پیپلز پارٹی کے ہاتھوں سندھ کے وسائل کو مزید لٹنے نہیں دیں گے، حلیم عادل شیخ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی نے کہا کہ آئندہ صوبے میں پیپلز پارٹی کی حکومت نہیں بنے گی، سندھ کے عوام تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں اور پیپلز پارٹی کے ہاتھوں عوام کو مزید لوٹنے نہیں دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر اور سابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے پیپلز پارٹی پر سندھ کے وسائل کو لوٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب پیپلز پارٹی کو مزید سندھ کے وسائل پر ہاتھ صاف نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے یہ بات عادل ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ گزشتہ 17 برسوں میں سندھ حکومت کو 25 ہزار ارب روپے سے زائد کا بجٹ ملا لیکن اس کے باوجود صوبے میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، اتنے بڑے بجٹ کے باوجود سندھ میں معیاری اسکول نہ بن سکے، اسپتالوں میں دوائیاں نہیں پہنچ سکیں اور آج بھی عوام کو علاج معالجے کی سہولیات میسر نہیں، اسکول اوطاقوں میں تبدیل ہو چکے ہیں، سرکاری اسکولوں کے بچوں کو درسی کتب تک فراہم نہیں کی جاتیں، کاشتکاروں کو اپنی فصلوں کا مناسب معاوضہ نہیں ملتا اور سندھ کا انفراسٹرکچر تباہ حال ہے، سندھ میں ڈاکو راج قائم ہے، جہاں کچے اور پکے کے ڈاکو عوام کو لوٹ رہے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نہ صرف صحت، تعلیم اور روزگار کے مواقع چھینے بلکہ سندھ کے پانی پر بھی ڈاکا ڈلوایا ہے۔ انہوں نے دریائے سندھ پر نئے کینال بنانے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے سندھ کی زرخیز زمینیں بنجر بن جائیں گی، سندھ کے پانی پر ڈاکا ڈالنے کی منظوری خود پیپلز پارٹی نے دی ہے اور اب عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہے۔ انہوں نے سندھ کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم نہ کرنے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، سرکاری ملازمتوں میں عمر کی رعایت ختم کر دی گئی ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں نوجوان سرکاری ملازمتوں سے محروم ہو جائیں گے۔ حلیم عادل شیخ نے دعویٰ کیا کہ سندھ کے عوام نے پیپلز پارٹی کو یکسر مسترد کردیا ہے اور آئندہ صوبے میں پیپلز پارٹی کی حکومت نہیں بنے گی، سندھ کے عوام تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں اور پیپلز پارٹی کے ہاتھوں عوام کو مزید لوٹنے نہیں دیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حلیم عادل شیخ نے پیپلز پارٹی کرتے ہوئے سندھ کے عوام کو کو مزید کہا کہ دیں گے
پڑھیں:
وفاقی بجٹ 26-2025؛ گاڑیوں اور موٹر بائیکس کی قیمتوں میں کمی ممکن ہے؟
10 جون کو وفاقی حکومت کی جانب مالی سال 2025۔26 کا بجٹ پیش کیے جانے کا امکان ہیں۔ جس پر قریباً ہر فرد کی نظر ہے۔ اس وقت ہر خاص و عام شخص کی دلچسپی ہے کہ بجٹ میں کیا مہنگا ہونے جا رہا ہے اور کن چیزوں کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے؟
پاکستانی عوام کی ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے جو ہمیشہ موٹر بائیکس اور گاڑیوں کی قیمتوں کے حوالے سے جاننا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں خاص طور پر گاڑیوں کی قیمتیں گزشتہ چند برس سے بہت زیادہ بڑھ چکی ہیں۔ جس کے باعث گاڑی خریدنا نہایت مشکل ہو چکا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بجٹ میں عوام کو گاڑیوں اور موٹر بائیکس پر کتنا ریلیف مل سکتا ہے یا پھر مزید کتنے ٹیکسز اس سیکٹر پر عائد ہو سکتے ہیں۔
آل پاکستان موٹرز ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ بجٹ میں تھوڑا ریلیف ملتا ہوا نظر آرہا ہے۔ کیونکہ آئی ایم ایف نے ڈیوٹیز کم کرنے کا کہا ہے اور دوسرا استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ سے 5 سال کی پابندی ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا کے 2000 ارب روپے پر مشتمل بجٹ میں خاص بات کیا ہوسکتی ہے؟
ایچ ایم اکبر شہزاد کہتے ہیں کہ اگر 5 سال تک پرانی گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ سے پابندی ہٹا دی جاتی ہے تو اس سے 5 سال پرانی جاپانی گاڑیاں کافی سستی ہوجائیں گی، یعنی جب ملک میں کم قیمت والی گاڑیاں آئیں گی تو عوام کو فائدہ ہوگا اور جب امپورٹ میں اضافہ ہوگا تو حکومت کو ڈیوٹیز اور ٹیکسز بھی زیادہ ملیں گے۔
ایچ ایم اکبر شہزاد نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت کو ٹیکسز، ریگولیٹری ڈیوٹی، سیل ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کو کم کرنے کا بھی کہا گیا ہے اور اگر ایسا ہوجاتا ہے تو پھر آٹو سیکٹر پر مزید مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور ایسا ہونا آٹو انڈسٹر کو زندہ رکھنے کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان میں گاڑیوں کی امپورٹ میں اضافہ ہوگا تو یقیناً لوکل انڈسٹری بھی اپنے معیار اور کارکردگی کو بہتر کرنے کی کوشش کرے گی یعنی مقابلے کی فضا پیدا ہوگی اور بجٹ میں حکومت کی جانب سے یہ سب اعلانات کیے جائیں گے۔ باقی مزید کیا کچھ آٹو سیکٹر میں ہونے جا رہا ہے۔ وہ تو بجٹ یا بجٹ سے 2 دن قبل ہی پتا چلے گا۔
مزید پڑھیں: وفاقی بجٹ 26-2025: سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کا کتنا امکان ہے؟
پاک وہیلز کے بانی سنیل منج کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ لوکل گاڑیوں یا موٹر سائیکل کی قیمتوں میں بجٹ میں عام آدمی کے لیے کوئی ریلیف نہیں ہوگا۔ صرف امپورٹڈ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی تھوڑی سی کم ہو جائے گی۔ جو امیروں کی پر تعیش گاڑیاں ہیں، جیسا کہ لینڈ کروزر، پراڈو، مرسیڈیز، بی ایم ڈبلیو وغیرہ ان تمام گاڑیوں کی امپورٹ کی قیمت تھوڑی سی کم ہو جائے گی۔ مگر لوکل انڈسٹری کو کسی قسم کا کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔
سنیل منج کا مزید کہنا تھا عام عوام کے ساتھ یہ ہوگا کہ فی لیٹر پیٹرول پر 100 روپے پیٹرولیم لیوی فکس کر دی جائے گی۔ اور کاربن ٹیکس بھی لگ رہا ہے تو کوئی خاص اچھی خبر کم از کم عوام کے لیے تو نہیں ہے۔
پاکستان آٹو موٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے سابق ممبر شوکت قریشی کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت کچھ کم بھی ہو جائے اور بجٹ میں معمولی رعایتیں دی جائیں، لیکن یہ سب درآمدات سے جُڑا ہوا ہے۔ کیونکہ ہم یہاں صرف 30 فیصد ماڈلز بھی مقامی طور پر تیار نہیں کررہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ گاڑی موتڑ بائیک وفاقی بجٹ 26-2025