کب تک آئی ایم ایف سے قرضے لے کر ملک چلائیں گی چیئرمین نیب
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2025ء)قومی احتساب بیورو(نیب) چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد نے کہا ہے کہ کب تک آئی ایم ایف سے قرضے لے کر ملک چلائیں گی چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بزنس کمیونٹی معاشی بہتری کا سفر شروع کرے، ریاست مکمل تعاون کرے گی، بزنس کمیونٹی پاکستان کو ٹریلین ڈالر اکانومی بنانے کے مشن پر کام کرے۔
(جاری ہے)
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ عرصہ میں پاکستان نے بہت ساری کامیابیاں حاصل کی ہیں، بز نس کمیونٹی کے مسائل کے حل کی پوری کوشش کریں گے، بزنس فرینڈلی ریگولیٹری میکانزم آپ کیساتھ ملکر بنائیں گے۔چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ جس ملک میں بزنس مین ہراسگی کا شکار ہو وہاں کاروبار پھیل نہیں سکتا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(کامرس ڈیسک)سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری علی عمران آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے ،پاکستان میں فی کس سرکاری قرضے کا بوجھ اب 318,252روپے ہے جبکہ ایک دہائی قبل یہ فی کس 90,047روپے کی سطح پر تھا،سالانہ تقریباً 13فیصد کی شرح نمو سے یہ بوجھ ہر چھ سال میں دوگنا ہو رہا ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سرکاری قرضے کی مجموعی مقدار نے بھی جی ڈی پی کے تناسب کے طور پر بڑھنے کا رجحان ظاہر کیا ہے، ڈیڑھ دہائی قبل2009-10میں یہ جی ڈی پی کا 54.6فیصد تھا جو 2014-15تک بڑھ کر 57.1فیصد تک پہنچ گیا اور 2019-20میں جی ڈی پی کے 76.6فیصد کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔یہ شرح تیزی سے گر کر 2023-24میں جی ڈی پی کے 67.8فیصد پر آ گئی لیکن 2024-25میں دوبارہ بڑھ کر 70فیصد سے اوپر جا چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری قرضے اور جی ڈی پی کے تناسب کا موازنہ منتخب ایشیائی ممالک کے ساتھ کیا جائے تو پاکستان میں یہ تناسب فی الوقت 70.2فیصد ہے،سب سے کم سطح بنگلہ دیش میں ہے جہاں سرکاری قرضہ جی ڈی پی کے 36.4فیصد کے برابر ہے۔