اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری؛ شہادتوں کی تعداد 60 سے زائد ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
قطر میں غزہ جنگ بندی مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کے باوجود اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ بمباری کی جس میں ایک ہی خاندان کے افراد سمیت 60 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
بمباری میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ گھروں کے ملبے میں اب بھی درجنوں افراد دبے ہوئے ہیں۔
امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں طبی سہولیات دستیاب نہیں۔
اسرائیلی فوج نے بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں پر بھی حملے بھی کیے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی 45 ہزار 600 سے زائد ہوگئی جب کہ ایک لاکھ 8 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے ایک اور فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے، جس کے بعد جنگ بندی کے آغاز سے اب تک شہادتوں کی تعداد 236 ہو گئی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اتوار کو اسرائیلی ڈرون نے غزہ شہر کے علاقے شجاعیہ میں ایک فلسطینی شہری کو نشانہ بنایا، جہاں صبح سے اسرائیلی فوج عمارتوں کو منہدم کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقتول شخص نے جنگ بندی کی لکیر عبور کی اور فوجیوں کے قریب پہنچا، تاہم اس الزام کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی افواج کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے سے مزید 502 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جس سے مجموعی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 68,856 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں عالمی ادارۂ ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بین یامین نیتن یاہو کے دفتر نے لاشوں کی وصولی کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ لاشیں تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں ان کی شناخت کا عمل دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب ان قیدیوں کے بدلے 45 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے گا، یعنی ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں۔
ماہرین اور امریکی حکام کے مطابق باقی ماندہ 8 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش مزید مشکل مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل غزہ فلسطین