پاکستان ای او ون سیٹلائٹ (کل) لانچ کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2025ء)اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو)اپنے مقامی الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ (ای او ون)کو کل ( جمعہ) کے روز لانچ کرے گا ۔پاکستان کے قومی خلائی ادارے کے ترجمان نے بتایا کہ ای او ون سیٹلائٹ کو ڈیزاسٹر ریسپانس، زراعت اور شہری منصوبہ بندی کیلئے اہم ڈیٹا فراہم کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
(جاری ہے)
یہ خوراک کی حفاظت اور پانی کے انتظام کو یقینی بنانے میں بھی مدد کرے گا جبکہ ملک کے قدرتی وسائل کی نگرانی کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔ترجمان کے مطابق پاکستان کا مقامی ای او ون سیٹلائٹ خلائی اختراع میں ایک اہم قدم ہے، یہ سیٹلائٹ قدرتی وسائل کی ملک گیر نگرانی میں اضافہ کرے گا اور یہ مشن پاکستان کے خلائی پروگرام اور ٹیکنالوجیکل ایج کو مضبوط کرے گا۔اس سے قبل مئی 2024 میں پاکستان کا پہلا ملٹی مشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون چین کے ژیچینگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا تھا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرے گا
پڑھیں:
محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
اسلام آباد(اوصاف نیوز)نئے بجٹ میں حکومت کن شعبوں پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے جا رہی ہے اور کن شعبوں پر نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے،ا س حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔
وفاقی حکومت نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں متعدد نئے ٹیکس اقدامات اور پالیسی تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے تاکہ محصولات میں اضافہ کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں بعض شعبوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور نئی اشیا و آمدن کے ذرائع کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی سفارشات زیر غور ہیں۔
آئی ایم ایف کے دباؤ پر زرعی آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اسی طرح ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، فری لانسرز اور بیرون ملک سے حاصل ہونے والی فری لانس آمدن پر بھی ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں شیئرز اور پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور سابق فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس استثنا ختم کرکے 12 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں کھاد، کیڑے مار ادویات اور بیکری مصنوعات پر بھی ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب مشروبات اور سگریٹس پر ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے جزوی ریلیف بھی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کو 30 فیصد خصوصی الاؤنس دینے اور ایڈہاک ریلیف الاؤنس کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے اور پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد اضافے کی تجویز بھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔
آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور غیر دستاویزی معیشت کو قابو میں لانے کے لیے حکومت اہم اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم ان مجوزہ ٹیکس اقدامات پر حتمی فیصلہ بجٹ پیش کیے جانے کے بعد ہوگا۔
معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ