صدر جاوید بلوانی نے کہا کہ شہر کراچی میں 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے چھوٹے کاروباری اداروں کی بقا خطرے میں ڈال دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی چیمبر کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے چھوٹے کاروباری اداروں کی بقا خطرے میں ڈال دی ہے۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد جاوید بلوانی نے کے الیکٹرک کو شدید تنقید نشانہ بناتے ہوئے وفاقی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس اہم معاملے میں مداخلت کرے، کیونکہ حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں میں ریلیف فراہم کرنے کی تمام کوششیں صرف کے الیکٹرک کی بے لگام لوڈشیڈنگ کی وجہ سے داؤ پر لگ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کراچی کے شہریوں اور تاجر برادری کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے، جو کے ای کی نااہلی کی وجہ سے حال ہی میں اعلان کردہ سستی بجلی سہولت پیکج سے مستفید ہونے سے قاصر ہیں۔

جاوید بلوانی نے کہا کہ سستی بجلی سہولت پیکیج ملک کے باقی حصوں کیلئے ایک قابل ستائش قدم ہے، جو کہ رہائشی اخراجات اور بڑھتی کاروباری لاگت کے پیش نظر ریلیف فراہم کرنے کیلئے متعارف کرایا گیا ہے، تاہم کراچی میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے یہاں کے رہائشی اور صنعتیں اس انتہائی ضروری فائدے سے محروم ہیں۔ جاوید بلوانی نے کہا کہ کراچی کے کئی علاقوں میں 12 گھنٹے تک بجلی کی بندش کی اطلاعات ہیں، خاص طور پر گڈاپ کے ایگرو پراسیسنگ زون میں روزانہ 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، جبکہ اس مخصوص علاقے کے تمام یونٹس اپنے بلوں کی مسلسل ادائیگی کر رہے ہیں اور بجلی چوری میں ملوث نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے بہت سے یونٹس برآمدی کاروبار سے وابستہ ہیں، لیکن طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے انہیں اکثر بھاری نقصانات اٹھانے پڑتے ہیں، جس سے برآمدی سامان خاص طور پر جلد خراب ہونے والی اشیاء کو نقصان پہنچتا ہے۔ جاوید بلوانی نے کے الیکٹرک سے مطالبہ کیا کہ وہ لوڈشیڈنگ کی سختی سے روک تھام کرکے اپنی خدمات کو بہتر بنائے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر فوری طور پر اصلاحی اقدام نہ اٹھایا گیا تو کراچی چیمبر اس مسئلے کو مزید اجاگر کرتا رہے گا اور کراچی کے شہریوں کی آواز کو بلند کرنے کو یقینی بنائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لوڈشیڈنگ کی میں 12 گھنٹے نے کہا کہ کی وجہ سے

پڑھیں:

مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ

علامتی فوٹو

پاکستان سے مستقل بھارت منتقل ہونے والے جوڑے کو قتل کردیا گیا۔

سکھر کی رہائشی مقتولہ لڑکی کے والد نے جیو نیوز کو بتایا کہ بھارت سے بیٹی اور داماد کے قتل کی اطلاع فون پر دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ میری بیٹی اور داماد پاکستان سے مستقل طور پر بھارت منتقل ہوگئے تھے، جنہیں وہاں قتل کردیا گیا ہے۔

مقتولہ لڑکی کے بھائی نے کہا کہ بہن اور بہنوئی 6 ماہ قبل مستقل طور پر بھارت منتقل ہوگئے تھے اور کارروبار بھی سیٹ کرلیا تھا۔

والد نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ دونوں لاشیں پاکستان میں ورثاء کے حوالے کی جائیں، مقتولین کے 2 چھوٹے بچے بھی ہمارے حوالے کئے جائیں۔

سربراہ ہندو پنچایت ایشور لال نے کہا کہ خدشہ ہے بھارتی حکومت انصاف دینے میں تاخیر کرے گی، لاشیں بھیجی جائیں تاکہ آخری رسومات پاکستان میں ادا کرسکیں۔

متعلقہ مضامین

  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • افسوس ہے وزیراعلیٰ پنجاب کو گٹر کھلوانے کے لیے خود آنا پڑتا ہے، ترجمان سندھ حکومت
  • ہسپانوی اپوزیشن کی میڈرڈ میں بڑی ریلی، نئے الیکشن کا مطالبہ
  • 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیئے
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیے
  • کراچی: فیکٹریوں میں لگی آگ پر 30 گھنٹے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا
  • کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں لگی آگ پر 20 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا
  • کراچی میں ایک گھنٹے کے دوران 2 بار زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.5 ریکارڈ کی گئی
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا