سابق انگلش فاسٹ باؤلر 61 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
انگلینڈ(نیوز ڈیسک)سابق انگلینڈ فاسٹ بولر ڈیوڈ سڈ لارنس 61 برس کی عمر میں موٹر نیورون بیماری (ایم این ڈی) سے ایک سال طویل جنگ کے بعد انتقال کر گئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈیوڈ سڈ لارنس انگلینڈ کی نمائندگی کرنے والے پہلے برطانوی نژاد سیاہ فام کرکٹر تھے۔
سابق فاسٹ باؤلر کو گزشتہ سال ایم این ڈی کی تشخیص ہوئی تھی، ایک ایسی بیماری جو پٹھوں کو کمزور کر دیتی ہے اور دماغ و اعصاب کو متاثر کرتی ہے۔
سابق کرکٹر کے اہل خانہ کے مطابق بے حد افسوس کے ساتھ ہم ڈیوڈ سڈ لارنس کے انتقال کا اعلان کرتے ہیں، وہ ایک متاثر کن شخصیت تھے، جنہوں نے ہر چیلنج کا دل وجان سے مقابلہ کیا جب کہ وہ اپنی بیماری سے بھی ایک سال تک لڑتے رہے۔
اہل خانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ان کا دوسروں کو حوصلہ دینا اور ان کے بارے میں سوچنا ان کے آخری وقت تک جاری رہا اور یہی ان کی شخصیت کی اصل عکاسی کرتا ہے۔
لارنس نے انگلینڈ کے لیے 5 ٹیسٹ میچز کھیلے، گلوسٹر شائر کے لیے 280 میچوں میں شرکت کی اور کلب کے لیے 625 وکٹیں حاصل کیں۔
ان کا ٹیسٹ ڈیبیو 1988 میں لارڈز میں سری لنکا کے خلاف ہوا جب کہ ان کا کیریئر کا نمایاں لمحہ 1991 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اوول میں 5 وکٹیں حاصل کرنا تھا۔
وہ 2022 میں لارنس گلوسٹر شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے پہلے سیاہ فام صدر بنے، اور رواں سال کے آغاز میں انہیں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے پہلے اعزازی لائف وائس پریزیڈنٹس میں شامل کیا گیا۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رچرڈ تھامسن نے لارنس کو ’انگلش کرکٹ کے ایک حقیقی رہنما، اور ایک باہمت، باکردار اور ہمدرد انسان‘ قرار دیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جسٹس جمال مندوخیل کی والدہ کا انتقال، مخصوص نشستوں کے نظرثانی کیس کی سماعت مؤخر
سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے معاملے پر دائر نظرثانی درخواست کی سماعت جسٹس جمال خان مندوخیل کی والدہ کے انتقال کے باعث مؤخر کردی گئی۔ عدالتی ذرائع کے مطابق یہ کیس اب پیر کو نہیں سنا جائے گا، اور منگل کو بھی سماعت کی توقع نہیں۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ: مخصوص نشستیں کیس، لائیو نشریات اور بینچ پر اعتراضات زیر بحث
ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس کی آئندہ سماعت کی تاریخ سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل کی بلوچستان سے واپسی پر طے کی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ جسٹس مندوخیل اپنی والدہ کے انتقال کے باعث آج بلوچستان روانہ ہوگئے ہیں، جس کے باعث بینچ کی دستیابی متاثر ہوئی ہے۔
سنی اتحاد کونسل نے عدالت میں اضافی دستاویزات جمع کرادیںدوسری جانب سنی اتحاد کونسل کی جانب سے کیس میں اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی ہیں، جن میں الیکشن کمیشن کے فیصلے اور متعلقہ نوٹیفکیشنز شامل ہیں۔
جمع کروائی گئی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 12 جولائی 2024 کے فیصلے کے تحت 93 ارکانِ صوبائی اسمبلی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے وابستہ قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں مخصوص نشستیں کیس: سنی اتحاد کونسل کی 3 متفرق درخواستیں دائر
یاد رہے کہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے ان مخصوص نشستوں پر اپنا حق جتاتے ہوئے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ یہ کیس سیاسی و قانونی حلقوں میں انتہائی اہمیت اختیار کر چکا ہے کیونکہ اس سے ملک کے پارلیمانی توازن پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews جسٹس جمال خان مندوخیل سپریم کورٹ مخصوص نشستیں نظر ثانی کیس وی نیوز