حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلیوں کے اہل خانہ نے کہا کہ ہم غیر یقینی صورتحال کے عالم میں 33 یرغمالیوں کی واپسی اور باقیوں کی رہائی کو قبول نہیں کرتے، کوئی بھی ہمارے لیے کام نہیں کر رہا اور کوئی ہماری طرف سے بات نہیں کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مختلف ذرائع یہ بتا رہے ہیں کہ غزہ میں قریبی وقت میں جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان ہے، لیکن اسرائیل میں بہت سے افراد اس معاہدے سے خوش نہیں ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کرنے والے تمام فریقین، خواہ وہ مغربی ممالک ہوں یا حماس اور قطر، اس بات پر غیر معمولی خوشبینی ظاہر کر رہے ہیں؛ لیکن وزیر اعظم نتانیہو کی کابینہ کے وزیروں اور حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلیوں کے اہل خانہ اس معاہدے کے شرائط سے خوش نہیں ہیں۔

اس سے پہلے بعض میڈیا نے ممکنہ معاہدے کے کچھ حصے میڈیا پر شیئر کیے تھے۔ اس حوالے سے اسرائیل کے چینل 12 نے رپورٹ کیا کہ کابینہ کے وزیروں نے اس بات پر غصے کا اظہار کیا ہے کہ وہ معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ نہیں ہیں۔ وزیروں کا کہنا ہے کہ میڈیا ان سے زیادہ معاملات میں باخبر ہے۔ لیکن وزیروں میں سے دو افراد، جن میں ایتامار بن گویر وزیر داخلہ اور بزالل اسموتریچ وزیر خزانہ شامل ہیں، جنگ بندی معاہدے کے سخت مخالف ہیں۔

بن گویر نے اس سے پہلے جنگ بندی کے معاہدے کو مذہبی تسلیم قرار دیا تھا اور بزالل اسموتریچ سے کہا تھا کہ وہ دونوں مل کر کابینہ سے استعفیٰ دیں۔ اس دوران صیہونی اخبار یدیعوت احارانوت نے لکھا کہ بن گویر کا اسموتریچ کو کابینہ سے استعفیٰ دینے کے لیے بلانا، نتانیہو اور ان کے حلقے کے افراد کا غصہ بڑھا رہا ہے۔ دوسری طرف، حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلیوں کے اہل خانہ نے بیان جاری کرتے ہوئے اس بات پر غصہ کا اظہار کیا کہ تمام یرغمالیوں کو آزاد نہیں کیا جائے گا۔

ان کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں لگتا ہے کہ باقی گروگانوں کو چھوڑ دیا گیا ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ نتانیہو ایک ایسا معاہدہ کرنے والے ہیں جس میں ہمارے کچھ بچے شامل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ معاہدہ سب کو شامل کرے، لیکن حکومت نے صرف 5 خاندانوں سے ملاقات کی ہے اور باقی سے ملاقات نہیں کی۔ حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلیوں کے اہل خانہ نے کہا کہ ہم 33 گروگانوں کی واپسی اور باقی کو غیر متعین حالت میں چھوڑنے کو قبول نہیں کرتے، کوئی بھی ہمارے لیے کوشش نہیں کر رہا اور کوئی بھی ہمارے لیے بات نہیں کر رہا۔

آخری رسمی بیانات میں، ڈیوڈ منس کابینہ کے ترجمان، نے کہا کہ حماس کے ساتھ معاہدہ قریب ہے۔ سی این این نے صیہونی حکام کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔ اسی دوران فائننشل ٹائمز نے لکھا کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ آج یا کل حاصل ہو سکتا ہے، اور اس خبر کے اعلان کے دو یا تین دن بعد اس پر عمل درآمد ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنگ بندی کے نہیں کر رہا کابینہ کے کہا کہ

پڑھیں:

خیبر پختونخوا کی کابینہ کا اجلاس، بھارتی رویے کی مذمت، منہ توڑ جواب دینے کا عزم

صوبہ خیبر پختونخوا (کے پی) کی کابینہ کے اجلاس میں پہلگام واقعے کے بعد بھارتی حکومت کے رویے کی شدید مذمت کی گئی ہے، ارکان نے بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق پشاور میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت نے اس واقعے کی آڑ میں جارحیت کی کوشش کی تو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ملکی سالمیت کے لیے ہم سب متحد ہیں، قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بھارتی حکومت کا جارحانہ رویہ ہمیشہ سے خطے کے امن کے لیے خطرہ رہا ہے، واقعے کے تناظر میں بھارتی حکومت کا جارحانہ رویہ افسوس ناک ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہاکہ مودی سرکار پہلگام واقعے کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ بھارتی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے زیاں پر افسوس ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ بھارتی حکومت اپنی نااہلی چھپانے کے لیے پاکستان کے خلاف زہر اگل رہی ہے، تاہم خبردار کرتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی
  • بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بھارت پاکستانی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اگر ایسا ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وزیر دفاع
  • خیبر پختونخوا کی کابینہ کا اجلاس، بھارتی رویے کی مذمت، منہ توڑ جواب دینے کا عزم
  • ایران پوری "انسانیت" کیلئے خطرہ ہے، "نیتن یاہو" کی ہرزہ سرائی
  • صیہونی فوج اور معاشرے میں افراتفری
  • صیہونی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری،وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر
  • قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز