چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا دورہ مصر، صدر سمیت اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی) جنرل ساحر شمشاد مرزا نے مصر کا سرکاری دورہ کیا جہاں انہوں نے دفاع اور سیکیورٹی سے متعلق تیسرے دو طرفہ مذاکرات میں شرکت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری بیان کے مطابق دورے کے دوران انہوں نے مصر کے صدر عبدالفتح السیسی، وزیر دفاع و ملٹری پروڈکشن جنرل عبدالمجید احمد سقر، سوئز کینال اتھارٹی کے چیئرمین ایڈمرل اسامہ مونیئر ربیع اور جامعہ الازہر کے امامِ اعظم پروفیسر ڈاکٹر احمد محمد الطیب سے ملاقاتیں کیں۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی نیول چیف کی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات، دوطرفہ دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
ان ملاقاتوں میں دوطرفہ عسکری تعاون، سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی اور موجودہ علاقائی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے باہمی فوجی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور تربیت، مشترکہ مشقوں اور دفاعی تعاون کے شعبوں میں وسعت دینے پر زور دیا۔
پاک فوج کے ترجمان کے مطابق جامعہ الازہر کے امامِ اعظم ڈاکٹر احمد الطیب سے ملاقات میں جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بین المذاہب ہم آہنگی اور رواداری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مذہبی برداشت اور شمولیت پسندی کو فروغ دے کر دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کا مؤثر طریقے سے حل نکالا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: جنرل ساحر شمشاد مرزا کی بین الاقوامی دفاعی صنعتی میلے میں شرکت، عسکری حکام سے ملاقاتیں
مصری قیادت نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف ان کی قربانیوں کا اعتراف کیا۔
دورے کے آغاز پر جنرل ساحر شمشاد مرزا کو مصری وزارتِ دفاع پہنچنے پر مسلح افواج کے ایک چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں سعودی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، یہ جامع دفاعی معاہدہ ہے۔ سعودی عرب کے اعلیٰ عہدیدار نے یہ بھی کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ تمام فوجی وسائل کا احاطہ کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سعودی اعلیٰ عہدے دار کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان نے مشترکہ دفاعی معاہدے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے حوالے سے سعودی اعلیٰ عہدے دار نے برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں بتایا کہ سعودی عرب اور پاکستان دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، یہ جامع دفاعی معاہدہ ہے۔ سعودی عرب کے اعلیٰ عہدے دار نے یہ بھی کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ تمام فوجی وسائل کا احاطہ کرتا ہے۔ سعودی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی معاہدہ وزیرِاعظم پاکستان کے دورۂ سعودی عرب کے دوران ہوا ہے۔ معاہدے پر وزیرِاعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دستخط کیے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف آج سعودی عرب پہنچے ہیں، جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔ جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق قصر الیمامہ پہنچنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِاعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔ وزیرِاعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیا گیا اور انہیں سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔ وزیرِاعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال، مسئلہ فلسطین اور دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں پاک سعودی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی ایک بار پھر مذمت کی۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا، پاکستان مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔ ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور معاونِ خصوصی سید طارق فاطمی بھی موجود تھے۔