واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حزب اللّٰہ سب کچھ گنوانے کے بعد ماضی کا قصہ بن چکا ہے۔ انھوں نے کہا حزب اللّٰہ کے خاتمے کے بعد خطے میں ایران کی اہم سپلائی لائن تباہ ہوگئی، حزب اللّٰہ کے حملوں نے لبنانی اور اسرائیلی عوام کو نقصانات سے دوچار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں طاقت کا توازن بدلنے کے باوجود صورتحال تشویشناک ہے، ایران کی سرگرمیوں کے باعث مشرق وسطیٰ خطرات سے دوچار ہے۔ واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ حماس کے پاس 7 امریکی شہری تاحال قید ہیں۔ غزہ کی پٹی کے شہری ناکردہ گناہ کی سزا بھگتنے پر مجبور ہیں۔ انھوں نے کہا کہ غزہ کی المناک صورتحال نے نفرت اور اشتعال انگیزی کی فضا کو مزید فروغ دیا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو وسعت دینے سے روکنے کیلیے صدر بائیڈن نے اقدامات کیے ہیں، حزب اللّٰہ سب کچھ گنوانے کے بعد ماضی کا قصہ بن چکا ہے۔ انھوں نے کہا حزب اللّٰہ کے خاتمے کے بعد خطے میں ایران کی اہم سپلائی لائن تباہ ہوگئی، حزب اللّٰہ کے حملوں نے لبنانی اور اسرائیلی عوام کو نقصانات سے دوچار کیا۔

انٹونی بلنکن نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کیلئے ایران کو سخت سبق سکھانے کی ضرورت ہے، اسرائیل کو فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ اور آبادکاری چھوڑنا ہوگی۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے مقرر کردہ ٹائم لائن کو قبول کرنا چاہیئے، غزہ کے بچے نئے اور روشن مستقبل کا انتظار کر رہے ہیں۔ انٹونی بلنکن نے کہا کہ صرف عسکری طاقت سے حماس کا خاتمہ ناممکن ہے، حماس نے نئے مزاحمت کاروں کو جنگ کے لیے تیار کرلیا ہے، اسرائیل غزہ کے شہریوں کی تکالیف دور کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو خود مختار ریاست قائم کرنے کا پورا حق حاصل ہے، فلسطینیوں کے فنڈز منجمد کرنے کا اسرائیلی فیصلہ ناقابل قبول ہے، لبنان اسرائیل جنگی بندی کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ حزب الل کے بعد

پڑھیں:

امریکا کی  ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکا نے ایران کے خلاف اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں اور اس حوالے سے افراد اور کمپنیوں کی نئی فہرست جاری کر دی گئی ہے،  ان پابندیوں کا مقصد ایران کی مالی اور تجارتی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور اس کی خطے میں اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی محکمہ خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عائد پابندیاں اس کے ان اقدامات کا نتیجہ ہیں جو عالمی قوانین اور امریکی مفادات کے منافی سمجھے جاتے ہیں،  نئی فہرست میں متعدد افراد اور کمپنیاں شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ایران کے غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس، تجارت اور توانائی کے شعبے میں سرگرم ہیں اور ان کے ذریعے ایران اپنی معیشت کو پابندیوں کے باوجود سہارا دے رہا ہے۔

خیال رہےکہ  امریکا نے چند روز قبل ہی ایرانی تیل اسمگلنگ میں ملوث شپنگ نیٹ ورک پر بھی سخت پابندیاں عائد کی تھیں۔ یہ نیٹ ورک مبینہ طور پر ایرانی تیل کو عراقی تیل ظاہر کرکے عالمی منڈی میں فروخت کرتا رہا ہے، جس سے ایران کو بڑی مالی مدد حاصل ہو رہی تھی۔

امریکی وزیر خزانہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ایران کے تیل پر مبنی آمدنی کے تمام ذرائع ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکی پابندیوں سے بچنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور واشنگٹن اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی معیشت کو محدود کرنے کے اقدامات جاری رکھے گا۔

واضح  رہےکہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ایران کو خطے میں اپنی پالیسیوں اور سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا،  ایران ماضی میں بھی امریکی پابندیوں کے باوجود متبادل راستے تلاش کرتا رہا ہے اور امکان ہے کہ وہ اس بار بھی مختلف ذرائع سے اپنی تجارت اور آمدنی کے ذرائع کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • نبی کریمﷺ کی تعلیمات پرعمل کرکے امن قائم کیاجاسکتا ہے،مولاناعتیق
  • ٹرمپ کیخلاف وسطی لندن میں احتجاجی مظاہرہ، غزہ میں جنگ رُکوانے کا مطالبہ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ، مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال سمیت اہم امور پر گفتگو
  • مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف
  • امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد
  • امریکا کی  ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان
  • مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کا یمن پر گہرا اثر، ہینز گرنڈبرگ
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمان
  • اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہیں، ترک صدر