لاہور سے فتنہ الخوارج کے7 خطرناک دہشتگرد بارودی مواد سمیت گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کارروائی لاہور، جہلم، سیالکوٹ، راولپنڈی، گجرات، سرگودھا اور فیصل آباد میں کی گئی۔ لاہور سے فتنہ الخوارج کے7 خطرناک دہشتگرد اسلحہ و بارودی مواد سمیت گرفتار کئے گئے ہیں۔ دہشتگردوں سے لاہور کے اہم تعلیمی ادارے کے نقشے برآمد ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران 23 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کارروائی لاہور، جہلم، سیالکوٹ، راولپنڈی، گجرات، سرگودھا اور فیصل آباد میں کی گئی۔ لاہور سے فتنہ الخوارج کے7 خطرناک دہشت گرد اسلحہ و بارودی مواد سمیت گرفتار کئے گئے ہیں۔ دہشت گردوں سے لاہور کے اہم تعلیمی ادارے کے نقشے برآمد ہوئے ہیں، دہشت گردوں سے آئی ای ڈی بم، ڈیٹونیٹر، حفاظتی فیوز تار اور نقدی بھی برآمد کی گئی ہے۔
گرفتار دہشت گردوں میں عبدالرزاق، محمد اسماعیل، وجاہت علی، یوسف رضا، نسیم اللہ، نذراللہ، ابوبکر، طارق، نسیم زمان اور شاہد نواز شامل ہیں۔ سی ٹی ڈی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دہشت گرد مختلف مقامات پر کارروائی کرکے خوف و ہراس پھیلانا چاہتے تھے، رواں ہفتے میں 9471 کومبنگ آپریشنز کے دوران 1033 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، کومبنگ آپریشنز کے دوران 21 ہزار 708 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران میں زائرین کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنے والے نیٹ ورک کا اہم ملزم گرفتار
لاہور:وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے ایران میں زائرین کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنے والے نیٹ ورک کے اہم ملزم کو لاہور سے گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف ائی اے کارپوریٹ کرائم سرکل لاہور نے ایک بڑی کارروائی کی اور ملزم کو گرفتار کرلیا، جن کی شناخت محمد ادریس کے نام سے ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم نے ایران میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے پاکستان سے ایران جانے والے 2 شہریوں کو اغوا کروایا اور ان کے اہل خانہ سے تاوان کی مد میں 50 لاکھ روپے وصول کیے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے اپنے مکروہ دھندے کو چھپانے کے لیے رقوم کی بیرون ملک منتقلی بذریعہ حوالہ ہنڈی کی۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم ایران میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے پاکستان سے ایران جانے والے زائرین کو اغوا کرواتا تھا۔
ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم متاثرین کو رہا کروانے کی مد میں پاکستان میں ان کے اہل خانہ سے بھاری رقوم وصول کرتا تھا۔