہے تاکہ پنجاب اور سندھ سمیت پورے پاکستان میں دہشت گردی کی لہر پھیل جائے۔ 

صدر آصف زرداری سے وفاقی وزیر داخلہ کی ملاقات،قومی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال

خواجہ آصف نے کہاکہ پہلگام حملے میں جس تنظیم کا نام لیا جارہا ہےاسے کوئی جانتا بھی نہیں۔ پلواما اور سکھوں کے قتل میں بھی ایسی ہی ڈمی تنظیموں کے نام لیے گئے۔

انہوں نے کہاکہ یہ بھارت کے انٹیلی جنس اہل کار ہیں جو قتل عام کر رہے ہیں، ہم کراچی سے گلگت تک ہائی الرٹ رہیں گے۔ علاوہ ازیں وزیردفاع خواجہ آصف نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دے گا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ  دنیا کو دونوں جوہری ملکوں کے درمیان کشیدگی پر فکر مند ہونا چاہیے، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، دونوں ملکوں کے درمیان تصادم کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔

تھائی لینڈ میں پولیس کا طیارہ گرکر تباہ، 6 افراد ہلاک

اس سے قبل نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے  جیو نیوز کے پروگرام شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ پہلگام واقعے سے متعلق بھارت کے پاس اگرکوئی ثبوت ہے توہمیں بھی دکھائے،ہم کھلے دل سے دیکھنے کےلیے تیارہیں۔اسحاق ڈار نے کہاکہ البتہ ہمارے پاس بلوچستان میں راءکی مداخلت کے کافی شواہد موجود ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی اورسفارتی محاز پر ہر طرح سے تیارہیں۔ہم نے بھارتی اقدامات کے جواب میں اقدامات اٹھالیے ہیں۔بھارت اگر کوئی ایڈونچر کرتا ہے تواس کےلیے ہماری افواج تیارہیں،بہترہوگا کہ بھارت کوئی غلط سوچ نہ رکھے۔

"ہم یوتھیے ہوں یا پٹواری پاکستان پر بات آئی تو ہم سب ایک ہیں" پاکستانیوں کا مودی کو واضح پیغام

مزید :

متعلقہ مضامین

  •  پاکستان میں دہشت گردی کے لیے  بھارت دراصل کسے مسلح کررہا ہے؟ تہلکہ خیز دعویٰ
  • 2 سال میں 5400 ارب کی ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ریکوری کی: چیئرمین نیب
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا سے زمبابوے کے فضائیہ کمانڈر کی ملاقات،سیکیورٹی و دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  • کمانڈر ایئر فورس زمبابوے ایئر مارشل جان جیکب نزویدے کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزاسے ملاقات
  • عمران خان سے ملاقات کے لیے افواج پاکستان کے 4ریٹائرڈ سینئر افسران کی درخواست دائر
  • افواج پاکستان کے 4 ریٹائرڈ سینئر افسران کی بانی سے ملاقات کیلئے درخواست دائر
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا سے زمبابوے کے فضائیہ کمانڈر کی ملاقات
  • اگلے  دو تین دن تک بھاتی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ
  • وزیر اعلیٰ بلوچستان سے سابق وفاقی وزیر جنرل( ر ) عبدالقادر بلوچ اور سابق سینیٹر و سفیر میر حسین بخش بنگلزئی کی ملاقات
  • حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی مہم، امن کی کوشش یا طاقتوروں کا ایجنڈا؟