تمام ممالک شام کے معاملات سے دور رہیں، ترک صدر
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے شام کی موجودہ صورت حال پر تمام ممالک کو کسی بھی قسم کی مداخلت نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ترک صدر پارلیمان سے خطاب میں کہا کہ ہم شام میں دہشتگرد تنظیموں سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
ترک صدر نے کرد ملیشیا کو خطے میں امن کا سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام ممالک کو شام سے اپنے ہاتھ ہٹا لینا چاہیے۔
صدر طیب اردوان نے کہا کہ ترک فوجیں داعش اور کرد ملیشیا سمیت تمام شدت پسند تنظیموں کو پنپنے کا موقع نہیں دیں گے۔
ترک صدر نے کہا کہ اگر کرد ملیشیا نے ہتھیار نہ ڈالے تو وہ اپنے بھیانک انجام سے خبردار رہیں۔ ان کا آخری ٹھکانے تک پیچھا کریں گے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’دیر لگی آنے میں تم کو‘، مودی کو جی 7 اجلاس کی دعوت مل ہی گئی
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بالآخر کینیڈا میں ہونے والے جی 7 سربراہی اجلاس کا دعوت نامہ مل ہی گیا اور انہوں نے جھٹ شرکت کا اعلان بھی کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی ایک اور سبکی، کینیڈا کی جی 7 سربراہی میٹنگ سے مودی مائنس
کینیڈا نے 15 سے 17 جون کو ہونے والے سربراہی اجلاس میں دیگر رکن ممالک کو دعوت دے دی تھی لیکن اس فہرست میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا نام شامل نہیں تھا جس کو بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے بعد بھارت کی بین الاقوامی سطح پر تنہائی کی ایک اور علامت قرار دیا تھا۔
تاہم جمعے کو مودی نے اعلان کیا کہ انہیں جی 7 سربراہی اجلاس کا دعوت نامہ موصول ہو گیا ہے اور وہ اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔
کینیڈا اور بھارت نے سنہ 2023 میں اس وقت اپنے سفارتی تعلقات کم کر دیے تھے جب جسٹن ٹروڈو نے الزام لگایا تھا کہ بھارت کے سرکاری ایجنٹوں کا کینیڈا میں مقیم خالصتان تحریک کے حامی ہر دیپ سنگھ نجر کے قتل میں کردار ہو سکتا ہے۔ تاہم بھارت نے ان الزامات کو سیاسی مقاصد پر مبنی قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کیا تھا۔
مزید پڑھیے: 2017 کا تسلسل برقرار رہتا تو جی 20 اجلاس آج پاکستان میں ہوتا، نواز شریف
اگرچہ بھارت جی 7 کا رکن نہیں ہے لیکن میزبان ممالک عموماً کچھ ممالک کو بطور مہمان یا آؤٹ ریچ پارٹنر کے طور پر مدعو کرتے ہیں۔ جی 7 ایک غیر رسمی گروپ ہے جس میں صنعتی طور پر ترقی یافتہ مغربی ممالک اور جاپان شامل ہیں۔ فرانس، جرمنی، اٹلی، برطانیہ، جاپان، امریکا اور کینیڈا کے علاوہ یورپی یونین، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)، عالمی بینک اور اقوام متحدہ بھی جی 7 کے اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں۔
مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ہے کہ میں نے کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کو حالیہ انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی اور جی 7 اجلاس کی دعوت دینے پر شکریہ ادا کیا’۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جی 7 سربراہی اجلاس کینیڈا مودی کو جی 7 کی دعوت