حکومت سندھ کے نئے تعینات ہونے والے ترجمانوں کا  ایک اہم اجلاس  کراچی میں  سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی صدارت میں  ہوا۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی مواصلاتی حکمت عملی کو بڑھانے اور عوامی تحفظات کو مؤثر طریقے سے دور کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں حکومتی بیانیے، میڈیا تعلقات کے فروغ اور سندھ حکومت کی جانب سے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی موثر تشہیر کے لیے حکمت عملیوں پر جامع بحث کی گئی۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومتی ترجمان بہت بڑی ذمہ داری ہے، حکومت سندھ نے آپ کو یہ ذمہ داری سونپی ہے، حکومت چاہتی ہے کہ لوگوں کو عوام کے لئے حکومتی منصوبوں کے حوالے سے مکمل آگہی رہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ عوام کو حکومت کی کوششوں اور پروگراموں کے بارے میں اچھی طرح سے آگاہ کیا جائے،  ہمیں لوگوں کو مثبت معلومات تک رسائی اور ان کی مایوسیوں کا خاتمہ یقینی بنانا ہے۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی وژنری قیادت اور صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی رہنمائی میں عوامی خدمت حکومت سندھ کا عزم ہے،  پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی ہے۔

انہوں  نے کہا کہ  ہمارے ترجمان غلط معلومات کا مقابلہ کرنے اور ہماری کامیابیوں کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں،  حکومت سندھ کے ترقیاتی اقدامات اور پالیسیوں کے لیے تمام حکومتی ترجمان ایک مربوط ٹیم کے طور پر کام کریں۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ابلاغ عامہ کے ساتھ ساتھ ہمیں سوشل میڈیا پر بھی فوکس کرنا ہوگا، ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا، سندھ کے لوگوں کے ساتھ اعتماد برقرار رکھنے کے لیے شفافیت اور موثر رابطہ اہمیت کا حامل ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن حکومت سندھ نے کہا کہ سندھ کے

پڑھیں:

تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

 
پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے خیبرپختونخوا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے صوبائی حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔
صوبائی صدر پیپلز پارٹی محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ صوبے میں غیر سنجیدہ حکومت ہے، یہ آل پارٹیز کانفرنس صرف دکھاوا ہے۔

ان کاکہناتھاکہ حکومت سنجیدہ ہوتی تو اس سے قبل کئی بار امن و امان اور دیگر مسائل پر بات ہو چکی ہے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔

محمد علی شاہ باچا نے کہاکہ صوبائی حکومت اپنے دھرنوں اور مظاہروں سے فارغ ہو تو عوامی مسائل کی جانب توجہ دے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کل ہونیوالی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی۔
دریں اثنا، عوامی نیشنل پارٹی نے بھی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی طلب کردہ اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی  ۔

اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ اے پی سی حکومت نے بلائی ہے اس میں شرکت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا حکومت اپنے فیصلے کرچکی ہے کانفرنس میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ بحیثیت ایک سیاسی جماعت تحریک انصاف اگر کل جماعتی کانفرنس بلاتی تو ضرور شرکت کرتے۔
دوسری جانب، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سیاسی جماعتوں کے اے پی سی میں عدم شرکت کے اعلان پر کہا ہے کہ کل امن و امان پر اے پی سی بلائی ہے، جو اے پی سی میں شرکت نہیں کرتے انہیں عوام کی پرواہ نہیں۔
یاد رہے کہ حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر 24 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کے لئے دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیرِاعظم کی امریکی سرمایہ کاروں سے ملاقات، پاکستان کے معاشی امکانات پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، تحفظات سے آگاہ کیا
  • اے پی این ایس کے وفد کی سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن سے ملاقات
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • سندھ حکومت بارشوں کے بڑے اسپیل سے نمٹنے کیلئے تیار(غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی جاری)
  • بارشوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سندھ حکومت مکمل طور پر متحرک ہے، شرجیل میمن
  • تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
  • بارش کی تباہ کاریوں کیخلاف کسی صوبے کو مدد چاہیے تو حاضر ہیں، شرجیل میمن
  • 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کا ماسٹر مائنڈ اسوقت اڈیالہ جیل میں قید ہے، شرجیل میمن
  • اسحاق ڈار کی تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال