خطے کی صورتحال کا معاشی طور پر مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ خطے کی صورتِ حال کے تناظر میں معاشی معاملات کا جائزہ لیا ہے، ہم ہر طرح کی صورتِ حال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان معاشی طور پر خطے میں بڑھتی کشیدگی کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ شراکت داری کو وسعت دینے کا خواہاں ہے، یو ایس ٹیرف پر امریکا سے بات ہوئی ہے، گزشتہ روز امریکی سیکریٹری کامرس سے بات ہوئی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہماری ایکسپورٹ انڈسٹری بہتری کی جانب گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے صنعتوں کی ترقی پر فوکس کرنا ہے، ٹیکس نیٹ، توانائی اور ایس او ایز میں اصلاحات لا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارت کو اب چین، امریکہ، پاکستان کے سیاسی چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، کانگریس
جے رام رمیش نے کہا کہ 30 جولائی کو انہوں نے بھارت سے امریکی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف کے علاوہ روس سے تیل اور دفاعی خریداری پر بھارت کے خلاف جرمانہ عائد کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف کے اعلان کرنے کے بعد کانگریس نے جمعرات کو وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک بار قیمتوں میں ٹی او پی (ٹماٹر، پیاز، آلو) کے چیلنجوں سے متعلق بات کی تھی، لیکن اب ملک کو سی اے پی (چین، امریکہ، پاکستان) سے پیدا ہونے والے سیاسی چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے ایک ایکس پوسٹ میں لکھا کہ 10 مئی کے بعد سے ٹرمپ نے 30 بار دعوی کیا کہ انہوں نے آپریشن سندور کو رکوایا ہے، یہ دعوے چار مختلف ممالک میں کئے گئے۔ 18 جون کو انہوں نے پاکستان کے آرمی چیف اور پہلگام دہشتگرد حملوں کے آرکیسٹریٹر کو وائٹ ہاؤس میں لنچ کے لئے مدعو کیا۔
جے رام رمیش نے کہا کہ 30 جولائی کو انہوں نے بھارت سے امریکی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف کے علاوہ روس سے تیل اور دفاعی خریداری پر بھارت کے خلاف جرمانہ عائد کیا۔ اس کے علاوہ کم از کم چھ بھارتی کمپنیوں پر ایران کے ساتھ منسلک ہونے پر پابندیاں عائد کی گئیں۔ 30 جولائی کو ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا کہ امریکہ، پاکستان کے تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش اور ترقی میں مدد کرے گا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی نے ایک بار قیمتوں میں ٹماٹر، پیاز، آلو چیلنج کی بات کی تھی، اب بھارت کو چین، امریکہ، پاکستان سے پیدا ہونے والے سیاسی چیلنج کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی نے صدر ٹرمپ کے ساتھ اپنی ذاتی دوستی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی۔
واضح رہے کہ یہ ریمارکس ایک دن بعد سامنے آئے جب امریکی صدر نے یکم اگست سے بھارت سے آنے والی تمام اشیا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے علاوہ روس سے خام تیل اور فوجی سازوسامان خریدنے پر ملک پر غیر متعینہ جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھارتی درآمدات پر امریکی ٹیرف اور جرمانے کے نفاذ پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی امریکی صدر کے ساتھ دوستی کا کوئی مطلب نہیں ہے۔