City 42:
2025-11-03@17:54:31 GMT

اضافی سرکاری ملازمین کو ختم کیا جائے گا، وفاقی وزیر قانون

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

ویب ڈیسک:وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ اضافی سرکاری ملازمین کو ختم کیا جائے گا، حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کیلئے ماحول فراہم کرنا ہے۔

 وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رائٹ سائزنگ وقت کی ضرورت ہے اور کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں ہے بلکہ حکومت کا کام کاروبار کے لیے ماحول فراہم کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارے گردشی قرضے بڑھ رہے ہیں  اور خساروں کو ختم کر کے معیشت کو کھڑا کرنا ہے، سول ایوی ایشن کو وزارت دفاع میں ضم کر دیا گیا ہے اور وہ ملازمین جو ملازمت کے آخری 5 سال میں ہیں ان کو ریٹائر کر دیا جائے گا۔

 سوالیہ پرچہ سوشل میڈیا پر   آؤٹ کرنے والے افراد کیخلاف سخت کارروائی کا اعلان

 اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمارا مقصد کسی کو بےروزگار کرنا نہیں ہے اور کام کرنے والے ملازمین کو نئے کنٹریکٹر اپنے ساتھ رکھیں گے جبکہ کسی کو قانون کے خلاف نوکری سے نہیں نکالا جائے گا،انہوں نے کہا کہ جس طرح جسم پر چربی زیادہ ہو جائے تو اس کو کم کیا جاتا ہے، بلکل اسی طرح اضافی سرکاری ملازمین کو ختم کیا جائے گا، گزشتہ حکومتوں نے پی آئی اے میں غلط پالیسیاں بنائیں تاہم ہر حکومت میں کچھ بہتری ہوئی اور کچھ غلطیاں بھی ہوئیں۔

پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ-بدھ 15 جنوری ، 2024

 وزیر قانون نے کہا کہ پی آئی اے میں بہتری لانے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں اور ایک پالیسی کے تحت معاملات حل کئے جائیں گے۔
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ملازمین کو نے کہا کہ جائے گا کو ختم

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون

—فائل فوٹو

وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔

جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔

وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔

بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی، وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری پکڑلی
  • آئینی ترامیم سے پہلے اس پر بات کرنا مناسب نہیں، احسن اقبال
  • جب بھی کراچی آتا ہوں یہاں کا انفرااسٹرکچر دیکھ کر انتہائی دکھ ہوتا ہے، وفاقی وزیر عبد العلیم خان
  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
  • آزاد کشمیر: تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے پا گیا، نمبر پورے ہیں، وزیر قانون میاں عبدالوحید
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • شامی صدر نے سرکاری ملازمین کی مہنگی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم دے دیا
  • نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری