خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں شدید سردی، کالام میں پارہ منفی 7 ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
خیبرپختونخوا اور بلوچستان شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں۔ کالام میں پارہ منفی 7 تک پہنچ گیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا کے بالائی اضلاع میں موسم شدید سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے۔ چترال آپر و لوئر، دیر کے بالائی علاقوں ، بالائی سوات اور شانگلہ میں موسم جزوی ابلر الود رہنے کے ساتھ ہلکی بارش پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔نوشہرہ، مردان ، صوابی ، ڈی آئی خان میں بعض مقامات پر دھند چھائے رہنے کی توقع ہے۔ پشاور میں کم سے کم درجہ حرارت 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ کالام میں درجہ حرارت منفی 7، کاکول میں منفی 5، چترال اور دیربالا میں منفی 4 اور پارا چنار میں منفی 2 رہا۔ سیدو شریف سوات منفی ایک، تیمر گرہ اور مالم جبہ میں درجہ حرارت صفر ہوگیا۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے شمالی اور وسطی علاقوں میں صبح اور رات کے وقت موسم شدید سرد ہے۔ چمن، زیارت، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ڑوب اور گردونواح میں چند مقامات پر ہلکی بارش کا امکان ہے۔ کوئٹہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2۔ قلات میں منفی 4، زیارت میں منفی 6 اور ژوب میں منفی ایک رہا۔
سبی میں کم سے کم درجہ حرارت 7 اور تربت میں 13 ڈگری سینٹی ریکارڈ کیا گیا۔ نوکنڈی میں کم سے کم درجہ حرارت 5 اور چمن میں 1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔ گوادر میں کم سے کم درجہ حرارت 11 اور جیوانی میں 12 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈگری سینٹی میں منفی
پڑھیں:
ہنگری میں انوکھا عالمی مقابلہ، قبر کھودنے کی مہارت پر ٹیموں کا امتحان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہنگری میں ایک منفرد اور دلچسپ عالمی مقابلہ منعقد کیا گیا جس نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔
یہ مقابلہ قبر کھودنے کا تھا، جسے مقامی قبروں کی دیکھ بھال کرنے والی انجمن ہر سال باقاعدگی سے منعقد کرتی ہے۔ رواں برس یہ ایونٹ اسکیسزارڈ کے قریب السووار قبرستان میں ہوا، جہاں مختلف ممالک کی ٹیموں نے اپنی مہارت آزمانے کے لیے شرکت کی۔
مقابلے کے اصول نہایت سخت تھے۔ قبر کی پیمائش 160 سینٹی میٹر گہری، 80 سینٹی میٹر چوڑی اور 200 سینٹی میٹر لمبی رکھی گئی، جبکہ دیواریں بالکل سیدھی اور نیچے کا حصہ مکمل ہموار ہونا لازمی تھا۔
ہر ٹیم میں 2 افراد شامل تھے اور ہدف مکمل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے کی مہلت دی گئی، اس کے بعد مٹی واپس بھرنے کے لیے 15 منٹ کا وقت دیا گیا۔
اس بار مقابلے میں نہ صرف مقامی ٹیمیں شامل ہوئیں بلکہ دیگر ملکوں کے شرکا کو بھی شرکت کی اجازت ملی۔ پہلی مرتبہ ایک روسی ٹیم نے بھی اپنی قسمت آزمائی، مگر بدقسمتی سے وہ سب سے آخر میں رہی۔
اس کے برعکس ہنگری کی مقامی ٹیم “پیرالیٹوز” نے شاندار کارکردگی دکھائی اور صرف ایک گھنٹہ 33 منٹ اور 20 سیکنڈ میں قبر مکمل کرکے پہلی پوزیشن اپنے نام کرلی۔
یہ ایونٹ اگرچہ سننے میں عجیب لگتا ہے لیکن مقامی روایت اور ثقافت کا حصہ ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ اس مقابلے کا مقصد لوگوں میں قبر کھودنے کے روایتی ہنر کو زندہ رکھنا اور مقامی قبرستانوں کی دیکھ بھال کے کام کو اجاگر کرنا ہے۔ ہر سال بڑی تعداد میں لوگ اس انوکھے ایونٹ کو دیکھنے آتے ہیں، جو اب ایک مقبول عوامی تقریب کی شکل اختیار کرچکا ہے۔