راجوڑی: مقبوضہ جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے بڈھال گاؤں میں پراسرار بیماری سے گزشتہ 30 دنوں میں دو بچوں سمیت کم از کم 14 افراد کی موت ہوگئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ ابک ماہ کے دوران بڈھال میں ایک خاندان پراس وقت قیامت برپا ہوگئی جب نامعلوم بیماری کی وجہ سے ایک ماہ کے اندر ابک ایک کر کے 14 لوگوں کی موت ہوگئی۔ مرنے والے سبھی افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کے قریبی رشتے دار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایک معمر شخص محمد یوسف پیر کی شام انتقال کر گیا،اس کے علاوہ ان کے خاندان کے چھ بچوں کو اسپتال میں داخل کرنے کےبعد 2 بچے دم توڑ گئے۔ جن کی عمریں 8 اور 14سال تھیں۔کہا جاتا ہے بڑھال گاؤں دسمبر 2024 سے اس پر اسرار بیماری سے دوچار ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال 7 دسمبر کو ایک ہی خاندان کے پانچ افراد پراسرار بیماری کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے، جس کے بعد 12 دسمبر کو تین بچوں کی موت ہوئی ۔ ان میں بخار، پسینہ، الٹی، پانی کی کمی، کے ساتھ غشی کی علامات بھی ظاہر ہوئی تھیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ بڈھال گاؤں میں گذشتہ ایک ماہ سے لگاتار لوگ مرتے جا رہے ہیں اور انتظامیہ حکومت ابھی تک یہ پتہ نہیں لگا سکی کہ اس کی اصل وجہ کیا ہے؟ لوگوں نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر سرکار و انتظامیہ اس بیماری کاپتہ لگانے میں ناکام رہی تو سب ڈویزن کوٹرنکہ کے عوام احتجاج کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔

حکام کا کہنا ہےکہ محکمہ صحت کی ٹیمیں نمونے لے کر مسلسل جانچ میں مصروف ہیں اور دیگر پہلوں سے بھی جانچ ہو رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی موت

پڑھیں:

امریکہ دیگر ممالک کا تبھی تک دوست ہے جب تک اسے فائدہ ملتا ہے، عمر عبداللہ

جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی کا کہنا ہے کہ ہم سوچتے تھے کہ امریکی صدر ہمارے بہت خاص دوست ہیں اور وہ ہماری دوستی کا احترام کرینگے لیکن ایسا نہیں ہے، امریکہ صرف اپنے مفادات کو دیکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کچھ دنوں قبل پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر کے ساتھ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں ظہرانہ کیا تھا۔ اس معاملے میں جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے تلخ تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ دیگر ممالک کا تبھی تک دوست ہے، جب تک اسے فائدہ ملتا ہے، اور امریکہ اپنے مفادات کی حفاظت کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے دراصل جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ سے امریکی صدر ٹرمپ اور پاکستان کے فوجی چیف عاصم منیر کے ایک ساتھ ظہرانہ کرنے سے متعلق سوال پوچھا گیا تھا۔ اس تعلق سے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ ان کے مطابق کب تک امریکہ کسی ملک کے ساتھ دوستی نبھاتا ہے۔ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر اپنی مرضی کے مالک ہیں، کیا ہم انہیں بتا سکتے ہیں کہ انہیں کسے ظہرانہ پر مدعو کرنا چاہیئے اور کسے نہیں، یہ ایک الگ ایشو ہے کہ ہم سوچتے تھے کہ امریکی صدر ہمارے بہت خاص دوست ہیں اور وہ ہماری دوستی کا احترام کریں گے۔

جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ امریکہ وہی کرتا ہے جس میں اس کو اپنا فائدہ نظر آتا ہے، وہ کسی دیگر ملک کی فکر نہیں کرتا۔ عمر عبداللہ اپنے والد فاروق عبداللہ کے ساتھ کشمیر میں حال ہی میں شروع ہوئی "وَندے بھارت" ٹرین سے جموں گئے تھے۔ اس ٹرین سے اترنے کے بعد وزیراعلٰی نے امریکہ سے متعلق مذکورہ بالا بیان دیا ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ سے متعلق وزیراعلٰی سے جب سوال کیا گیا، تو انہوں نے کہا کہ جنگ رکنی چاہیئے اور دونوں ممالک کے درمیان جو بھی تنازعہ ہے، اس کا حل بات چیت کے ذریعہ کرنا چاہیے۔ عمر عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ یہ بمباری شروع ہونی ہی نہیں چاہیئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ایران پر حملے رکنے چاہیئے اور بات چیت کے ذریعہ مسئلہ کا حل تلاش کرنا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • خون کا ایک ٹیسٹ کس بیماری کی بگڑتی کیفیت کی پیشگوئی کر سکتا ہے؟
  • سعودی: شاہی خاندان کے رکن شہزادہ فیصل بن خالد بن سعود انتقال کرگئے
  • معروف بھارتی اداکار سلمان خان کے سنگین بیماریوں کا شکارہونے کا انکشاف
  • سابق انگلش فاسٹ باؤلر 61 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
  • بول، او آئی سی میں مقبوضہ جموں و کشمیر رابطہ گروپ کا اجلاس
  • لڑکی کی دوسری ذات میں شادی پر خاندان کے 40 افراد کو سر منڈوانے پڑ گئے
  • امریکہ دیگر ممالک کا تبھی تک دوست ہے جب تک اسے فائدہ ملتا ہے، عمر عبداللہ
  • سلمان خان سنگین بیماریوں کا شکار؛ تشویشناک انکشاف سامنے آگیا
  • مغربی ثقافتی یلغار ،معاشی دبائو اور دینی و اخلاقی زوال نے خاندانی نظام کو بحران کا شکار کیا
  • 21 جون: سورج کی بانہوں میں لپٹا سال کا طویل ترین دن