حکومتِ پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے اور اس پیشرفت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ 15 جنوری 2025 کو ہونے والی غزہ جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان معاہدے پر فوری اور مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے، امید ہے کہ معاہدہ مستقل جنگ بندی کا باعث بنے گا۔  دفتر خارجہ نے کہا کہ امید کرتے ہیں معاہدے سے انسانی امداد کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی افواج کی اندھا دھند طاقت کے استعمال سے لاتعداد جانوں اور املاک کا نقصان ہوا ہے، لاکھوں بے گناہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم نے پورے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کیلئے اپنی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پا گیا ہے، اس حوالے سے قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے اعلان کیا ہے۔غزہ میں جنگ بندی کا عمل 3 مراحل پر مشتمل ہے، پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی اور دو ہزار فلسطینی قیدی رہا ہوں گے، اسرائیلی فوج غزہ کے شہری علاقوں اور رفاہ بارڈر سے پیچھے ہٹے گی، دوسرا مرحلہ جنگ بندی کے 16 روز بعد شروع ہوگا، دوسرے مرحلے میں مزید قیدیوں کی رہائی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو، انتظامی امور کے معاملات طے کئے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس؛شملہ معاہدہ  سمیت تمام دو طرفہ معاہدے معطل کرنے کا فیصلہ ،بھارتی دفاعی مشیروں کو فوری پاکستان چھوڑنے کا حکم

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا،قومی سلامتی کمیٹی نے  بھارتی اقدامات یکطرفہ ،غیرمنصفانہ اور غیرقانونی قراردے دیئے اوربھارتی دفاعی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر فوری پاکستان چھوڑنے کا حکم دیدیا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت پہلگام واقعہ پر بھارتی اقدامات پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے شرکت کی، اجلاس میں پہلگام واقعہ کے بعد پیدا صورتحال کا جائزہ لیاگیا، کمیٹی نے سیاحوں کی ہلاکت پر افسوس کااظہار کیا،قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی اقدامات یکطرفہ ،غیرمنصفانہ اور غیرقانونی قراردے دیئے،اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنابے بنیاد اور غیرمنطقی ہے،سندھ طاس معاہدہ کی یکطرفہ معطلی جنگی اقدام تصور کیا جائے گا، انڈس واٹر ٹریٹی کی یکطرفہ معطلی کو جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔

چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر محمد رمضان بٹ نے ہر قسم کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور غیر ضروری شٹ ڈاؤن سے منع کردیا 

اجلاس میں بھارتی اقدامات میں اہم فیصلے کئے گئے،اجلاس میں بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد30تک محدود کرنے کا فیصلہ  کیاگیا اوربھارتی دفاعی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر فوری پاکستان چھوڑنے کا حکم دیدیا۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پاکستان نے واہگہ بارڈر فوری طور پر بند کرنے اورشملہ معاہدہ سمیت تمام دو طرفہ معاہدے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے،پاکستان کی جانب سے بھارت کیلئے فضائی حدود پر بھی پابندی لگا دی گئی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اپنی خود مختاری اور سرحدوں کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، دفتر خارجہ
  • کے پی حکومت کا سولرائزیشن منصوبہ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی: پاکستان عالمی بینک سے فوری رابطہ کرے گا:سابق سیکرٹری واٹر کمیشن
  • قومی سلامتی کمیٹی اجلاس؛شملہ معاہدہ  سمیت تمام دو طرفہ معاہدے معطل کرنے کا فیصلہ ،بھارتی دفاعی مشیروں کو فوری پاکستان چھوڑنے کا حکم
  • سندھ طاس معاہدہ کیا ہے ؟ مکمل تفصیل جانئے
  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کی فراہمی شروع کرنے کا مطالبہ
  • سکردو، نون لیگ کے وفد کی چیف سیکرٹری سے ملاقات، بلتستان کے مسائل سے آگاہ کیا
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا خونی کھیل جاری،وحشیانہ بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر
  • قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز