UrduPoint:
2025-04-26@03:40:49 GMT
پاکستان ای او ون سیٹلائٹ (کل) لانچ کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2025ء)اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو)اپنے مقامی الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ (ای او ون)کو کل ( جمعہ) کے روز لانچ کرے گا ۔پاکستان کے قومی خلائی ادارے کے ترجمان نے بتایا کہ ای او ون سیٹلائٹ کو ڈیزاسٹر ریسپانس، زراعت اور شہری منصوبہ بندی کیلئے اہم ڈیٹا فراہم کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
(جاری ہے)
یہ خوراک کی حفاظت اور پانی کے انتظام کو یقینی بنانے میں بھی مدد کرے گا جبکہ ملک کے قدرتی وسائل کی نگرانی کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔ترجمان کے مطابق پاکستان کا مقامی ای او ون سیٹلائٹ خلائی اختراع میں ایک اہم قدم ہے، یہ سیٹلائٹ قدرتی وسائل کی ملک گیر نگرانی میں اضافہ کرے گا اور یہ مشن پاکستان کے خلائی پروگرام اور ٹیکنالوجیکل ایج کو مضبوط کرے گا۔اس سے قبل مئی 2024 میں پاکستان کا پہلا ملٹی مشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون چین کے ژیچینگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا تھا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرے گا
پڑھیں:
آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے،محمد اورنگزیب
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2025ء) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے، پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریں گے۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز امریکا میں پاکستانی سفارت خانہ میں عالمی مالیاتی اداروں اور امریکی کارپوریٹ لیڈرز سے اہم ملاقات میں کیا۔ وزیر خزانہ نے انہیں ملک میں کلی معیشت کے استحکام اور حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں میں اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے دستیاب مواقع اور حکومت کی جانب سے سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا ۔(جاری ہے)
وزیرخزانہ نے کہا کہ نجی شعبہ معیشت کا انجن ہے ، ملکی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں نجی شعبے کا کردار اہمیت کا حامل ہے، نجی شعبے کو اس ضمن میں فعال کردار ادا کرناچاہیے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے لئے وجودی خطرات ہیں ، آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا کہ 250 ملین کی ایک بڑی مارکیٹ ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان وسطی ایشیا، چین، مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک کے حوالے گیٹ وے کا کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے امریکی سرمایہ کاروں کو ملک کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ، معدنیات اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ اس موقع پر جاز سی ای او عامر ابراہیم نے حکومتی معاشی پالیسیوں اور معیشت کی استعداد پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران معروف امریکی کمپنی فلپ مورس کی جانب سے ملک میں مزید سرمایہ کاری کرنے کا عندیہ دیاگیا ۔ جنوبی ایشیا کے لئے عالمی بینک کے علاقائی نائب صدر مارٹن ریزر نے معاشی استحکام کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں کی تعریف کی اور اس حوالے سے پاکستان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے لئے چالیس ارب کا دس سالہ پروگرام عالمی بنک کی جانب سے ملک سے وابستگی کے عزم کا عکاس ہے۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر آئی ایم ایف بہادر بیجانی نے حکومت کی معاشی پالیسیوں اور اصلاحاتی عمل کی تعریف کی۔