امریکہ: ایغور کمیونٹی کی جبری مشقت سے منسلک درجنوں چینی کمپنیوں کی درآمدات پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک —
امریکہ نے منگل کو کہا ہے کہ اس نے کان کنی، ٹیکسٹائل اور شمسی توانائی کی مصنوعات بنانے والی ایسی درجنوں کمپنیوں کی درآمدات پر پابندی لگا دی ہے جن کا جبری مشقت سے مبینہ تعلق ہے۔
ہوم لینڈسیکیورٹی کے محکمے نے کہا ہے کہ ایغوروں سے جبری مشقت میں ملوث مزید 37 کمپنیوں کو شامل کیا جا رہا ہے جس سے ان کی تعداد تقریباً 150 ہو گئی ہے۔
نومبر 2022 کو ترکیہ کے شہر استنبول میں چینی قونصل خانے کے سامنے ایغور نسلی مظاہرین چین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ فوٹو رائٹرز
یہ پابندیاں ایغور کمیونٹی سے جبری مشقت کی روک تھام کے ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہیں۔
پابندیوں کا ہدف بننے والی کمپنیوں کی مکمل یا جزوی طور پر تیار کردہ مصنوعات اور سامان کو امریکہ میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکرٹری الحانڈرو میئر کاس نے پابندیوں کے حوالے سے کہا ہے کہ ہم جبری مشقت کے ظلم کے خلاف اپنی ان تھک لڑائی، بنیادی انسانی حقوق کے لیے اپنی غیرمتزلزل وابستگی اور آزاد، منصفانہ اور مسابقتی مارکیٹ کے لیے اپنے ان تھک دفاع کا ایک بار پھر مظاہرہ کر رہے ہیں۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ پابندیوں کی فہرست میں ایک ساتھ کیا جانے والا سب سے بڑا اضافہ ہے۔
اس فہرست میں جن کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے ان میں سنکیانگ میں اہم معدنیات کی کان کنی اور پراسیسنگ کرنے والی کمپنیاں شامل ہیں۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں بیجنگ پر 10 لاکھ سے زائد ایغوروں اور دیگر مسلم اقلیتوں کو حراستی مراکز کے نیٹ ورک میں قید کرنے اور مشقت لینے کا الزام ہے۔
چینی حکام ان دعوؤں کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔
اس فہرست میں سنکیانگ کی کپاس کاشت کرنے والی کمپنیاں اور عالمی برآمدات کے لیے ٹیکسٹائل تیار کرنے والی کمپنیاں بھی شامل ہیں، اس کے ساتھ ساتھ علاقے میں پولی سیلیکان کے استعمال سے سولر پینلز مصنوعات بنانے والی کمپنیوں کی درآمدات پر بھی پابندی لگ گئی ہے۔
پابندیوں کی زد میں آنے والی کمپنیوں میں شن جانگ کے زیجن مائننگ گروپ اور اس کے ذیلی ادارے، ہوفو فیشن اور اس کے 25 ذیلی ادارے شامل ہیں۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی نے کہا ہے کہ اس فہرست میں شامل اداروں کا جبری مشقت کے مختلف طریقوں سے تعلق ہے۔
ایغوروں سے جبری مشقت کی روک تھام کے قانون پر 2021 میں دستخط کیے گئے تھے۔
(اس رپورٹ کی تفصیلات اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کمپنیوں کی فہرست میں کہا ہے کہ
پڑھیں:
گلستان جوہر میں آگ بھڑک اُٹھی، درجنوں جھونپڑیاں، سامان اور موٹرسائیکلیں جل کر خاکستر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستانِ جوہر بلاک 10 میں جھونپڑیوں میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے علاقے کو لپیٹ میں لے لیا، واقعے میں درجنوں جھونپڑیاں، خانہ بدوشوں کا سامان اور کئی موٹرسائیکلیں جل کر راکھ ہوگئیں۔
عینی شاہدین کے مطابق آگ بجلی کی تاریں ٹکرانے سے پیدا ہونے والے شاٹ سرکٹ کے باعث لگی، جس کے بعد آگ تیزی سے پھیل گئی، ابتدا میں صرف ایک فائر ٹینڈر جائے وقوعہ پر پہنچا، صورتحال سنگین ہونے پر مزید فائر ٹینڈرز طلب کیے گئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق آگ کے رہائشی علاقے تک پھیلنے کے خدشے کے باعث آپریشن میں اضافہ کیا گیا اور پانچ فائر فائٹرز نے دو گھنٹے کی جدوجہد کے بعد شعلوں پر قابو پایا، خوش قسمتی سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، متعدد مویشی جھلس گئے جبکہ متاثرہ افراد کا قیمتی سامان مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
فائر آفیسر نے بتایا کہ علاقے میں جھونپڑیوں کے قریب لٹکتی بجلی کی تاریں اور غیر محفوظ کنکشن اس طرح کے واقعات کا بنیادی سبب ہیں، جنہیں فوری طور پر درست کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ کسی سانحے سے بچا جا سکے۔